ڈپٹی کمشنر چترال کی ، کمانڈنٹ ، ڈی پی او اور تمام محکمہ جات کے سربراہان کے ہمراہ آرندو میں کھلی کچہری
آرندو( چترال ٹائمز رپورٹ )ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر منصور امان، کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل معین، کمانڈنگ آفیسر چترال سکاوٹس میر کھنی پوسٹ لفٹیننٹ کرنل فیصل اور ضلعی انتظامیہ کے آفیسرز و تمام محکمہ جات کے اعلی آفیسر ز کو لیکر آرندو (پاک افغان بارڈر) کے مقام پر کھلی کچہری کا انعقاد کیا۔ جس میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ علاقے کے عوام نے عوامی مسائل پر اپنے شکایات پیش کیے۔ مسائل میں سرحد پر باڑ لگانے کے اقدام کو سراہا گیا۔اور اس سرگرمی میں حصہ لینے والے علاقے کے نوجوانوں کی سرپرستی اور مختلف محکموں میں تعیناتی کا پروپوزل اور درخواست کی گی، علاقے کی پسماندگی کو مدنظر رکھ کر چترال لیویز،پولیس اور سکاوٹس میں مخصوص کوٹہ کی استدعا کی گئ۔ گولین گول سے بجلی کی فراہمی، تعلیمی اداروں میں اساتذزہ اور ہسپتال میں ڈاکٹروں کی تعیناتی کے لیے درخواست کی گئی ۔ یو سی ارندو اور باونڈری کی سہولیات، میر کھنی ارندو روڈ کی مرمت،اور اس روڈ کے لے کٹائ شدہ اراضی کے معاوضہ کی ادائیگی۔ایریگیشن چینلز اور پینے کے پانی کی فراہمی۔موبائل سروس کی فراہمی کے مسائل سامنے اے۔
ڈپٹی کمشنر چترال نے ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ڈی پی او چترال نے اپنے حفاظت کے لیے رکھے گئے ہتھیاروں کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی تاکہ علاقے کے بہادر عوام اپنے اور پاکستان کے حفاظت میں پولیس اور فوج کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوں۔
کمانڈنٹ چترال سکاوٹس نے چیف آف دی آرمی سٹاف کے فنڈ سے دمیل نسار میں ایف سی پبلک سکول اور ڈسپنسری کی تعمیر، لنگور بٹ کے مقام پر سپورٹس سٹیڈیم کا قیام اور موبائل سروس کی فراہمی کی خوشخبری دی ۔
ڈپٹی کمشنر چترال نے جنگلات کی راییلٹی کی ادایگی اسلامی قانون کے مطابق دینے کی ہدایت کی۔ ڈاکٹرز کی تعیناتی تک روٹیشن پر لیڈی ڈاکٹر کی ڈیوٹی لگانے کے احکامات دیے گئے۔
ڈی سی چترال نے عوام میں فری راشن بھی تقسیم کی اور ترقیاتی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا۔ پاک افغان سرحد تک گے اور لوگوں کے ساتھ ملے۔ لوگوںنے تمام اعلی سربراہان کو پہلی دفعہ اپنے درمیاں پا کر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور ماحول پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گھونج اٹھا۔