![Chitral Times - The voice of Chitral | وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں میں رقص و سرود کی محفلوں کے انعقاد افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ عبد الواسع اینڈ عبد الاکبرچترالی abdul akbar mna chitrali](https://chitraltimes.com/wp-content/uploads/2020/05/abdul-akbar-mna-chitrali.jpg)
وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں میں رقص و سرود کی محفلوں کے انعقاد افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ عبد الواسع اینڈ عبد الاکبرچترالی
وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں میں رقص و سرود کی محفلوں کے انعقاد افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ عبد الواسع اینڈ عبد الاکبرچترالی
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع اور سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں میں رقص و سرود کی محفلوں کے انعقاد پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسلامی اقدار اور پاکستان کی قومی شناخت کے منافی قرار دیا ہے۔المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں میں رقص و سرود کی محفلوں کا انعقاد ہمارے اقدار کی منافی ہے، ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ایسی کسی بھی سرگرمی کی قطعاً اجازت نہیں دی جاسکتی۔ وفاقی حکومت وزارتِ تعلیم کی اس حرکت کا نوٹس لے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم و تربیت کا یونیسکو کی طرف سے سرکاری تعلیمی اداروں میں ڈانس محافل کے انعقاد، اساتذہ اور طلباء کو شریک کرانے کی دعوت اور شطرنج کھیل کے لیے اساتذہ کو ٹریننگ دینا قابلِ مذمت ہے۔ نظریہ پاکستان اور آئین پاکستان کا تقاضا اسلامی شعائر کی ترویج و اشاعت ہے نہ کہ رقص و سرود کی محافل، وفاقی حکومت ان نوٹیفیکیشنز کو فی الفور منسوخ کرے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہیں، سکولوں میں اساتذہ اور کتابوں کی کمی کا سامنا ہے، سکولوں کی عمارتیں بوسیدہ اور خستہ حال ہیں لیکن ان کوتاہیوں کی طرف کوئی توجہ نہیں کی جاتی۔ حکومت اس طرح کے غیر سنجیدہ اقدامات کے بجائے بچوں کی بہتر تعلیم اور سہولیات پر توجہ دے۔انھوں نے کہا کہ حکمران اس بات کو یقینی بنائیں کہ بین الاقوامی اداروں کو پاکستان کی سالمیت کا احترام کرنے کا پابند بناتے ہوئے نظریاتی امور میں دخل اندازی سے روک لیں۔اس بے ہودہ سرگرمی کے انعقاد کی بجائے تعلیمی مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مغربی تہذیب کو مسلط کرنے کی کوششوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی۔