ٹی ٹی آر ایف کا چترال شندور روڈ پر کام کی پر تشویش کا اظہار ، اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ
ٹی ٹی آر ایف کا چترال شندور روڈ پر کام کی پر تشویش کا اظہار ، اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ
اپرچترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) تورکھو تریچ ڑود فورم (ٹی ٹی آر ایف) نے ان خبروں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جن کے مطابق بونی شندور روڈ کے ٹھیکیدار نے بونی شندور روڈ پر کام بند کر دیا ہے۔
جمعرات کو جاری ایک بیان میں ٹی ٹی آر ایف کا کہنا تھا کہ چترال شندور روڈ نہ صرف چترال کے دو اضلاع کے لیے نہایت اہم منصوبہ ہے بلکہ یہ اس خطے کو گلگت اور چین سے بھی ملاتا ہے جس کی وجہ سے اس منصوبے کی اہمیت دوچند ہوجاتی ہے۔
فورم کا مزید کہنا تھا کہ چار سال پہلے اس منصوبے کو جس بدنظمی اور بے ترتیبی سے شروع کیا گیا اس کو چترال کے دو اضلاع کے عوام اور پورے شمالی علاقے کے لوگ اب تک بھگت رہے ہیں۔ ’چترال سے بونی تک پکی سڑک کو این ایچ اے اور ٹھیکیدار نے ملی بھگت سے جس طرح توڑ کر پھینک دیا یہ نہایت افسوسناک ہے اور ایسا لگتا ہے کہ این ایچ اے کے کرپٹ حکام اور ٹھیکدار منصوبے کے بجٹ کو روڈ توڑنے کی آڑ میں ٹھکانے لگانے کی واردات ک ۔ این ایچ اے جیسے اہم محکمے نے اس روڈ کے منصوبے کو جس طرح ایگزیکیوٹ کیا اور اب بھی کر رہی ہے وہ نہایت افسوسناک ہے اور ستم ظریفی یہ رہی کہ وفاقی حکومتوں اور متعقلہ وزرا اور حکام نے بھی اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔۔
ٹی ٹی آر کا مزید کہنا تھا کہ خدا خدا کرکے اس روڈ پر رواں سال کام شروع کیا گیا تھا لیکن اس کو بھی بیچ میں چھوڑ دیا گیا۔
’ٹی ٹی آر کے اس روڈ پر تعمیرائی کام کے معیار، رفتار اور اور جس طریقے سے کام کیا جا رہا ہے اس پر شدید تحفظات ہیں۔ اس لیے ہم وفاقی وزیر برائے مواصلات علیم خان، وزیراعظم اور دیگر حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کا نوٹس لیا جائے۔ منصوبے پر کام کے معیار کو یقینی بنانا این ایچ اے کی بطور ایگزیکیوٹنک ایجنسی ذمہ داری ہے اور اس کو اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا پابند بنایا جائے اور اس منصوبے کے لیے کام فنڈ مختص کیے جائیں تاکہ اس پر کام کی رفتار اور معیار پر فرق نہ پڑے۔‘
ٹی ٹی آر ایف کے مطابق چترال کے باسیوں کو بھی اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے احتجاج سمیت ہر آپشن کو استعمال کرنا چاہیے ورنہ چترال کے دیگر منصوبوں کی طرح اس اہم منصوبے پر کام ٹھپ ہوجائے گا اور جو بجٹ مختص کیا گیا ہے وہ محکمہ این ایچ اے اور متعقلہ ٹھیکدار آپس کی ملی بگھت سے ٹھکانے لگائیں گے۔