
چترال کے سرکاری کالجوں کے کنٹریکٹ لیکچررز 2022 سے تنخواہوں سے محروم – وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے نوٹس لینے کا مطالبہ
چترال کے سرکاری کالجوں کے کنٹریکٹ لیکچررز 2022 سے تنخواہوں سے محروم – وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے نوٹس لینے کا مطالبہ
چترال (چترال ٹائمزرپورٹ ) چترال کے سرکاری کالجوں بشمول گورنمنٹ گرلس ڈگری کالج چترال (بالائی اور زیریں چترال) اور گورنمنٹ ڈگری کالج فار بوائز (بالائی اور زیریں چترال) کے کنٹریکٹ لیکچررز گزشتہ کئی سالوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ گزشتہ دنوں میں ان اساتذہ کی طرف سے اخباری احتجاج پر محکمہ فائنانس والوں نے بجٹ فراہم کرنے کا وعدہ کرنے کے باوجود تا ایندام یعنی 2025 تک ادائیگی التوا میں ہے۔ یوں ان کے ساتھ نہ صرف ظلم و زیادتی ہو رہی ہے بلکہ یہ عمل ان کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔
کنٹریکٹ لیکچررز نے اس ظلم و زیادتی کے خلاف نہ صرف پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بلکہ محکمہ تعلیم چترال کے دفتر کے سامنے تا ادائیگی واجبات دھرنا دے کر اپنے خلاف ہونے والی ظلم و زیادتی کو وزیر تعلیم اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی نوٹس میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کنٹریکٹ لیکچررز کا کہنا ہے کہ ان کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی نہ صرف ان کے خاندانوں کی معاشی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے بلکہ تعلیمی نظام کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ان کی تنخواہیں جاری کرے اور ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کرے۔