
ڈاکٹرزاوراسٹاف کی ہڑتال جاری، ہسپتال ویران، کلینکس آباد، مریض رُل گئے
چترال( نمائندہ چترال ٹائمز) سرکاری ہسپتالوںکی مبینہ نجکاری کے خلاف ڈاکٹروں اورپیرامیڈیکس اسٹاف کا ہڑتال چوتھے ہفتے میں داخل ہوگیاہے. اس دوران نہ حکومتی مشینری حرکت کررہی ہے اور نہ ملازمین پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں. سرکاری ملازمین اورحکومت کے درمیان اس چپقلش کی وجہ سے غریب عوام پس رہی ہے . گزشتہ چھبیس دنوںسے تمام سرکاری ہسپتالوں کے اوپی ڈی بند، وارڈ زخالی ، لیبارٹریز میں تالے لگ گئے، مریض ہسپتالوں کاباربار چکرلگاکررُل گئے، ہسپتال ویران ہوگئے ہیں جبکہ پرائیویٹ کلینکس آباد ہیں جہاںمریضوںکاانتہائی رش دیکھنے کوملتا ہے .
تاہم ڈی ایچ کیوہسپتال چترال کے کیجولٹی یونٹ فنکشنل ہے . جہاںصرف ایمرجنسی مریض ہی مستفید ہوسکتے ہیں.
.
چترال کے مختلف مکاتب فکر نے چترال ٹائمزڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسیحاووں نے اکتوبرکے مہینے مکمل ہڑتال کئے دفتری اوقات کار کے دوران دھرنا دئیے بیٹھے رہے لہذا تنخواہ لینے کا بھی جواز نہیںبنتا ، انھوں نے اس امید کا اظہارکیاہے کہ ڈاکٹرزاورپیرامیڈیکس سٹاف ایمان داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ماہ کی تنخواہیںنہیںلیںگے تاکہ ایک طرف حرام کھانے سے محفوظ رہے تودوسری طرف حکومت کو بھی احتجاج کا احساس ہو.مگردوسری طرف ملازمین کا کہنا ہے کہ انھوں نے دفتری اوقات میں ہسپتال حاضرہوتے رہے مگرڈیوٹی نہیں کی ہے . لہذا تنخواہیں واپس کرنے کا کوئی جواز نہیںبنتا. انھوں نے مذیدکہاکہ انکی ہڑتال مطالبات کی منطوری تک جاری رہیگا.