وزیر اعلی کا محکمہ ایکسائز کو غیر مجاز افراد کے زیر استعمال ایکسائز گاڑیوں کی ریکوری، محکمہ اوقاف کی جائیدادوں پر سے غیر قانونی قبضہ چھڑانے کے لئے کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت
وزیر اعلی کا محکمہ ایکسائز کو غیر مجاز افراد کے زیر استعمال ایکسائز گاڑیوں کی ریکوری، محکمہ اوقاف کی جائیدادوں پر سے غیر قانونی قبضہ چھڑانے کے لئے کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق اجلاسوں کا تیسرا راونڈ گزشتہ بدھ کے روز منعقد ہوا جس میں محکمہ بلدیات، ایکسائز، اوقاف اور دیگر محکموں کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا جبکہ مذکورہ محکموں کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ مذکورہ محکموں کے جاری اور مجوزہ منصوبوں کے لئے فنڈز کی الوکیشن اور دیگر امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر اعلی نے محکمہ ایکسائز کو غیر مجاز افراد کے زیر استعمال ایکسائز گاڑیوں کی ریکوری کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ایسے تمام افراد کو گاڑیاں واپس کرنے کے لئے نوٹسز جاری کئے جائیں، مقررہ وقت میں گاڑیاں واپس نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف پرچے درج کئے جائیں اور ایسے تمام لوگوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔
وزیر اعلی نے محکمہ اوقاف کی جائیدادوں پر سے غیر قانونی قبضہ چھڑانے کے لئے کاروائی عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبہ بھر میں میں محکمہ اوقاف کی تمام زرعی اور کمرشل جائیدادوں کی تفصیلی رپورٹ تیار کی جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کی آمدن میں اضافے کے لئے ان جائیدادوں کے موثر استعمال کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے اور اس مقصد کے لئے ایسٹس منیجمنٹ کا جدید نظام وضع کیا جائے۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ یہ جائیدادیں صوبے کے عوام کی ہیں، ان کا فائدہ مخصوص افراد کی بجائے عوام کو پہنچنا چاہیے، کسی کو بھی یہ جائیدادیں اپنے ذاتی مفاد کے لئے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے دینی مدارس کی سولرائزیشن اور مدارس کے طلبہ کو فنی تعلیم سکھانے کے لئے منصوبے تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسی طرح انہوں نے ہدایت کی کہ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے منصوبے بھی تجویز کئے جائیں۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنگلات کے تحفظ اور فروغ کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات کا حصہ قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ جنگلات کے بہتر انتظام و انصرام اور تحفظ کےلئے سائینٹفک منیجمنٹ کا نظام متعارف کیا جائے۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبے کے جنگلاتی رقبے میں اضافے کے لئے بلین ٹری پلس منصوبہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے بھی ٹھوس اقدامات تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے۔