چترال کے انتہائی قدیم قبیلے کالاش کی موسم بہار کا مذہبی تہوار چیلم جوشٹ احتتام پذیر، ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد میں شرکت
چترال کے انتہائی قدیم قبیلے کالاش کی موسم بہار کا مذہبی تہوار چیلم جوشٹ احتتام پذیر، ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد میں شرکت
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کی قدیم ترین تہذیب و ثقافت کی امین اور کیلاشی مذہب کے حامل قبیلے کاسالانہ مذہبی تہوار چلم جوشٹ تہواراپنی تمام تر رسومات کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔ چترال کے سیاحتی مقام کالاش ویلی میں سردیوں کے کٹھن موسم کے ختم ہونے اور موسم بہار کی آمد کی خوشی میں منایا جانے والا تہوارجوشی یا چلم جوشٹ پانچ دن تک جاری رہنے کے بعد اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ وادی بمبوریت میں ختتام پذیر ہوا۔ تہوار کو دیکھنے کے لئے ملکی اور غیرملکی سیاح کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔ ضلعی انتظامیہ لوئیر چترال کی طرف سے سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔
تہوار کا اختتام کالاش مردوزن کی اجتماعی ڈھول کی تھا پ پر رقص پر ہوا جبکہ اس سے قبل کھلے میدان میں مختلف ٹولیو ں میں کالاش خواتین و حضرات ناچتے رہے۔اور جلوس کی شکل میں ا اپنے ہاتھوں میں اخروٹ اور ناشپاتی کی سبز ٹہنی لہراتے رہے اور ساتھ گار رہے تھے جس کے دوران وہ اپنے آباواجداد کو ایک ایک کرکے یاد کرکے ان کے کارناموں کے گیت گاکر ناچتے رہے۔جس سے سیاح بھی محظوظ ہوئے۔ کالاش ویلی کے طول وعرض میں ہر طرف سے عید کاسا سماں تھا جہاں ہر عمر کے مردوزن اور چھوٹے بڑے نئی سلے ہوئے روایتی کپڑے زیب تن کئے ہوئے تھے۔
چلم جوشٹ فیسٹیول کے آخری روز گھونا جوشی سمیت دیگر رسومات اور روایتی و ثقافتی رقص کیا گیا۔ جس میں کیلاش کی تینوں وادیوں بریر، رمبور اور بمبوریت سے کیلاشی ایک جگہ جمع ہوئے اور خوشیاں منائیں۔چلم جوش فیسٹیول کے دوران ٹورازم پولیس کے نوجوانوں نے وادی کا رخ کرنے سیاحوں کو خوش آمدید کہااور سیاحوں کو سفر کے دوران سہولیات فراہم کیں۔ٹورازم پولیس کے نوجوانوں نے وادی بمبوریت اور ایون وادی میں ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔ اس موقع پر ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے کیلاش آنے والوں سیاحوں میں معلوماتی براؤشرزبھی تقسیم کئے گئے جس میں کیلاش وادی کے رہائشیوں، فیسٹیول کے دوران ان کی رسم ورواج کا خیال رکھنا اور علاقہ کے حسن کو برقرار رکھنے سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی۔ فیسٹیول کے دوران ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی موٹلز(پی ٹی ڈی سی)موٹلزاور کیمپنگ پاڈز کو بھی سیاحوں کیلئے کھولا گیا جس میں سیاحوں نے کثیر تعداد میں بکنگ کی اور رہائش اختیار کی۔
چلم جوش فیسٹیول کے دوران ٹورازم اتھارٹی کے سیاحتی سہولت مراکز دیر اپر اور چترال لوئر بھی کھلے رہے جہاں سے سیاحوں کو معلومات کی فراہمی سمیت سہولیات فراہم کی گئی۔وادی کیلاش میں چلم جوش فیسٹیول میں شرکت کیلئے آئے سیاحوں کا کہنا تھا کہ چلم جوش فیسٹیول میں پہلی بار ایسے انتظامات دیکھنے کو ملے۔فیسٹیول میں کیلاش وادی کی ثقافت اور یہاں کے رسم و رواج دیکھنے اور ان کو جاننے کا موقع ملا۔ رش زیادہ ہونے کے باوجود راستے میں پولیس اہلکاروں نے ٹریفک کی روانگی کو جاری رکھا. چلم جوش تہوارکو عالمی سطح پر رونمائی بھی حاصل ہے اسی وجہ سے غیر ملکی سیاح بھی اس فیسٹیول کا حصہ بننے کیلئے اس وادی کا رخ کرتے ہیں۔
تہوار کے موقع پر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ چلم جوشٹ تہوار کی انتظامات کی نگرانی ڈپٹی کمشنر لوئیر چترال محمد علی اور ڈی پی او چترال لوئیر اکرام اللہ خود کررہے تھے۔ جبکہ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن بھی اخری تقریب میں شرکت کی۔ سیاحوں کی رہنمائی اور مدد کے لئے پہلی دفعہ خیبرپختونخوا ٹورزم پولیس کے جوان بھی موجودتھے۔
فیسٹول کو دیکھنے کے لئےغیر ملکی ٹورسٹ کے ساتھ اندرون ملک سے بھی بڑی تعدادمیں سیاح وادی پہنچ گئے تھے ۔جو ہزاروں سال پرانی تہذیب و ثقافت سے انتہائی محظوظ ہوئے تاہم سڑکوں کی ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے وہ نالان بھی تھے۔ اگر سڑکوں کی حالت بہتر بنایا گیا تو علاقے کے لوگوں کے ساتھ سیاحوں کو بھی سہولت میسر ہوگی جس سے علاقے میں روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