پشاورہائی کورٹ کا فیصلہ، بلے کا نشان پی ٹی آئی کوواپس مل گیا، تاہم عمران خان عام انتخابات فلحال باہر
پشاورہائی کورٹ کا فیصلہ، بلے کا نشان پی ٹی آئی کوواپس مل گیا، تاہم عمران خان عام انتخابات فلحال باہر
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ اب پی ٹی آئی کو الیکشن جیتنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر ظفر نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے قانون کے مطابق فیصلے کرنے کی روایت قائم رکھی، عدالت نے پی ٹی آئی کو انتخابی نشان واپس دینے کا حکم دیا ہے۔بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ عدالت نے انتخابی نشان کو واپس لینے کے احکامات کو کالعدم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے انصاف کے ساتھ فصیلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کا نشان زبردستی چھینا گیا تھا، پی ٹی آئی کو الیکشن سے کوئی روک نہیں سکتا۔پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا ہے کہ خود کو پی ٹی آئی ممبر کہنے والے بھی چاہتے تھے انتخابی نشان نہ دیا جائے، انتخابی نشان ایک پارٹی سے لینا سیاسی جماعت کو غیرفعال کرنا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدالت نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کا انتخابی نشان ویب سائٹ پر ڈالنے کا کہا ہے، 15 منٹ میں اگر الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان ویب سائٹ پر نہیں ڈالا تو توہین عدالت ہو گی۔
عمران خان عام انتخابات 2024ء سے مکمل طور پر باہر ہوگئے
لاہور(سی ایم لنکس)الیکشن ٹریبیونل نے لاہور این اے 122 اور میانوالی حلقہ 89 سے عمران خان کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیل خارج کردی جس کے بعد فی الوقت عمران خان عام انتخابات سے باہر ہوگئے۔لاہور ہائیکورٹ کے انتخابی ٹریبیونل کے جسٹس طارق ندیم نے فیصلہ سناتے ہوئے لاہور کے حلقے این اے 122 سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف اپیل خارج کردی۔ٹریبیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی۔ریٹرننگ افسر نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے میں کہا تھا کہ امیدوار کے تائید کنندہ کا تعلق حلقے سے نہیں ہے۔اسی طرح الیکشن ٹربیونل نے عمران خان کی قومی اسمبلی حلقہ این اے 89 میانوالی سے بھی اپیل خارج کردی جس کے بعد بانی عمران 8 فروری کے الیکشن سے مکمل آؤٹ ہوگئے۔الیکشن ٹربیونل کے جج چوہدری عبدالعزیز نے محفوظ فیصلہ سنا یا اور ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے تمام اعتراضات درست قرار دے دئیے۔ٹربیونل نے کہا کہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ ہیں اس لیے الیکشن نہیں لڑسکتے، سزا کم ہو یا زیادہ، سزا سزا ہی ہوتی ہے ضمانت ہوئی ہے لیکن سزا برقرار ہے اور جب تک سزا برقرار ہے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔دوسری جانب عمیر نیازی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ لارجر بنچ میں چیلنج کریں گے۔