
چترال کی سیاست میں پاکستان پیپلزپارٹی کا کردار..تحریر:حاجی حیدرولی شاہ دروازؔچترال
پاکستان پیپلز پارٹی 20ویں صدی کی چھٹی دہائی میں قائم ہوئی، دیکھتے ہی دیکھتے پیپلز پارٹی اُس وقت کے مغربی پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول سیاسی جماعت بن گئی تھی۔ اُس کا منشور اور پروگرام وقت کی آواز تھا۔ بھٹو شہید کو اُس وقت کے حالات کا تاریخ کے تناظر میں گہرا ادراک تھا۔ بھٹو نے یہ پارٹی قائم کرنے کے لئے دس سال پہلے سے ہوم ورک شروع کردیا تھا۔ وہ اس وقت کے سیاسی رہنماؤں، محنت کشوں، طلباء اور وکلاء رہنماؤں، دانشوروں، شاعروں اور ادیبوں کو جانتے تھے اور اُنہیں اس بات کا بھی ادراک تھا کہ کس لیڈر کی کیا اہمیت ہے۔ 30 نومبر 1967کو ڈاکٹر مبشر حسن کی رہائشگاہ پر جب پارٹی کا تاسیسی اجلاس منعقد ہوا تو اس میں وہ تمام لوگ موجود تھے، جو گزشتہ دو عشروں کی سیاست میں نمایاں کردار کے حامل تھے۔پیپلز پارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جس نے ملک اور اداروں کی تعمیر نو کی۔ پیپلز پارٹی نے پاکستان کو پہلا متفقہ آئین دیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کی پاکستان کے لئے بالخصوص چترال کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ بھٹو خاندان کا چترال سے گہرا تعلق تھا۔1988ء میں بھٹو مرحوم کی بیوہ بیگم نصرت بھٹو بھی چترال سے ایم این اے کی سیٹ پر منتخب ہوئی تھی۔ پیپلز پارٹی نے چترال کے لئے قیادت فراہم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ پیپلز پارٹی کے پروردہ سیاست دانوں میں سے چند کا تذکرہ ذیل میں کیا جاتاہے جنہوں نے چترال کی سیاست میں بڑا نام پیدا کیااورچترال کی ترقی میں ان کا کردار قابل تحسین ہے ۔
.
قادر نواز مرحوم: قادر نواز مرحوم کا تعلق دروش سے تھا۔موصوف پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر 1974سے لیکر 1977تک ممبر صوبائی اسمبلی اورصوبائی وزیر رہ چکے ہیں۔موصوف نے لواری ٹنل کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہے۔ان کی یہ آرزو تھی کہ میری زندگی میں ہی لواری ٹنل کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔لیکن ایسا نہ ہوسکا۔
.
مولانا محمد ولی مرحوم: مولانا مرحوم کا تعلق شیشی کوہ سے تھا۔وہ 1977کے عام انتخابات میں NA-24سے21518ووٹ حاصل کرکے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
.
غفور شاہ مرحوم: مرحوم کا تعلق چترال کے مردم خیز گاؤ ں چرون سے تھا۔وہ 1988سے لیکر 1990تک پیپلز پارٹی کی ٹکٹ سے منتخب ہوئے۔ اوراپنے دور میں چترال کے لئے نمایاں خدمات سر انجام دئے۔
.
زین العابدین: موصوف 1993سے 1996تک ایم پی اے رہ چکے ہیں اوراس کے علاوہ پارٹی کے ضلعی صدر کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
.
گل نواز خان خاکی: مرحوم کا تعلق سینگور چترال سے تھا۔خاکی نے چترال کی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اورانہیں پاکستان پیپلزپارٹی چترال کے تجربہ کار اورپرانے رہنماؤں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ان کی ایک قابل تعریف خوبی یہ تھی کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی کے دوران کبھی بھی ایک ممتاز ادیب،فنکار اورسیاسی رہنما کی حیثیت سے ذاتی فوائد یا تشہیر حاصل کرنے کرنے کے لئے استعمال نہیں کیااورایک سادہ لیکن خوشگور زندگی گزارے۔
.
تاج محمد مرحوم: مرحوم کا تعلق ورکوپ تورکہوسے تھا۔ وہ معروف سماجی سیاسی کارکن تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستگی اوربھٹو شہید سے ان کو والہانہ محبت تھی۔
.
موجودہ دور کے پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کا مختصرا تذکرہ ذیل میں کیا جاتاہے۔
.
