Chitral Times

Jan 22, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کالاش ویلی کا حسن۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر: محکم الدین

شیئر کریں:

کالاش ویلیز کی سڑک پر مٹی ڈالتے ہوئے ایک حبشی صورت کمزور اور نیم چاندی ریش والابندہ نظر آئے ۔ تو سمجھو وہ حسن ہے ۔ یہ کسی بھی ادارے کا ملازم نہیں ہے ۔ لیکن تمام اداروں کے ملازمین سے بڑھ کر کام کرنے والاہے ۔ کیونکہ وہ صبح سے گینتی اور بیلچے سے کھنڈر سڑک پر مٹی ڈال کر لوگوں کا سفر آسان بنانے کی کوشش کرتا ہے ۔ اور شام کو گھر لو ٹ جاتا ہے ۔ آپ کویقینا یہ بات عجیب محسوس ہوگی ۔ کہ جب بندہ ملازم نہیں تو صبح سے شام تک اُڑتی دھول ، ٹھہٹھرتی سردی اور چلچلاتی دھوپ میں وہ سڑک پر کیونکر کام کرتا ہے ۔ اس کا جواب حسن خود دلچسپ انداز میں دیتے ہیں ۔ کہ جب تین سال پہلے اُنہیں محسوس ہوا ۔ کہ مہینے میں چند دن مزدوری ملنے سے گیارہ افراد پر مشتمل کنبے کی پرورش نہیں ہو سکتی ۔ تو اس نے سوچنا شروع کردیا کہ کیا کیا جائے ۔ اُس نے کئی آپشنز پر غور کیا ۔ جن میں سے ایک بھیک مانگنے کا آپشن بھی شامل تھا ۔ لیکن غربت کے باوجود اُن کے ضمیر نے ہاتھ پھیلانا گوارا نہ کیا ۔ بالا آخر انہیں یہ ترکیب سوجھی ۔ کہ کالاش ویلی روڈ پرقلی ریٹائرڈ ہو کر فارغ ہو چکے ہیں ۔ سڑک کھنڈر بن چکا ہے ۔ اگر میں روڈ کے گھڑوں میں مٹی ڈال کر مسافروں اور ڈرائیور برادری کیلئے آسانی پیدا کروں ۔ تو ڈرائیور برادی ، سیاح اور مسافر ضرور میری حالت پر رحم کریں گے ۔ اور میری مالی مدد کسی نہ کسی صورت میں مستقل بنیادوں پر ہو جائے گی ۔

یوں میں نے اپنے منصوبے کا آغاز کیا ۔ اور میری یہ تدبیر کامیاب رہی ۔ اور میں روزانہ پانچ سو سے سات سو روپے تک کماتا رہا ۔ لیکن بدقسمتی سے جب سے کرونا وائر س کی وبا ء پھیلی ۔ حکومت نے آمدورفت پر پابندی لگائی ۔ تو میری روزانہ کی یہ آمدنی گھٹ کر تین سو تک محدود ہو گئی ۔ حسن کو میں درجنون بار کالاش ویلیز روڈ پر آتے جاتے دیکھتا رہا ہوں ۔ وہ ہر بار کسی نہ کسی مقام پر بیلچے سے سڑک کے گڑھے بھر نے ، گینتی سے ہاتھی کے دانت جیسے اُبھرے پتھروں کو نکال کر صاف کرنے ، سلائیڈنگ کا ملبہ اور پہاڑ سے گرے بڑے بڑے پتھروں کو ہٹانے اور مسلادھار بارشوں کے نتیجے میں سڑک پر جمع ہونے والے سیلابی ملبے کو صاف کرتے نظر آئے ۔

