کارگو جہاز سے گرنے والا شخص مسلسل 20 گھنٹے پانی میں رہنے کے باوجود معجزانہ طورپر زندہ
کارگو جہاز سے گرنے والا شخص مسلسل 20 گھنٹے پانی میں رہنے کے باوجود معجزانہ طورپر زندہ
نیوکیسل(سی ایم لنکس)ایک تجارتی بحری جہاز سے گرنے کے بعد ویت نام کے ایک شہری کی تھکا دینے والی تلاش شروع ہوئی۔ وہ اتفاقاً ایک ماہی گیری کی کشتی سے مل گیا۔ وہ مسلسل بیس گھنٹے پانی میں تیرتا رہا۔آسٹریلیا کے ساحل سے 8 کلومیٹر دور کارگو جہاز سے گرنے کے بعد ایک ملاح معجزانہ طور پر بچ گیا۔ اس کا پرس، شناختی کارڈ اور سگریٹ اس کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔عملے کا رکن جمعرات کی شام نیو کیسل کے قریب کارگو جہاز ڈبل ڈیلائٹ سے گرا اور رات اور جمعہ کے بیشتروقت پانی میں تیرتے گذرا۔بیس سالہ نوجوان کو ایک ماہی گیر نے جمعہ کی دوپہر کو پہلی بار دیکھا اور اپنی کشتی پر سوار کرلیا۔کشتی پر سوار افراد میں سے ایک ڈاکٹر تھا۔اس نے اسے فوری طبی امداد فراہم کی۔ ڈاکٹر نے نائن نیوز کو بتایا کہ “وہ بہت تھکا ہوا تھا اور بہت ٹھنڈا تھا۔ اس کی نبض کمزور تھی اور رنگ پیلا پڑ رہا تھا۔ ہم اس کے بارے میں فکر مند تھے”۔
سرحدی فورسز اب اس بات کی تحقیقات کر رہی ہیں کہ آیا یہ شخص جان بوجھ کر جہاز سے گرا تھا یا حادثاتی طور پر گر گیا تھا۔ اس سے قبل جمعہ کو آسٹریلیا کی میری ٹائم سیفٹی اتھارٹی کو نیو کیسل پورٹ ماسٹر نے مطلع کیا تھا کہ سنگاپور میں قائم کمپنی کے جہاز پر عملے کا ایک رکن پانی میں گر گیا ہے۔اس کے بعد’اے ایم ایس اے‘ نے ہوائی اور سمندری تلاش کا آغاز کیا۔ ولیم ٹاؤن سے ایک ویسٹ پیک ریسکیو ہیلی کاپٹر کے ساتھ نیو کیسل کے قریب بیلمونٹ سے ایک دفاعی ہیلی کاپٹر کو سمندر کی تلاش کے لیے تعینات کیا گیا۔ایک پیرامیڈیک نے کہا کہ اس کی کم عمری نے طویل وقت تک پانی میں رہنے میں اس کی مدد کی۔ وہ ہوش میں تھا۔ وہ ہم سے بات چیت کرنے کے قابل تھا، وہ بہت ٹھنڈا، ہائپوتھرمک اور تھکا ہوا تھا“-اس شخص نے لائف جیکٹ پہن رکھی تھی اور پانی کی کمی کا شکار تھا۔ڈبل ڈیلائٹ کارگو جہاز 235 میٹر لمبا کارگو جہاز ہے جو 2015ء میں بنایا گیا تھا۔ یہ 19 اکتوبر کو جنوبی کوریا کے قریب جاپان کے مغربی ساحل سے روانہ ہوا تھا۔