سلیم خان: 6جون 1968ء کوگرم چشمہ میں پیداہوئے۔2008کے عام انتخابات میں حلقہ پی ایف 89چترال ون سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امید وار کے طور پر صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 12,960ووٹ حاصل کئے اورمتحدہ مجلس عمل کے امیدوار کو شکست دی اورصوبائی وزیر بنے۔ اسی طرح 2013کے عام انتخابات میں دوبارہ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
.
سید سردار حسین: موصوف 5مئی 1967ء کو بونی میں پیدا ہوئے۔ وہ اپریل 2014سے لیکر مئی 2018تک خیبر پختونخواہ کے صوبائی اسمبلی کے ممبر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اے پی ایم ایل کے امیدوار غلام محمد کو شکست دی۔ موصوف ایک شعلہ بیان مقرر بھی ہیں۔
.
امیراللہ: موصوف کا تعلق ریشن سے ہے۔وہ پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے موجودہ صدر ہیں۔ان کی چترال کے لئے سیاسی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
.
پرویز لال: موصوف کا تعلق بونی اپر چترال سے ہے۔ وہ معروف سماجی اورسیاسی رہنما ہیں اورپاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے سیکرٹری اطلاعات کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
.
شمس الرحمن لال:موصوف کا تعلق بونی اپر چترال کے ایک معزز خاندان سے ہے۔ وہ سابق تحصیل ناظم مستوج کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں اورممتاز سیاسی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ معروف سماجی کارکن ہیں۔
.
منیجر حمید الجلال:موصوف وریجون موڑکہو کے ایک معزز گھرانے کے چشم وچراغ ہیں۔وہ پاکستان پیپلزپارٹی اپر چترال کے جنرل سیکرٹری کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ موصوف انتہائی خلق اورمخلص سیاسی رہنما ہیں۔
.
شیر عزیز بیگ:موصوف کا تعلق تورکہو کے مردم خیز وادی کھوت سے ہے۔وہ بلدیاتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے ممبر ڈسٹرکٹ کونسل منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے علاقے کے خقوق کے لئے ہر سطح پر آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
.
نظار ولی شاہ: موصوف کا تعلق چترال کے ایک معزز علمی گھرانے سے ہے۔چترال میں علم کی روشنی پھیلانے اورسکولوں کا جھال بچھال میں اس خاندان سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر تعلیم ریاست چترال جناب شاہ مرحوم نے ناقابل فراموش خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔موصوف پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی راہنمااورضلعی صدر کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔وہ سابق وزیر اعظم پاکستان محترمہ بے نظیر بھٹو کے معتمد خاص رہے ہیں۔ آپ وائس چیئرمین پارٹی پیپلز پارٹی دوبئی کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
.
ان کے علاوہ پاکستان پیپلزپارٹی چترال کے رہنماؤں میں ظاہر شاہ آف ایون،عزیز بابوایون،میجر سعید،سیف اللہ المعروف spتورکہواورفیصل سعید چترال کی سیاست میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
.
چترال کی تعمیر و ترقی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ناقابل فراموش خدمات:
ویسے تو چترال کی تعمیروترقی کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی کی خدمات کا احاطہ کرنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرورہے۔ چند قابل ذکر منصوبہ جات مندرجہ ذیل ہیں:
.
لواری ٹنل: لواری ٹنل کا منصوبہ شہید ذولفقار علی بھٹو کا دیرینہ خواب تھا۔اس کے علاوہ ڈگری کالج چترال کا قیام،چیوپل کی تعمیر،چھاؤنی پل کی تعمیر، کامر س کالج چترال کا قیام،چترال ائیرپورٹ،چترل کے اندر سڑکوں کا جال بچھانا،چترال کے لئے ٹیکس کی معافی اور چترالی طلباء کے لئے میڈیکل اورانجینئرنگ یونیورسٹیوں اورکالجوں میں کوٹہ مختص کرناپاکستان پیپلزپارٹی کی ناقابل فراموش خدمات ہیں۔
.
فی الحال پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے بہت چیلنجز ہیں۔ ان چیلنجز اور بحرانوں سے نکلنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنماؤں شہید بھٹو اورشہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے سیاسی وژن سے رہنمائی حاصل کرنا ہو گی۔ اپنی نئی صف بندیاں کرنا ہوں گی، سمت کا تعین کرنا ہو گا۔