Chitral Times

Dec 5, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کالاش فیسٹول چیٹرمس کے دوران پہلی مرتبہ شیخاندہ میں بزکشی کے مقابلوں‌کاانعقاد

Posted on
شیئر کریں:

kalash festival chomas chitermas chitral 5
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) موسم سرما کی آمد اور نئے سال کی خوشیاں منانے کی مناسبت سے وادی کالاش میں منعقد ہونے والے مذہبی چیٹرمس فیسٹیول میں پہلی بار شیخاندہ کا سیاحتی مقام سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا جبکہ ساتھ ہی یہاں پہلی بار بزکشی کے مقابلوں کا انعقاد بھی ہوا، فیسٹیول میں ہونے والی ساوی لیک ہاری تہوار میں لڑکے لڑکیوں کے کپڑے پہن لیتے ہیں جبکہ لڑکیاں لڑکوں کے کپڑے پہن کر ایک دوسرے کیلئے گانے گنگناتے ہیں اور اس دوران وہ میاں بیوی کے طور پر ایک دوسرے کے ساتھ رقص کرتے ہیں،اس تہوار میں لڑکے لڑکیوں کیلئے جبکہ لڑکیاں نوجوان لڑکوں کیلئے پیار و محبت کے گانے گاتی ہیں، یہ تہوار موسم سرما کیلئے خوشی اور امن کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہے،کالاش قبیلے کے تاریخی اور ثقافتی چاوموس تہوار میں بون فائر کا تہوار بھی منایا گیا،جس میں بچے اور بچیاں مقدس مقام پر جمع ہوکر پائن درختوں کی شاخیں اور لکڑیاں جمع کرتے ہیں جس کے بعد ان کے مابین بلند دھواں کرنے کے مقابلے ہوئے، اس مقابلے کا مقصد آنے والے موسم سرما کیلئے امن، خوشحالی، معدنیات، اچھی گھاس اور لوگوں کے درمیان اتحاد و محبت سمیت دیگر اچھی چیزوں کا پیغام دینا ہے، یہ بچے اور بچیاں اپنے ہاتھوں میں چھوٹی چھوٹی پتیاں اٹھائے گانا گاتے اور مختلف رسمیں کرتے ہیں، فیسٹول کے دوران آپس میں پیار و محبت بانٹنے، امن کا پیغام دینے اور اتحاد کیلئے آپس میں پھل، سبزیاں اور خشک میوجات بھی تقسیم کئے گئے،

فیسٹیول میں ٹورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا کی جانب سے گلیوں، چراہوں، کمیونٹی ہال سمیت مختلف مذہبی اور دیگر مقامات پر لائٹس بھی لگائی گئی تھیں تاکہ کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے افرادباآسانی اپنی رسومات ادا کرسکیں، اس کے علاوہ ٹورسٹ انفارمیشن سنٹر چترال اور کالاش میں سیاحوں کو وادی چترال اور کالاش کے سیاحتی مقامات سے آگاہ کرنے اور تاریخی مقامات بارے معلومات بھی فراہم کی جاتی رہی تاکہ سیاح اپنے سفر کے دوران ان مقامات کی سیر و تفریح بھرپور انداز میں کر سکیں۔
kalash festival chomas chitermas chitral 3

kalash festival chomas chitermas chitral 4

kalash festival chomas chitermas chitral 6

kalash festival chomas chitermas chitral 7


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
30296