حسن کے اس کام کے اعتراف میں اس روٹ پر چلنے والے ڈرائیور اپنی بساط کے مطابق دس بیس روپے اُن کی مدد کرتے ہیں ۔ جس سے اُن کے جیب میں کچھ نہ کچھ آ جاتا ہے ۔ لیکن وہ اپنے کام کا عوض کسی سے طلب نہیں کرتے ۔ گذشتہ روز بمبوریت کے سڑک پر سے جب وہ بہت زیادہ جذبے سے سیلابی ملبہ ہٹا رہا تھا ۔ تو میں نے حسن کی خدمات اور مشکلات کے بارے میں جاننے کی کو شش کی ۔ تو انہوں نے بتایا ۔ کہ وہ چھ بیٹیوں اور چار بیٹوں کا باپ ہے ۔ جن میں سے تین بیٹیاں سکول پڑھ رہی ہیں ۔ جبکہ بیٹے سکول نہ پڑھ سکے ۔ کیونکہ گھر سکول سے بہت دور تھا ۔ بڑی بیٹی کی شادی ہو چکی ہے ۔ جبکہ دیگر بچے میری زیر کفالت ہیں ۔ اس لئے گھر کا پورا بوجھ مجھ پرہے ۔ جس کی وجہ سے گھریلو ضروریات پورے نہ ہونے کے سبب ناچاقی کا ماحول بھی پیدا ہوتا ہے ۔ خصوصا کرونا وائرس کی وباء نے زندگی بہت مشکل بنا دی ہے ۔ کیونکہ کالاش ویلیز روڈ پر آمدورفت انتہائی کم ہوچکی ہے ۔ اس لئے ڈرائیور برادری کی طرف سے مدد میں بھی شدید کمی آئی ہے ۔ جبکہ سیاحوں کی آمد بند ہو چکی ہے ۔

حسن نے کہا ۔ کہ مقامی لوگ خصوصا ڈرائیور دور سے اُنہیں پہچان لیتے ہیں ۔ لیکن غیر مقامی لوگوں اور سیاحوں کیلئے انہوں نے ایک سائن بورڈ بنوایا ہے ۔ جہاں کام کرتا ہے ۔ سائن بورڈ وہاں نصب کرتا ہے ۔ کیونکہ اس کے بغیر سیاحوں کو معلوم نہیں ہوتا ۔ سیاح اُن کے کام کے عوض مدد نہیں کرتے ۔ بلکہ امداد کرکے کہتے ہیں ۔ کہ ہمارے لئے دُعا کرو ۔ اور وہ سب کیلئے دُعا کرتا ہے ۔ حسن نے بتایا ۔ کہ ڈرائیور برادری نے اُنہیں بیلچہ ، گینتی اور ریڑھی خرید کر دی ہے ۔ لیکن ریڑھی کرونا وباء سے پہلے خراب ہو چکا ہے ۔ جس کو نیاٹائر لگا نا ہے ۔ حسن کی غربت اُسے بیماری میں بھی آرام کرنے نہیں دیتی ۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا ۔ کہ وہ صبح سے شام تک سڑک پر اُڑتی دھول اور گردو غبار میں کام کرتے ہیں ۔ یہ گردو غبار اُسے بیماری میں مبتلا کر دیتی ہے ۔ لیکن وہ آرام اس لئے نہیں کر سکتا ۔ کہ گھر والے کیا کھائیں گے ۔ اور ضروریات کیسے پورے ہوں گے ۔

انہوں نے کہا ۔ کہ وہ سردیوں میں برفباری کے دوران سڑک صاف کرتے ہوئے اکثر اوقات بیمار ہوتے ہیں ۔ لیکن غربت کی وجہ سے ہمت نہیں ہارتا ۔ کیونکہ جس دن ہمت ہارے گا ۔ زندہ نہیں رہے گا ۔ وہ دُنیا کا واحد آدمی ہے ۔ جس کی چھٹی نہیں ہے ۔ اور یہ اس لئے کہ جب چھٹی کرے گا ۔ تو گھر کا چولہا بجھ جائے گا ۔ حسن کو اپنے مقامی نمایندوں سے بھی گلہ ہے ۔ کہ اُن کی غربت دور کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا ۔ اُن کو ملازمت دی گئی اور نہ اُن کے ساتھ خصوصی امداد کی گئی ۔ جبکہ وہ سب سے زیادہ مستحق ہے ۔ حسن کی غربت کی داستان اگرایک طرف دل کو مضطرب کرنے کیلئے کافی ہے ۔ تو دوسری طرف اُس کی سوچ کی داد دینی پڑتی ہے ۔ کہ مشکل سہی لیکن اُس نے اپنے لئے ایک کام ڈھوند لیا ہے ۔ جس سے اُس کے گھر کا چولہا جل رہا ہے ۔

hasan bumburait road kalash valley2
hasan bumburait road1
hasan bumburait road 1

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
37891