چترال شہر کے نواحی گاؤں بروز گولدہ کے عوام کا علاقے میں چرس اور دوسرے منشیات کو مکمل طور پر خاتمہ کرنے کے لئے ایکاکرلیا، الیاس نامی نوجوان کا چرس کے دھندے کو ہمیشہ کے لئے خیبرباد کہنے اور حلال کاروبار شروع کرنیکا اعلان، مشترکہ پریس کانفرس
چترال شہر کے نواحی گاؤں بروز گولدہ کے عوام کا علاقے میں چرس اور دوسرے منشیات کو مکمل طور پر خاتمہ کرنے کے لئے ایکاکرلیا، الیاس نامی نوجوان کا چرس کے دھندے کو ہمیشہ کے لئے خیبرباد کہنے اور حلال کاروبار شروع کرنیکا اعلان، مشترکہ پریس کانفرس
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)
ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں علاقے کے آئمہ مساجد مولانا شجاع الرحمن، مولانا محمدعظیم خان، مولانا شیرین بیگ اور عمائیدین محبوب علی، سید اعظم،علی مراد خان اور دوسروں کی معیت میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ گزشتہ تقریباً ایک دہائی سالوں سے اس قبیح دھندے میں ملوث رہا تھا جس کا انہیں افسوس ہے اور اب وہ شریفانہ زندگی گزارنے اور اپنے اہل وعیال کے لئے رزق حلال کماکر آخرت میں سرخروئی حاصل کرنے کا تہیہ کرچکے ہیں اور اللہ رب العزت کے سامنے اپنی ماضی کے لئے توبہ تائب ہیں۔محمد الیاس نے اس بات کا شکوہ کیا کہ اس دھندے کو چھوڑ نے والوں کے لئے پولیس کی طرف سے حوصلہ افزائی نہیں ملتی جس کی وجہ سے اس دلدل سے نکلنا ان کے لئے مشکل ہوجاتا ہے اور اور یہ مسئلہ ہر دھندہ مار کو درپیش ہے۔ انہوں نے بتایاکہ وہ منشیات فروشی کے آٹھ مختلف کیسز میں نامزد ہیں اور مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔
عمائیدین علاقہ نے کہاکہ وہ الیاس کی طرف سے منشیات کے دھندے کو چھوڑنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی ثابت قدمی کے لئے دعاگو ہیں لیکن دوبارہ اس دھندے میں ملوث ہونے پر ان سے سوشل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ چرس اور دوسرے منشیات نے نوجوان نسل کی اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے اور وہ کسی بھی صورت نشے کی لغنت کو اپنے علاقے میں برداشت نہیں کریں گے اور معاشرے کا ہر ایک فرد اس کے خلاف جہاد میں شامل ہوکر اس کا قلع قمع کرے گا۔ انہوں نے منشیات کے سوداگروں اور اس کے عادی افراد کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ کبھی بھول کر بھی ان کے علاقے کی طرف رخ نہ کریں جہاں چوکس اورمنشیات کے دھندے کو ختم کرنے کے لئے پرعزم لوگ انہیں قانون کے حوالے کرنے میں ایک سیکنڈ بھی ضائع نہیں کریں گے۔ اس موقع پر عمائدین نے گڑ گڑا کر محمد الیاس کی ثابت قدمی اور منشیات کے کاروبار سے صدق دل سے متنفر ہونے کے لئے اجتماعی دعا ئیں مانگی۔