چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کو برطانیہ میں مشکلات کا سامنا
چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کو برطانیہ میں مشکلات کا سامنا
لندن(چترال ٹایمزرپورٹ)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کو برطانیہ میں مشکلات کا سامنا ہے۔جج ہمایوں دلاور فیصلہ سنانے کے بعد برطانیہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے یونی ورسٹی اف ہل میں بھی ایک کورس میں شرکت کی۔ تاہم تحریک انصاف کے کارکنان اور حامی جج ہمایوں دلاور کا تعاقب کررہے ہیں۔پی ٹی آئی کارکنوں میں خواتین اور خصوصا نوجوان شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنوں کا جہاں بھی جج ہمایون دلاور سے سامنا ہوتا ہے۔ انہیں برا بھلا کہا جاتا ہے اور مغلظات بھی بکی جاتی ہیں۔جج ہمایوں کو برطانوی پولیس کی طرف سے سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے اور انہیں کسی طرح کا جانی نقصان پہنچنے سے بچانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔ ان واقعات کی سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں اور جج کے خلاف ٹوئٹر پر ٹرینڈز بھی چلائے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو 3 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سمندر پار کارکنان کی جانب سے اس سے پہلے بھی بارہا کئی مواقع پر حکومتی شخصیات کا گھیراؤ کیا جاتا رہا ہے۔
روسی تیل سے ابھی عوام کو فائدہ نہیں پہنچا، آنے والے دنوں میں پہنچے گا، مصدق ملک
اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیرِ مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روسی تیل سے ابھی عوام کو فائدہ نہیں پہنچا، آنے والے دنوں میں پہنچے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ ایران پاکستان گیس لائن منصوبے پر پاکستان پر جرمانے کی خبریں درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی پابندیوں کے باعث جرمانے کا مسئلہ 10 سال قبل ہی حل کر لیا تھا۔مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کی ضرورت ہے اور پابندیاں عائد ہوئے بغیر مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان منصوبے کا حل چاہتے ہیں، منصوبے پر ایرانی سفیر سے بات چیت کر رہے ہیں۔مصدق ملک نے کہا کہ 14 ماہ میں سسٹم میں 16 کروڑ 40 لاکھ مکعب فٹ گیس یومیہ شامل کی جبکہ 13 کروڑ 20 لاکھ مکعب فٹ یومیہ گیس مزید 6 ماہ میں شامل ہو جائے گی۔وزیرِ مملکت پیٹرولیم نے کہا کہ آزربائیجان سے ہر ماہ ایک ایل این جی کارگو آیا کرے گا، ہماری مرضی ہو گی ہر ماہ لیں یا نہ لیں۔انہوں نے کہا کہایل این جی کارگو مہنگا ہونے پر اس کارگو کو ترک کر سکتے ہیں، تیل اور گیس کی تلاش کے لئے نئے بلاکس کی بولیاں کرائیں۔مصدق ملک نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے ایک ملک کی مدد سے 12 ارب ڈالر تک کی لاگت سے ریفائنری لگے گی، ملک میں ٹائیٹ گیس کی پالیسی بھی لا رہے ہیں۔
توقع کرتا ہوں الیکشن کے بعد ہم واپس آئیں اور مہنگائی کم کریں: خواجہ آصف
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ فخر ہے کہ 33 سال سے ایوان میں ہوں، جب اسمبلی آیا تو بال کالے تھے اب سفید ہو گئے ہیں، 15 ماہ بڑا اتار چڑھاؤ رہا، کہا جاتا رہا اسمبلی آج جا رہی ہے کل جا رہی ہے، توقع کرتا ہوں الیکشن کے بعد ہم سب دوبارہ واپس آئیں اور مہنگائی کم کریں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پچھلے 23 سال میں اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کی، اسمبلی میں بہت سی چیزیں ایسی ہوئیں جس پر ہمیں شرمندگی بھی ہے، پہلے مارشل لاء پارلیمنٹ پر شب خون مارتے تھے، پارلیمنٹ کے تقدس کا تحفظ ہم نے قائم رکھنا ہے، گرین نمبر کی پلیٹیں، جھنڈوں کے بجائے عوام کے ساتھ رشتے کو مضبوط کرنا ہو گا، کسی پر تنقید نہیں کر رہا۔وزیر دفاع نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہمارے بخیے ادھیڑے جاتے ہیں، نو مئی نے ہماری تاریخ کو داغدار کیا، شہدا کی یادگاروں کو جلایا گیا، فریال تالپور سمیت خواتین کے جیل میں جانے کی لمبی داستان ہے، کل ایک شخص کہہ رہا تھا مجھے جیل سے نکالو، ابھی اس شخص کو جیل میں دو دن ہوئے ہیں، توشہ خانہ کے تحائف کو بیچا گیا، اس کے ہزاروں، لاکھوں چاہنے والے اسے جرم نہیں سمجھتے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ شہدا کو یاد نہ کرنے والی قومیں مٹ جاتی ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ آج بھی جاری ہے، آنے والے الیکشن میں بڑا چیلنج اکانومی کا ہے، مہنگائی نے عام شہری کو بہت متاثر کیا، عدلیہ کو سیاسی رول کے بجائے کیسز پر توجہ دینی چاہیے، دو ہزار 670 ارب کے ایف بی آر کے کیسز پینڈنگ ہیں، اگر ان میں سے 50 فیصد بھی ریکور ہو جائیں تو 6 سے 7 ارب ڈالر آجائیں گے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 4 ہزار ارب سے زائد بجلی و گیس کا سرکلرڈیٹ ہے، بڑی بڑی مارکیٹوں کے اندر 80 فیصد بجلی چوری ہوتی ہے، کرپشن ہمارے ملکی ڈھانچے کو کھا رہی ہے، پاور فل طبقے کی کرپشن ملک میں غربت، مہنگائی بڑھا رہی ہے، کرپشن ختم کر دیں تو ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہے، ہو سکتا ہے کوئی جج صاحب سن لے اور انہیں کوئی تھوڑا خیال آجائے۔