پشاور ہائیکورٹ کا صنم جاوید اور ثریا بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم، حفاظتی ضمانت دیدی
پشاور ہائیکورٹ کا صنم جاوید اور ثریا بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم، حفاظتی ضمانت دیدی
پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ)ہائی کورٹ نے صنم جاوید اور ثریا بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں حفاظتی ضمانت دے دی۔ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی ثریا بی بی اور صنم جاوید کی مقدمات کی تفصیل کے لیے دائر درخواست پر سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں عدالت نے ثریا بی بی اور صنم جاوید کو 10 دسمبر تک حفاظتی ضمانت دے دی۔عدالت نے ثریا بی بی اور صنم جاوید کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ درخواست گزاروں کے خلاف مقدمات درج جئت گئے ہیں لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے کہ کہاں پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ انہیں حفاظتی ضمانت دی تھی، یہ پیش کیوں نہیں ہوئیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ یہ بیرون ملک تھیں، اس لیے پیش نہیں ہو سکی تھیں۔عدالت میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب خیبرپختونخوا کا درخواست گزاروں کے خلاف کوئی کیس نہیں ہینیب اسلام آباد کے کیس کا پتا نہیں ہے کہ وہاں پر کیس ہے یا نہیں۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت آئندہ سماعت پر مقدمات سے متعلق رپورٹ جمع کروائے۔بعد ازاں سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
پی ٹی آئی احتجاج، چیف سیکرٹری کے پی کو سرکاری وسائل کا استعمال روکنے کی ہدایت
اسلام آباد(سی ایم لنکس) وفاقی وزارت داخلہ نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے دوران سرکاری وسائل کا استعمال روکنے کی ہدایت کردی۔وفاقی وزارت داخلہ نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو خط لکھ دیا، چیف سیکر ٹری خیبرپختونخوا کو خط وزارت داخلہ کے سیکشن افسر کی جانب سے لکھا گیا ہے۔وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو لکھے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ یقینی بنایا جائے 24 نومبر کے احتجاج میں سرکاری مشینری استعمال نہ ہو، یقینی بنایا جائے احتجاج میں سرکاری مشینری، سرکاری ملازمین کی شمولیت یا پیسہ استعمال نہیں ہو گا۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کی کال دی گئی ہے جسے فائنل کال کہا جارہا ہے، تحریک انصاف اسلام آباد میں احتجاج کی تیاریوں میں مصروف ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں احتجاج روکنے کیلئے تیاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرین کو ٹف ٹائم دینے کیلئے حکومت نے بھی حکمت عملی بنانا شروع کردی۔ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع کی سکیورٹی رینجرز کے سپرد کیے جانے کا امکان ہے، صوبہ کے مختلف اضلاع میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے رینجرز تعینات کی جائے گی۔حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معطل کیے جانے کا امکان ہے، پنجاب حکومت رینجرز اور موبائل انٹرنیٹ کے لیے وفاق کو خط لکھے گی، حتمی فیصلہ کیبنٹ کمیٹی برائے لا اینڈ آرڈر کے اجلاس میں کیا جائے گا۔