ڈپیک اجلاس، افسران غیرحاضر، ڈپٹی کمشنر نے ڈی ایچ او سمیت تمام کو شوکازنوٹسز جاری کردی
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پولیو کے خاتمے کے لئے ضلعی کمیٹی (ڈپیک) کے اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر حیدر الملک سمیت دوسرے افسران کی غیر حاضری کی وجہ سے برہم ہوکر کمیٹی کے چیرمین اور ڈپٹی کمشنرخورشید عالم محسود نے اجلاس ملتوی کردی اور غیر حاضر افسران کو شوکاز نوٹس جاری کردی۔ پیر کے روز جب ڈپیک کا اجلاس شروع ہوا تو کمیٹی کے چیرمین نے افسران کی حاضری کا جائز ہ لیا تو 90فیصد ممبران اجلاس سے غیر حاضر تھے جوکہ اپنے اپنے محکمہ جات کے ڈسٹرکٹ ہیڈ بھی ہوتے ہیں۔
غیر حاضر افسران میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر، ڈی ای او (مردانہ)، ڈی ای او (زنانہ)، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو، ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، ڈسٹرکٹ ڈائرکٹر لائیو اسٹاک، ڈسٹرکٹ ڈائرکٹر فشریز، ڈی ایف او فارسٹ، ڈی ایف او وائلڈ لائف، ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفئیر افیسر، ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیر افیسر، اسسٹنٹ ڈائرکٹر لوکل گورنمنٹ، ڈائرکٹر ریڈیو پاکستان شامل تھے۔ پشاور میں پولیو مہم کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے نتیجے میں پولیو قطرے پلوانے سے انکاری والدین کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے اس اجلاس میں سوشل موبلائزیشن پلان ترتیب دیاجانا تھا جس کی وجہ سے اس اجلاس کی خصوصی اہمیت تھی۔
ذرائع نے بتایاکہ ڈپٹی کمشنر چترال کے دفتر سے غیر حاضر افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 15۔ مئی تک اپنی غیر حاضری کے وجوہات بیان کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے جس کے بعد تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر خورشید عالم محسود نے کہاکہ پولیو کے خلاف مہم میں لاپروائی اور غفلت کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے تاکہ اس مرض کے وائرس سے ملک کو محفوظ بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کاا ظہار کیا کہ افسران معمولی حیلے بہانے سے اپنے آپ کو غیر حاضر کرتے ہیں یااپنی جگہ کلریکل اسٹاف کو ڈپیک اجلاس میں بھیج دیتے ہیں جوکہ ان کی عدم دلچسپی کا ثبوت ہے اور یہ ڈرامہ بازی مزید جاری نہیں رہے گی۔ اس موقع پر ای پی آئی کوارڈنیٹر ڈاکٹر فیاض رومی بھی موجود تھے۔