کالاش قبیلے کے سال کا اخری تہوار چٹرامس پندرہ روز جاری رہنے کے بعد اپنی تمام تررعنایوں کے ساتھ اختتام پذیر، سردی کے باوجود سیاحوں کی بڑی تعداد میں شرکت
کالاش قبیلے کے سال کا اخری تہوار چٹرامس پندرہ روز جاری رہنے کے بعد اپنی تمام تررعنایوں کے ساتھ اختتام پذیر، سردی کے باوجود سیاحوں کی بڑی تعداد میں شرکت
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) قدیم تہذیب کے حامل کالاش قبیلے کا سرمائی فیسٹول چیٹرامس(چومس) پندر دن تک جاری رہنے کے بعد اتوار کے روز کالاش کی سب سے بڑی وادی بمبوریت میں احتتام پذیر ہوا۔ بمبوریت وادی میں احتتامی تقریب برون گاؤں میں واقع رقص گاہ (جسٹخان) میں منعقد ہوا۔ موسم کے خوشگوار ہونے کی وجہ سے احتتامی تقریب کی رنگینیاں دوبالا ہوگئے اور بڑی تعداد میں تماشائی چترال کے دوسرے حصوں اور ملک کے دیگر شہروں سے بمبوریت پہنچ چکے تھے۔
اختتامی تقریب میں صوبائی وزیرپاپولیشن، ویلفیئرخیبرپختونخواملک لیاقت علی خان،ڈائریکٹرکالاش ڈیویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین،سابق معاون خصوصی اقلیتی اموروزیرزدہ اوردیگر بھی شریک تھے۔
کالاش فیسٹول کی اخری رسم لومڑی کو آزاد کرکے اس کی حرکت کی سمت کی بنیاد پر پیشگوئی کرنے کی تقریب صبح طلوع آفتاب کے وقت منعقد ہوئی جس میں کالاش بزرگ (بیٹان) نے آنے والی سال کے لئے پیشگوئی کردی۔ کالاش مردوخواتین اور بچے اور بچیاں نت نئی روایتی کپڑوں میں ملبوس تھے۔ مرکزی تقریب ظہر کے بعد شروع ہوا لیکن کالاش خواتین اور بچے صبح سے ہی برون کے جسٹخان میں ناچ گانا شروع کردیا تھا اور مختلف گاؤں سے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ٹولیوں کی صورت میں مخصوص گانا گاتے ہوئے جسٹخان میں داخل ہوتے رہے۔ پانچ دن پہلے حیوانات کے باڑ میں گوشہ نشینی اختیار کرنے والے جوان سال لڑکے اور لڑکیاں اس دن باہر آگئے اور تقریب میں شرکت کی جبکہ کالاش بزرگوں نے ان کا خیر مقدم کیا۔
کالاش ویلیز ڈویلپمٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل منہاس الدین احتتامی تقریب میں موجود رہے ۔چترال ٹائمز سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 7دسمبر کو شروع ہونے والا یہ فیسٹول خیروخوبی سے احتتام پذیر ہواجس کے دوران کالاش قبیلے کے لوگ انتہائی سکون واطمینان کے ساتھ اس فیسٹول کے رسومات ادا کرتے رہے۔ انھوں نے بتایا کہ پہلی دفعہ فیسٹول کے ودیگر مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے ساتھ لائٹنگ ، صفائی ودیگر انتظامات کئے گئے تھے جبکہ کالاش قاضیوں کو اعزازیہ کی ادائیگی بھی کردی گئی، انہوں نے کہاکہ کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی ضلعی انتظامیہ، چترال ٹاسک فورس اور چترال پولیس کے ساتھ مل کر فیسٹول کے لئے خصوصی انتظامات کئے تھے اور باہر سے آنے والے کسی کو بھی ان کے رسومات کی ادائیگی میں دخل اندازی کا موقع نہیں دیا گیا جبکہ سیاح اس سے لطف اندوز بھی ہوتے رہے۔غیر مقامی سیاحوں نے اس فیسٹول کونہایت دلچسپ اور کالاش وادیوں کی رعنائی اور خوبصورتی کی تعریف کی لیکن کالاش ویلی کی سڑکوں کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کیا۔