پرنسپل مس کیری کی ہٹ دھرمی، والدین مایوس، عدالت سے رجوع یابھرپوراحتجاج کیلئے مشورہ جاری
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) اتوار کے روز دی لینگ لینڈ سکول اینڈ کالج کے طلباوطالبات کے والدین مقامی ہوٹل میں ایک غیر معمولی اجلاس کے بعد سکول کو دوبارہ کھولنے اوراساتذہ وپرنسپل کے درمیان جاری تنازعہ کو خوش اسلوبی سے ختم کرنے کے سلسلے میں افسرعلی کی سربراہی میں کمیٹی بنائی اوراساتذہ کے ساتھ میٹنگ کرکے ان کو اپنی اعتماد میں لینے کے بعد کمیٹی کے ممبران نے جب پرنسپل مس کیری سے جنگ بازار سیکشن میں ملاقات کیلئے پہنچے تو پرنسپل نے کمیٹی کے تمام ممبران سے ملاقات کرنے سے ہی انکار کردیا اوراپنی پسند کے چند لوگوں کے نام پرچی پر لکھ کر بھیجی کہ صرف وہ ان سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ جس پرکمیٹی کے ممبران انتہائی افسوس اور تعجب کا اظہار کیا کہ وہ مسئلے کے حل کیلئے کوشش کررہے ہیں مگرپرنسپل کی ہٹ دھرمی اور رویہ انتہائی نامناسبت ہے تاہم تین چار افراد ان کے دفتر میں پرنسپل سے مختصر ملاقات کی اوراُن سے سکول کو کل سے کھولنے کی استدعا کے ساتھ احتجاجی اساتذہ کی ذمہ داری لینے اورمسئلہ کے حل کیلئے اپنی تعاون کی پیش کش کی تو پرنسپل نے پہلے ہر ایک احتجاجی ٹیچر کی باقاعدہ تحریری معافی مانگنے اورہر ایک ٹیچر سے الگ الگ ملاقات کا کہا جس پر کمیٹی کے ممبران نے چیئرمین کی موجود گی میں ملاقات کیلئے مشورہ دیا توانھوں نے صاف انکارکرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ڈی ایس پی ظفر احمد ان کے پاس بیٹھ سکتے ہیں جسکی موجود گی میں ہر ایک ٹیچرپرنسپل سے باقاعدہ تحریری معافی مانگے گا۔ جس پر کمیٹی کے ممبران بھی برہم ہوکران کے دفتر سے نکل گئے۔ اورکہا کہ وہ انتہائی کوشش کے بعد احتجاجی اساتذہ کو اپنے اعتماد میں لئے تھے کہ کسی طرح بچوں کی پڑھائی متاثر نہ ہومگر مس کیری کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے معاملہ مذید طول پکڑنے کا خدشہ ہے۔ اورانکی انا پرستی کی وجہ سے غریب لوگوںکے بچے متاثرہورہے ہیں. بعض ممبران نے اس مسئلے کے حل کیلئے فوری طور پر عدالت سے رجوع کرنے کا بھی مشورہ دیا۔ جس کیلئے مشاورت جاری ہے۔جبکہ والدین کی اکثریت معاملہ خوش اسلوبی سے حل نہ ہونے کی صورت میں بھرپوراحتجاج کی دھمکی دی ہے۔
اس سے قبل اجلاس میں کمیٹی کے ممبران نے اساتذہ کے ساتھ ہرممکن تعاون کرنے اوران کے تحفظات اورخدشات دورکرنے کے ساتھ سکول انتظامیہ کی طرف سے انکے ساتھ بعد میں کوئی تادیبی کاروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد اساتذہ نے کمیٹی کی ہر بات ماننے اور تعاون کرنے کی یقین دہانی کی تھی۔
.
پرنسپل مس کیری سے ملاقات سے قبل کمیٹی کے ممبران نے ڈی سی چترال نوید احمد سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اورانھیں والدین کے خدشات سے اگاہ کیا۔ اورسکول کل سے کھولنے کی استدعا کی . ڈپٹی کمشنر نے شرکاء کو بتایا کہ ان کے تحفظات وہ پہلے سے حکام بالا کے نوٹس میں لایا ہے۔ جبکہ سکول کے جونئیر سیکشن کل سے کھولا جائیگا اوراسی طرح اگلے دنوں میں دوسرے سیکشن بھی کھولے جائیں گے۔ ڈی سی نے مشورہ دیا کہ کمیٹی کے ممبران پرنسپل مس کیری سے ملاقات کریں اگرپرنسپل کل ہی سے سکول کھولنا چاہتی ہے تووہ انکی ہرقسم مدد اورتعاون کیلئے تیار ہے۔
.
مس کیری کی کمیتی کے ممبران سے ملاقات نہ کرنے اورمسئلہ کے حل کیلئے مثبت جواب نہ دینے پر کمیٹی کے ممبران دوبارہ ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی مگروہاں پر بھی بات نہ بنی. کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ بھی پرنسپل کی ہٹ دھرمی کے سامنے بے بس ہے لہذا والدین آئندہ کا لائحہ عمل خود طے کریںگے تاکہ بچوںکی مستقبل داوپر نہ لگے.