چترال میں گیس پلانٹس کو ختم کرنے کے حکومتی کوشیشوں کو پشاور ھائی کورٹ میں چلنج، عدالت نے وفاق سے جواب طلب کرلیا
چترال میں گیس پلانٹس کو ختم کرنے کے حکومتی کوشیشوں کو پشاور ھائی کورٹ میں چلنج، عدالت نے وفاق سے جواب طلب کرلیا
پشاور ( نمائندہ چترال ٹایمز ) معروف سماجی شخصیت رضیت باللہ نے بزریعہ شیر حیدر خان ایڈوکیٹ چترال میں گیس پلانٹس کو ختم کرنے کے حکومتی کوشیشوں کو پشاور ھائ کورٹ میں چلنج کر دیا۔۔۔
سابقہ حکومت میں ضلع چترال کے لۓ منظور شدہ گیس پلانٹس کو منسوخ کرنے کیلے حکومتی کوشیشوں کو پشاور ھائی کورٹ میں چلنج کردیاگیاہے۔۔۔
پیر کے دن معروف سماجی شخصیت رضیت باللہ نے بزریعہ شیر حیدر ایڈوکیٹ پشاور ھائی کورٹ میں ایک کیس دائر کرتے ھوۓ موقف اپنایا ھے کہ سابق حکومت میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی’ جنگلی حیات کے تحفظ اور پسماندہ علاقے کے لوگوں کو بہم سہولیات پہنچانے کیلۓ گیس پالانٹس کے لیے بھاری رقم سے منظور کرکے کام کا اغاز کر دیا گیا تھا۔۔۔
جس سے 203 ملین کے رقم سے دروش ۔ آیون بروز اور چترال ٹاؤن میں زمین بھی خریدی گئی جبکہ 300 ملین کے خطیر رقم سے بیرون ملک سے مشینری بھی درامد کرکے پاکستان کے شہر رحیم یار خان میں پہنچایا گیا ھے۔۔۔
جبکہ باقی مراحل میں ان پلانٹس کی تنصیب کا کام رھتا تھا مگر بد قسمتی سے موجودہ حکومت نے پلانٹس کو تنصیب کرنے کے بجاۓ ایک مراسلہ بتاریخ 12 جنوری 2021 سوئ ناردن گیس پائپ لائن کے منصوبے کو ختم کرنے کا کہا ہے۔۔۔
معزز عدالت چیف جسٹس قیصر رشید خان اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل بنچ نے دلائل سننے کے بعد وفاق سے جواب طلب کی اور اگلی تاریخ 21/06/2022 کے لیے مقرر کر دی ۔۔۔۔
تاکہ جنگلات ۔ جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی سہولت پہنچ سکیں۔۔۔