پی ٹی آئی نے اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے لئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
پی ٹی آئی نے اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے لئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)پی ٹی آئی نے اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے لئے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے جن امیدواروں نے مخصوص نشستوں کے لئے کاغذات جمع کرائے اور ان کی اسکروٹنی ہوئی ہے ان کو ایڈجسٹ کیا جائے، پی ٹی آئی لسٹڈ پارٹی ہے اور مخصوص نشستیں ہمارا حق ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ جن امیدواروں نے مخصوص نشستوں کے لئے کاغذات جمع کرائے وہ پی ٹی آئی کے ممبر ہیں، امیدواروں نے بیان حلفی دیا ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں، الیکشن کمیشن کسی پارٹی کو ڈی لسٹ نہیں کرسکتا اور صرف سپریم کورٹ کو ہی یہ اختیار حاصل ہے۔پی ٹی آئی نے درخواست آج ہی سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا بھی کردی۔
سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات: الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے کام شروع کر دیا
اسلام آباد(سی ایم لنکس)سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات پر الیکشن کمیشن کی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے کام کا آغاز کر دیا۔ذرائع کے مطابق کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھ دیا۔راولپنڈی ڈویڑن کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کا بیان قلمبند کرانے کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی ڈویڑن کے 6 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران نے تحریری بیانات جمع کروا دیئے ہیں، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران نے سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی نفی کی ہے۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویڑن سے قومی اسمبلی کے 13 حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے بیانات قلمبند کئے جا رہے ہیں، انکوائری کمیٹی کل صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے بیانات قلمبند کرے گی۔یاد رہے کہ 17 فروری کو کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نگران حکومت نے الیکشن کروانے کیلئے لگوایا گیا تھا، الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، استعفیٰ دیتا ہوں۔کمشنر راولپنڈی نے دعویٰ کہ میں ڈیوٹی ٹھیک سے نہیں کر سکا، قومی اسمبلی کے 13 حلقوں کے نتائج تبدیل کئے گئے، ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا۔ان کے الزامات منظر عام پر آنے کے بعد الیکشن کمیشن نے الزامات کی چھان بین کیلئے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کر لیا تھا۔