Chitral Times

Dec 11, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

 پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے X (سابقہ ٹویٹر)، یوٹیوب ایپلی کیشنز اور VPN کو بلاک کرنے کے ذریعے مزید سپیڈ بریکرز لگا دئیے،فری لانسر، ریٹیل کاروبار نہ صرف انٹرنیٹ سے روزی روٹی حاصل کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم

Posted on
شیئر کریں:

 پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے X (سابقہ ٹویٹر)، یوٹیوب ایپلی کیشنز اور VPN کو بلاک کرنے کے ذریعے مزید سپیڈ بریکرز لگا دئیے،فری لانسر، ریٹیل کاروبار نہ صرف انٹرنیٹ سے روزی روٹی حاصل کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا برائے خزانہ و بین الصوبائی رابطہ مزمل اسلم نے انتہائی اختصار اور جامع انداز سے پاکستان میں مواصلاتی معذوری یعنی انٹرنیٹ بندش اور مواصلات کی ابتر ہوتی صورتحال پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ملک کی مواصلاتی معذوری پر بیان جاری کرتے ہوئے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ پاکستان کو گزشتہ 4 دہائیوں سے اندرونی طور پر اور اب بیرونی طور پر منقطع رہنے کو کون یقینی بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے تو ہم نے ریل نیٹ ورک چھوڑ دیا ہے اور موٹر ویز بنانا شروع کر دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں موٹرویز کے خلاف نہیں ہوں لیکن ریلوے نیٹ ورک کو نظر انداز کرنا گناہ تھا۔

 

انہوں نے مزید تشریح کرتے ہوئے کہا کہ پھر ہم نے تمام ٹریفک (تجارتی، کارگو، مسافر) کو سڑک کی طرف موڑنے کے لیے پاکستان ریلوے کو تباہ کر دیا ہے،ریلوے نظام کی تباہی سے ہمارے تیل کے درآمدی بل میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا۔مزمل اسلم نے کہا کہ ہم نے اندرون ملک ریلوے کارگو کی حوصلہ شکنی کی ہے،تیل اور گیس کی اندرون ملک پائپ ٹرانسپورٹیشن کے لیے کوئی پائپ لائن نہیں بچھائی،ریلوے نظام کی بربادی کے نقصانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ہمارا روڈ نیٹ ورک تباہ ہوگیا ہے اور دیکھ بھال اور مرمت (M&R) پر بجٹ میں اضافہ ہوا ہے۔پاکستان ائیر لائنز کی زبوں حالی اور ہوائی مواصلات پر گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعلیٰ مزمل اسلم نے کہا کہ ایئر لائن کو دیکھیں لگتا ہے ملک منقطع ہے،پشاور تا کراچی دن میں صرف ایک پرواز ہوتی ہے جو نجی ایئر لائن (فلائی جناح) سے اور کبھی کبھار کسی دوسری ایئرلائن سے ہوتی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے نے پشاور سے پروازیں بند کر دی ہیں،پشاور سے لاہور اور ملک کے دیگر حصوں کے لیے کوئی پرواز نہیں،پشاور کے لیے کوئٹہ، سکھر، ملتان، سیالکوٹ سے فلائٹ لینے کے لیے کئی دن انتظار کرنا پڑتا ہے،درحقیقت یہ پروازیں اپریل 2022 سے پہلے عالمی سطح پر اور اندرونی طور پر بہتر طور پر جڑی ہوئی تھیں۔

 

انہوں نے مثال دیتے ہوئے لکھا کہ مثال کے طور پر پشاور ہوائی اڈے سے 10-12 بین الاقوامی پروازیں آتی تھیں اور پھر دن میں ایک ملکی پرواز،مجھے یقین ہے کہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں کا بھی یہی حال تھا،پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مئی 2022 میں پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے ادائیگی اور درآمد پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد سے مذکورہ بالا صورتحال بھی بدل گئی ہے،ہم سب جانتے ہیں، پاکستان کی بین الاقوامی مسافر منڈی کو سعودی، خلیجی، ترک اور تھائی ایئر لائنز نے سنبھال لیا ہے،مال برداری اور کرایہ کی ادائیگیوں پر پابندی نے انہیں پروازیں کم کرنے اور کرایوں میں اضافہ کرنے پر مجبور کیا،اب پاکستانیوں کو بین الاقوامی کرایوں کے لیے بہت زیادہ رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے درحقیقت، اب ہم کم فاصلے کے مقابلے میں زیادہ زرمبادلہ ادا کر رہے ہیں۔

 

مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ دوسری جانب، پاکستان میں سمندری مواصلات کا بھی برا حال ہے،پی آئی اے کے برعکس، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن بھی زرمبادلہ کمانے کی استعداد رکھتی ہے لیکن پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن 3 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے فلیٹ میں سرمایہ کاری نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتا کیوں؟ پاکستان سمندری مال برداری اور شپنگ کمپنیوں کو 500 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی ادائیگی کرتا ہے اسی طرح بیرون ملک کمپنیوں کو ہوائی کرایوں اور مال برداری میں اربوں میں روپے ادا کئے جا رہے ہیں،پاکستان میں میری ٹائم اور بلیو اکانومی پر کوئی توجہ نہیں۔

 

انٹرنیٹ مواصلات کی خراب صورتحال پر مزمل اسلم نے کہا کہ اب انٹرنیٹ مواصلات اور موبائل سروسز پر شارک کا تازہ ترین حملہ پربھی تعجب ہے،پہلے تو ہم نے موبائل کمپنیوں کو آزادانہ کام کرنے اور ان کے ٹیرف قائم کرنے کی اجازت نہیں دی۔انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں پاکستان چھوڑ چکی ہیں،ملک ٹیلی کمیونیکیشن کے صرف 3 بڑے کھلاڑی باقی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جان بوجھ کر نئی ٹیکنالوجی 3G، 4G، اور اب 5G کی نیلامی میں تاخیر کی ہے،ہم نے ڈیٹا فراہم کرنے والوں کے لیے کوئی پالیسی نہیں بنائی ہے،پرانی موبائل سروسز کے علاوہ جب بھی حکومت ضروری سمجھتی ہے تو ہم اکثر ان سروسز کو بند کر دیتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے X (سابقہ ٹویٹر)، یوٹیوب ایپلی کیشنز اور VPN کو بلاک کرنے کے ذریعے مزید سپیڈ بریکرز لگا دئیے،فری لانسر، ریٹیل کاروبار نہ صرف انٹرنیٹ سے روزی روٹی حاصل کر رہے ہیں بلکہ اب آئی ٹی سروسز بھی زرمبادلہ کا اہم ذریعہ بن چکی ہیں،آج کی دنیا میں مواصلات کامیابی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ڈیٹا کے متعلق اعتراف کرتے ہوئے مزمل اسلم نے لکھا کہ ڈیٹا نیا سونا ہے، ڈیجیٹل کرنسی نئی دولت کی پہچان ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان ڈیجیٹل تبدیلی کو اپنانے سے گریزاں ہے۔ ملکی قیادت ابھی تک جدید ٹیکنالوجی چیلنج کے بارے میں حساس نہیں ہے.

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95685