چترال میں خسرہ سے بچاوکی 12روزہ مہم، 15سے 27اکتوبر، ویکسینٹروں میں موٹرسائیکل تقسیم
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال میں خسرے کے خلاف 12روزہ مہم کے سلسلے میں تیاریاں اپنی عروج پر پہنچ گئی ہیں جوکہ 15سے 27اکتوبر تک چلائی جارہی ہے جس کے دوران نوماہ سے لے کر پانچ سال کے بچوں اور بچیوں کو خسرے کے خلاف ٹیکے لگائے جائیں گے۔ جمعہ کے روز ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر چترال کے دفتر میں ایک تقریب میں ضلع بھر سے آئے ہوئے محکمہ صحت کے ویکسینیٹروں میں موٹر سائیکل تقسیم کئے گئے ۔ چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی، ایڈیشنل ڈی سی چترال منہاس الدین، ڈی ایچ او ڈاکٹر افتخار ، سابق ڈی ایچ او ڈاکٹر اسرار اللہ، کوارڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر فیاض رومی، معروف عالم دین مولانا اسرار الدین الہلال، آغا خان ہیلتھ سروس چترال کے ریجنل پروگرام منیجر معراج الدین اور چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین نے ویکسینٹروں میں موٹر سائیکلوں کے کاغذات اور چابیاں تقسیم کئے۔ اس سے قبل منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے مولانا عبدالاکبرچترالی نے خسرہ کے خلاف مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس مہم کا مقصد اپنے آنے والے نسل کو خسرے کی مہلک بیماری سے بچانا ہے جس میں معاشرے کے ہرفرد کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے اور یہ عین اسلامی تعلیمات کے مطابق عمل ہے کیونکہ ایک انسان کو بچانا پوری انسانیت کے مترادف ہے۔ سابق ڈی ایچ او ڈاکٹر اسرار اللہ نے فیلڈ اسٹاف پر زور دیاکہ جس طرح انہوں نے اپنی محنت اور لگن سے چترال کوپولیو فری ضلعے کا درجہ دے دیا ہے، اسی جذبے او رلگن سے کام کریں اور نئے ڈی ایچ او کے ساتھ بھی ہرممکن تعاون کریں۔ بعدازاں ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی، ایڈیشنل ڈی سی منہاس الدین ، ڈی ایچ او ڈاکٹر افتخار اور کوارڈینیٹر ڈاکٹر فیاض رومی کی قیادت میں خسرے کے خلاف مہم کے بارے میں آگہی واک ہوئی جوکہ ہسپتال چوک پر مولانا اسرا رالدین الہلال کی دعا کے ساتھ احتتام پذیر ہوئی۔