Chitral Times

Dec 4, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس،  33 ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی گئی

Posted on
شیئر کریں:

پی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس،  33 ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی گئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) حکومت خیبرپختونخوا صوبے کی یکساں ترقی کیلئے پرعزم، پی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں 33 ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری۔صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا ساتواں اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کے ترقیاتی وژن کی روشنی میں منصوبوں کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی ترقی کے لیے زراعت، فوڈ، صحت، تعلیم اور سائنس ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق اہم منصوبوں کی منظوری دی۔اجلاس میں فورم ممبران اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا میں اقلیتوں کے لیے مالی معاونت اور وظائف، خیبر پختونخوا میں عید گاہوں اور جنازگاہوں کی تعمیر، اقلیتوں کے لیے قبرستانوں کے لیے اراضی کی خریداری اور تعمیر/بحالی، خیبر پختونخوا میں مساجد اور دارالعلوم/دینی مدارس کی بہتری اور بحالی جس میں حافظ جی مسجد بنوں کے منصوبے منظور ہوئے۔خیبرپختونخوا میں تعلیم کے شعبے سے وابستہ منصوبے بھی اجلاس میں منظور ہوئے جس میں ضم شدہ علاقوں میں سائنس لیبز کا قیام اور مڈل سکولوں کی اپ گریڈیشن، اپر سوات میں پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کا قیام وتعمیر اوراپ گریڈیشن کے منصوبے بھی منظور ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں پرائمری سکولوں کا قیام، ضرورت کی بنیاد پر ہائی سکولوں کی ہائر سکینڈری لیول تک اپ گریڈیشن، پرائمری سکولوں کو میڈل، مڈل سکولوں کو ہائی لیول تک اپ گریڈ کرنا کے منصوبوں میں بہتری،سوات ماڈل سکول کی فزیبلٹی سٹڈی اور قیام، ضم شدہ اضلاع میں پرائمری سکولوں کی مڈل سطح تک اپ گریڈیشن، ماڈل سکول مانسہرہ کی اراضی کے معاوضے کے لیے فنڈز کی فراہمی بھی منظور شدہ منصوبوں میں شامل ہیں۔

 

سیلاب سے تباہ ہونے والے سکولوں کے لیے زمین کی خریداری، جی جی ایچ ایس کمبوہ پشاور کے زمین کے معاوضے کے لیے فنڈز، کالج فیکلٹی کے لیے صلاحیت سازی کا پروگرام، خیبر پختونخوا میں گورنمنٹ کالجز کا قیام، ضم شدہ علاقوں کے طلبہ کے لیے وظیفے اور وظائف کی فراہمی، محکمہ ہائر ایجوکیشن کے پلاننگ سیل کو مضبوط بنانا بھی منظور شدہ منصوبوں میں شامل ہیں۔سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں منظور ہونے والے منصوبوں میں پشاور میں پائلٹ سٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹر کا قیام، خیبر پختونخوا میں CFCs کا قیام،مرجڈ ایریاز ڈیجیٹل کنیکٹ، ڈیجیٹل اکانومی اینڈ اسکل سنٹر فزیبلٹی اسٹڈی بھی شامل ہیں۔ تعمیر و ترقی سے متعلق منصوبوں میں کرک گرند سراج خیل سے خاورہ تک سڑک کی تعمیر و فزیبلٹی سٹڈی،گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ مانسہرہ کے حوالے سے اراضی کے معاوضے کی رقم کی فراہمی، ضلع شانگلہ میں شانگلہ ٹاپ پر ریسٹ ہاؤس کی تعمیر، مردان پہاڑ پور کینال روڈ کی مرمت اور چوڑا کرنا، ڈی آئی خان میں مختلف سڑکوں کی تعمیر و بحالی، ضرورت کی بنیاد پر سڑکوں اور پلوں کی تعمیر شامل ہے۔صحت کے شعبے سے وابستہ منظور ہونے والے منصوبوں میں پختونخوا کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں بریسٹ کینسر اسکریننگ سینٹرز، لکی مروت ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ٹراماسینٹر کا قیام شامل ہے۔

 

سوات بالا میں ڈیٹینشن ڈیموں کا فزیبلٹی سٹڈی اور تفصیلی ڈیزائن،پی او ایف سلطان پور حویلیاں ضلع ایبٹ آباد میں حفاظتی دیوار کی تعمیر، سیٹی کلی ڈیم ضلع بنوں کی تعمیر کے منصوبوں کی بھی پی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں منظوری دی گئی۔ڈسٹرکٹ آرمز لینسنگ میں کمپیوٹرائزیشن کا کام بھی کیا جائے گااورخیبرپختونخوا، خیبر سپائنل روٹ کی سیکیورٹی۔ وادی سوات میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے 120 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کا کانسپ نوٹ، محکمہ سیاحت اور کھیل کے پلاننگ سیل کو اسٹرینٹیننگ بنانا، ضلع مہمند میں زرعی ترقی کے منصوبے بھی اجلاس میں منظور ہوئے۔

 

 

 

معاون خصوصی توانائی وبرقیات طارق محمودسدوزئی نے چارج سنبھال لیا
قدرتی وسائل کوزیادہ سے زیادہ بروئے کارلاکرمحکمہ توانائی کوصوبے کا امیرترین محکمہ بناؤں گا،طارق سدوزئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے معاون خصوصی برائے توانائی وبرقیات انجینئرطارق محمودخان سدوزئی نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال کرباقاعدہ طورپر اپنی ذمہ داریوں پر کام کا آغاز کردیا ہے۔ محکمہ توانائی وبرقیات کے نئے معاون خصوصی انجینئرنگ کے شعبے میں وسیع تجربہ رکھنے کے ساتھ ساتھ توانائی کے شعبوں میں اہم اورکلیدی عہدوں پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔وہ چار سال 2014سے 2018تک چیئرمین NEPRAاسی طرح 3سال 2012سے 2014تک پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی PESCOکے چیف ایگزیکٹوآفیسرجبکہ 5سال 2001سے 2006تک منیجنگ ڈائریکٹرکراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن KESEکے فرائض انجام دے چکے ہیں۔طارق سدوزئی نے اپنے کیئریرکے دوران توانائی کے شعبے میں اہم اصلاحات لاتے ہوئے صوبے میں لائن لاسزمیں کمی لانے کے ساتھ ساتھ گھریلواورصنعتی زونزمیں نئی ٹرانمیشن لائنیں بچھانے میں اہم کردار اداکیا۔ انہوں نے نئی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے اپنے عزم کا اظہارکرتے ہوئے امیدظاہر کی کہ صوبے میں توانائی کے دستیاب قدرتی وسائل کو زیادہ سے زیادہ بروئے کارلاکرمحکمہ توانائی کوصوبے کا امیرترین محکمہ بناکرصوبے کی معیشت کواستحکام دینے کے لئے اپنی تمام ترتوانائیاں بروئے کارلائیں گے اورمحکمے میں میرٹ وشفافیت کواولین ترجیح دینگے۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95290