پولوگراونڈز کی بحالی کے منصوبوں میں مستوج کے گراونڈز کوبھی شامل کیا جائے..عوامی حلقے
مستوج (نمائندہ چترال ٹائمز) مستوج کے مختلف مکاتب فکر نے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت چترال کے پندرہ پولوگراونڈ ز کی تزوئین آرائش اوربحالی کیلئے خطیررقم مختص کی ہے مگرمستوج خاص کے دو پولوگراونڈز میںسے ایک بھی ان میںشامل نہیں. چترال ٹائمزڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہا کہ مستوج کے دونوں پولوگروانڈز سیم وتھور کا شکار ہیں اورساتھ گزشتہ دو تین دھائیوںسے ان کی مرمت اوربحالی کیلئے کوئی اقدامات نہیںاُٹھائے گئے جس کی وجہ سے پولوگراونڈ سکڑ کرفٹ بال گراونڈ تک محدود ہوگئے ہیں . انھوں نے اس بات پر بھی انتہائی افسوس کا اظہارکیا ہے کہ پولوکا مایہ ناز کھلاڑی اورگزشتہ تین دہائیوںسے چترال پولوٹیم کا کیپٹن اورپولوایسوسی ایشن ضلع چترال کا صدرشہزادہ سکندرالملک بھی اسی گراونڈز میں کھیلتا رہا ہے اور ساتھ ہر سال شندورفیسٹول کے موقع پرچترال کی پولوٹیمیںیہاںپر ڈھیراڈالتی ہیں اورکئی دنوں تک مستوج میںپریکٹس میچ کھیلتے ہیں مگرمحکمہ سیاحت اورضلعی انتظامیہ کی طرف سے مستوج کے دونوںپولوگرونڈز کو نظرانداز کرنا افسوسناک ہے.
انھوں نے مذیدکہاہے کہ یہ بات خوش آئندہے کہ مستوج خاص میں پولوکے کئی نوجوان کھلاڑی پیداہوئے ہیںاورگھوڑا پالنے کا رواج دوبارہ عام ہوگیا ہے جبکہ گزشتہ کئی سالوںسے دونوںپولوگروانڈز ویران پڑے تھے. جسکی وجہ سے گزانڈوک چنار پولوگراونڈ یارخون روڈ کا متبادل سڑک یا والی بال گراونڈ تک محدود ہوگیا ہے اور مستوج پولوگراونڈ سے بچوں کی کھیل کود یا مویشی چرانے کا کام لیا جاتا تھا ، مگر اب علاقے کے نوجوان چترال کے ثقافتی کھیل کو دوبارہ زندہ کئے ہوئے ہیں اورگرمیوںمیںروزانہ پولو کے میچزہوتے ہیںجوکہ خوش آئند ہے. جبکہ گراونڈز کی مرمت اورلیولنگ ہونے پرسنوغر سے لیکر چپاڑی اورہرچین تک کھلاڑی یہاںپر کھیلنے کیلئے آئیںگے. انھوں نے وزیراعلیٰ، محکمہ سیاحت اورضلعی انتطامیہ ومنتخب ممبران اسمبلی سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ مستوج کے پولوگراونڈز کی مرمت اورتزئین وآرائش کرکے انھیں بادشاہوںکے کھیل اورکھیلوںکا بادشاہ پولوکیلئے دوبارہ ہموار کیا جائے.