
چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان کا یونیورسٹی آف چترال کا دورہ
چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان کا یونیورسٹی آف چترال کا دورہ
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے نیشنل یوتھ اینڈ ایڈولیسنٹ پالیسی پر مشاورت کے لیے یونیورسٹی آف چترال کا دورہ کیا۔ یہ دورہ قومی سطح پر نوجوانوں پر مرکوز پالیسیوں کی تشکیل میں تعلیمی اداروں اور مقامی کمیونٹیز کو شامل کرنے میں ایک اہم قدم ہے۔
اس پروگرام کا اہتمام یوتھ ڈویلپمنٹ سنٹر یونیورسٹی آف چترال کی ٹیم نے کیا تھا۔ مہمان کے ساتھ ریجنل کوآرڈینیٹر ملاکنڈ ڈویژن غزالہ انجم اور PMYP سیکرٹریٹ کی ٹیم بھی موجود تھی۔
یونیورسٹی پہنچنے پر مہمان کا پرتپاک استقبال یونیورسٹی آف چترال کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد شہاب کے علاوہ یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر صاحب خان اور پرووسٹ ڈاکٹر تاج اُلدین نے کیا۔ وائس چانسلر نے چیئرمین کو روایتی چترالی ٹوپی اور چادر پیش کی۔
سیشن میں شرکاء کے متنوع گروپ نے شرکت کی جن میں طلباء، فیکلٹی ممبران، ترقیاتی شعبے کے نمائندے اور یونیورسٹی انتظامیہ کے اراکین شامل تھے۔
اپنے خطبہ استقبالیہ میں وائس چانسلر نے یونیورسٹی آف چترال کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے چیئرمین سے ترجیحی بنیادوں پر میرٹ اور ضرورت پر مبنی اسکالرشپ کی صورت میں طلباء کی مالی معاونت کے لیے خصوصی درخواست کی، وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے گرانٹ سلاٹ کے حصول میں تعاون کی درخواست کی۔ مزید برآں، انہوں نے یونیورسٹی کے انڈوومنٹ فنڈ کو شروع کرنے کے لیے سیڈ فنڈنگ کی اپیل کی، جس سے تعلیمی ترقی اور تحقیق کے مواقع کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رانا مشہود احمد خاں نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے مقاصد اور وژن کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے طلباء کو پروگرام کے تحت پیش کردہ مواقع سے فعال طور پر فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی، خاص طور پر آن لائن پورٹل کے ذریعے، جو نوجوانوں کی ترقی کے مختلف اقدامات کے لیے گیٹ وے کے طور پر کام کرتا ہے جس میں اسکالرشپس، انٹرنشپ، ہنر کی تربیت، اور انٹرپرینیورشپ سپورٹ شامل ہیں۔
اس سیشن نے یونیورسٹی اور وزیر اعظم کے یوتھ پروگرام کے درمیان نتیجہ خیز مکالمے کو فروغ دیا، جس میں شرکاء نے پالیسی مشاورت کے عمل میں قیمتی بصیرت کا حصہ ڈالا۔ چیئرمین نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا، خاص طور پر چترال جیسے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں۔
\