
چترال سے ایم پی اے فاتح الملک علی ناصر کو صوبائی کابینہ میں شامل نہ کرنا نہ صرف چترال کے عوام کے منڈیٹ کی توہین ہے بلکہ ان کے پردادا کی قیام پاکستان کیلئے دی گئی قربانیوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش ہے۔ حیات اللہ گرزی
چترال سے ایم پی اے فاتح الملک علی ناصر کو صوبائی کابینہ میں شامل نہ کرنا نہ صرف چترال کے عوام کے منڈیٹ کی توہین ہے بلکہ ان کے پردادا کی قیام پاکستان کیلئے دی گئی قربانیوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش ہے۔ حیات اللہ گرزی
ایم پی اے فاتح الملک علی ناصر سے اپیل کی کہ اپنے خاندان کے بزرگ مہتران چترال کی خدمات کو حکومتی سطح پر نظر انداز کرنے پر احتجاجا صوبائی اسمبلی کی نشست سے استعفی دے کر مہتر چترال کے منصب کی لاج رکھنے میں کردار آدا کریں ۔ گرزی
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے معروف دانشور ، سیاسی و سماجی شخصیت حیات اللہ گرزی نے کہا ہے ۔ کہ فاتح الملک علی ناصرایم پی اے چترال کو موجودہ صوبائی کابینہ میں شامل نہ کرنا نہ صرف چترال کے عوام کے منڈیٹ کی توہین ہے ۔ بلکہ پاکستان کیلئے فاتح الملک علی ناصر کے پردادا مہتر چترال محمد مظفرالملک کی قیام پاکستان کیلئے دی گئی قربانیوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش ہے ۔ اس لئے ایم پی اے چترال فاتح الملک علی ناصر کو چاہئیے ۔ کہ وہ حکومتی سطح پر چترالی عوام کی رائے کا احترام نہ کرنے اور خاندان کی پاکستان کیلئے قربانیوں کو پس پشت ڈالنے کے خلاف موجودہ صوبائی اسمبلی سے فوری استعفی دے کر اپنے خاندانی منصب کو برقرار رکھے ۔
چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کی صوبائی سیٹ پر مہتر چترال کی کامیابی کے بعد یہ توقع کی جارہی تھی ۔ کہ ان کو صوبائی کابینہ میں کسی بھی وزارت کا قلمدان سونپ دیا جائے گا ۔ لیکن طویل انتظار کے باوجود ایسی کوئی خوش خبری چترالی عوام کو نہیں ملی ۔ جو کہ افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فاتح الملک کے خاندان کے اسلاف ہز ہائینس سر محمد ناصر الملک مہتر چترال اور خصوصا محمد مظفرالملک مہتر چترال کے پاکستان کیلئے لازوال قربانیاں ہیں ۔ جس میں بانئی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی طرف سے امداد کے مطالبے پر چترال کوہستان کے چار اہم علاقے کالام ، اترور ،اوشو اور گبرال والئی سوات کے ہاتھ فروخت کرکے رقم بطور چندہ بابائے قوم کو پیش کی گئی ۔ اور قیام پاکستان میں چترال کی طرف سے حصہ ڈالاگیا ۔ ایسی عظیم قربانی کو آج نظر انداز کرنا نہ صرف چترال کے شاہی خاندان سے زیادتی ہے ،بلکہ پوری چترالی قوم کے مینڈیٹ کی بھی کھلم کھلا توہین ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مہتر چترال کا منصب رکن صوبائی اسمبلی سے کم عہدہ نہیں ۔ لیکن مہتر چترال نے حکومتی سطح پر عوام کی خدمت کے جذبے کے تحت سیاست میں حصہ لیا ہے۔جس کی حکومت کو قدر کرنی چاہئیے ۔ انہوں نے ایم پی اے فاتح الملک علی ناصر سے اپیل کی ۔ کہ اپنے خاندان کے بزرگ مہتران چترال کی خدمات کو حکومتی سطح پر نظر انداز کرنے پر احتجاجا صوبائی اسمبلی کی نشست سے استعفی دے کر مہتر چترال کے منصب کی لاج رکھنے میں کردار آدا کریں ۔