
چترال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مقامی شکاری نے وادی تریچ اور اکاری میں آئی بیکس کا ٹرافی شکار کیا
چترال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مقامی شکاری نے وادی تریچ اور اکاری میں آئی بیکس کا ٹرافی شکار کیا
چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) چترال میں ٹرافی شکار کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مقامی شکار ی حماد محمد بیگ نے اپر چترال کی وادی تریچ کی اودرین گول میں ایک 9سالہ آئی بیکس کا کامیابی سے شکار کیا جس کی سینگ کی لمبائی 38انچ پائی گئی جس کے لئے انہوں نے 554امریکن ڈالر میں وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا سے بولی کے ذریعے ہنٹنگ پرمٹ حاصل کیا تھا۔
گزشتہ سال خیبر پختونخوا وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈایورسٹی بورڈ نے چترال کے طول وعرض میں واقع مختلف پروٹیکٹڈ ایریاز میں 31 آئی بیکسوں کی ٹرافی شکار کے لئے مقامی شکاریوں کو بولی کے ذریعے پرمٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ مقامی آبادی کو اس سے فائدہ حاصل ہو نے پر وائلڈ لائف کی کنزرویشن میں ان کی دلچسپی کو بڑہایا جاسکے۔ انتہائی غیر موافق موسمی حالات کے باوجود شکاری حماد محمدبیگ نے چار دنوں تک تریچ میر کے د امن میں واقع شکار گاہ میں خون منجمد کرنے والی سردی کا مقابلہ کیا اور اپنے مشن میں کامیابی حاصل کی۔
چترال میں وائلڈ لائف کنزرویشن سے دلچسپی رکھنے والوں نے مقامی شکاریوں کے لئے ہمالیائی آئی بیکس کی شکار کو جنگلی حیات اور خصوصاً آئی بیکس کی آبادی کی تحفظ کے لئے نہایت مفید قرار دیتے ہوئے وادی تریچ میں سرانجام دی گئی ٹرافی شکار پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس قدرتی ورثے کی حفاظت کرکے آنے والی نسل تک منتقل کرنے کے سلسلے میں یہ ایک تاریخ ساز واقعہ ہے۔ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار کے مطابق موسم کے ساز گارہونے پر دیگر پرمٹ حاصل کرنے والے دیگر شکاری چترال کے مختلف شکار گاہوں میں آئی بیکس کی شکار کے لئے آئیں گے۔
دریں اثنا چترال کے علاقے رحیم آباد آرکاری اسپنی گول میں شہزادہ فیصل صلاح الدین آف نگر چترال نے آئی بیکس کا کامیاب شکار کیا۔ ٹرافی ہنٹنگ کے اس عمل میں مقامی آبادی کی شرکت اور تعاون قابلِ تعریف ہے، کیونکہ یہ سرگرمی نہ صرف مقامی معیشت کو مضبوط کرتی ہے بلکہ جنگلی حیات کے تحفظ میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہےان رقوم کا 80 فیصد حصہ مقامی کمیونٹی کو ملتا ہے، جو علاقے کی ترقی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس طرح کی سرگرمیاں مقامی آبادی کو مالی فوائد فراہم کرتی ہیں اور انہیں جنگلی حیات کے تحفظ کی ترغیب دیتی ہیں۔
رحیم آباد، ارکاری کے عوام نے تمام مشکلات کے باوجود ٹرافی ہنٹنگ کا انعقاد کر کے اپنی کمیونٹی کی ترقی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے قابلِ تحسین قدم اٹھایا ہے۔ یہ کوششیں نہ صرف مقامی معیشت کو فروغ دیتی ہیں بلکہ مارخور جیسے نایاب جانوروں کی بقا کو بھی یقینی بناتی ہیں۔