وزیر اعلی کی گیس اور بجلی کی اوربلنگ سے متعلق بڑھتی ہوئی شکایات کا سختی سے نوٹس
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں گیس اور بجلی کی اوربلنگ سے متعلق بڑھتی ہوئی شکایات کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے پیسکو اور سوئی گیس کے حکام کو تنبیہ کی ہے کہ اپنا قبلہ درست کر لیں اور اوربلنگ سے اجتناب کریں۔ اس کی وجہ سے صوبے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ۔ وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاورمیں صوبے کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے عوامی وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔آج صوبہ بھر سے عام لوگوں پر مبنی مختلف وفود نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور اپنے علاقوں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ لوگوں نے خصوصی طور پر پیسکو اور سوئی گیس کے خلاف شکایات کیں کہ وہ زیادہ اور اضافی بلد بھیجتے ہیں جو عوام کے بس میں نہیں ہے ۔وزیراعلیٰ نے شکایات پر فوری نوٹس لیا اور متعلقہ حکام کو وارننگ دی کہ وہ زیادہ بل بھیجنے سے باز آجائیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اووربلنگ کے ذریعے عوام کو مشقت میں ڈالیں اور نہ ہی حکومت کیلئے مسائل پید اکریں ۔ سوئی گیس اور پیسکو کی غفلت ، لاپرواہی اور سرکاری ذمہ داریوں سے صرف نظر کرنے کی وجہ سے عوام پریشان ہیں اور صوبے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو تا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت سوئی گیس اور پیسکو سے قومی اور عوامی خدمات کی بجا آوری کی توقع رکھتی ہے ۔ یہ دونوں ادارے عوام اور حکومت کے سامنے جوابدہ ہیں۔ انہیں چاہیئے کہ اپنا قبلہ درست کرلیں اور مسائل پیدا نہ کریں ۔ انہوں نے پیسکو اور سوئی گیس دونوں اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کا احتساب لازمی قرار دیا اور کہاکہ صوبے میں بہتر حکمرانی اور عوامی مشکلات کا حل حکومت کی ترجیح ہے ۔ اس سلسلے میں کسی کو بھی رکاوٹیں ڈالنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔ غریب آدمی کے مسائل کا حل اور اُسے ہر ممکن ریلیف دینا حکومتی ترجیحات میں سرفہرست ہے ۔ اداروں کو بھی حکومت کی ترجیحات کا لحاظ رکھتے ہوئے وسیع تر عوامی مفاد میں خدمات کی شفاف انداز میں انجام دہی کا راستہ اپنا نا چاہیئے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست ،حکومت اور اس کے تمام ادارے عوامی خدمت کیلئے ہی وجود میں آتے ہیںیہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف شروع دن سے اداروں کو اُن کے اصلی دائرہ اختیار کے مطابق فعال بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔
<><><><><><><><>
صوبائی حکومت حکمرانی سے متعلق مسائل کے حل کیلئے مختلف محاذوں پر کام کر چکی ہے….وزیر اعلیٰ
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت حکمرانی سے متعلق مسائل کے حل کیلئے مختلف محاذوں پر کام کر چکی ہے ۔ خصوصی طور پر بچوں سے مزدوری لینے اور جبر ی مشقت کے انسداد ، صحافیوں کے تحفظ اور اُن کی فلاح کے ساتھ ساتھ صوبے میں بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے گئے ہیں۔ یورپین یونین مانیٹرنگ مشن کی رپورٹ کے سلسلے میں دس ترجیحاتی اقدامات کے حوالے سے ادارہ جاتی اصلاحات اور گڈگورننس پر مختلف محکموں کے نام اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ امر خوش آئند اور قابل ستائش ہے کہ یورپین یونین مانیٹرنگ مشن نے اپنی رپورٹ میں مختلف شعبوں میں صوبائی حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے مشن کو تفصیلی رپورٹ پیش کی جسے اطمینان بخش اور قابل تعریف قرار دیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ صوبہ ایک منفرد کلچر رکھتا ہے جس کی انسان دوست روایات بچوں سے مزدوری لینے اور جبری مشقت کی حوصلہ شکنی ، بین الالمذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور مجموعی انسانی حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے دس ترجیحاتی شعبوں پر اقدامات کے حوالے سے حکومت اپنے عزم میں کمی نہیں آنے دے گی ۔ انہوں نے محکمہ اطلاعات کو ہدایت کی کہ دوسروں کے حقوق کے حوالے سے آگاہی میں اضافے کیلئے حکمت عملی تیار کرے ۔ ایک ترقیافتہ ، پرامن اور خوشحال معاشرے کیلئے ضروری ہے کہ افرادمعاشرہ اپنے اور دوسرے لوگوں کے حقوق کے بارے میں آگاہی رکھتے ہوں ۔ محمود خان نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت حقیقی تبدیلی کیلئے انصاف اور میرٹ پر مبنی پالیسی سازی یقین بنائے گی ۔ یہ تحریک انصاف کا منشور اور پی ٹی آئی کے قائد وزیراعظم پاکستان عمران خان کا وژن ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ گڈگورننس کو بد ستور تمام شعبوں میں ترجیح حاصل رہے گی کیونکہ بہتر اور اچھی حکمرانی کا حتمی ہدف عوام کی خوشحالی اور بہتری ہے اور رہے گی ۔
………………………………………………..
صحت پالیسی کا فائدہ عوام کو ملنا چاہیئے،،،،،،،،،وزیر اعلیٰ
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ہدایت کی ہے کہ صحت پالیسی کا فائدہ عوام کو ملنا چاہیئے ہماری مجموعی کاوشوں کا مرکز و محور عام آدمی ہے جس کو سہولیات کی فراہمی کے عمل کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وزیر صحت ہشام انعام اﷲ سے خیبرپختونخوا کی صحت پالیسی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ وزیر صحت نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور اُنہیں صحت پالیسی کے چیدہ چیدہ نکات پر بریفینگ دی اور دیگر اہم اُمور پر بات چیت کی ۔ وزیراعلیٰ نے صحت پالیسی کے عوام دوست فیچرز کو سراہا تاہم اُنہوں نے واضح کیا کہ پالیسی کا عوام کو حقیقی معنوں میں فائدہ ملنا چاہیئے ۔ صحت کی سہولیات عوام تک پہنچ رہی ہیں یا نہیں اس مجموعی عمل کی مانیٹرنگ کا طریقہ کار ہونا چاہیئے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ حکومت نے صحت کے بجٹ میں ٹھیک ٹھاک اضافہ کیا ہے ۔ ڈاکٹروں کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ کیا ۔ ہسپتالوں کو سٹاف اور آلات فراہم کئے ۔ ہماری ان مجموعی کوششوں کا محور عوام ہیں تاکہ اُنہیں صحت کے شعبے میں بلا تعطل معیاری خدمات فراہم کی جا سکیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت ضم شدہ اضلاع میں بھی صحت کے شعبے میں درپیش مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ صحت پالیسی کے مثبت اثرات اور نتائج نئے اضلاع میں بھی نظر آنے چاہئیں ۔
……………………