وزیر اعلیٰ کی خیبرپختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی(KPUMA ) کے قیام کیلئے کمیٹی بنانے کی ہدایت
پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پشاور شہر میں بی آر ٹی کیلئے ٹریفک پلان ، شہرمیں ٹریفک کے مسائل پر قابو پانے کیلئے محکمہ ٹرانسپورٹ کے زیر نگرانی خیبرپختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی(KPUMA ) کے قیام کیلئے سیکرٹری فنانس کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کمیٹی خیبرپختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی کے قیام کیلئے ایک مہینے کے اندر ہوم ورک کر کے تمام انتظامات مکمل کرے۔کمیٹی میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے علاوہ ڈاکٹر اختر علی شاہ بھی شامل ہیں۔یہ فیصلہ وزیراعلیٰ نے پیر کے روز بی آر ٹی کیلئے ٹریفک پلان بشمول پشاور شہر میں ٹریفک کے مجموعی مسائل کے حل ، خیبرپختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی(KPUMA ) کے قیام کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ایک اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں اتھارٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں فیصلوں پر عمل درآمد بشمول انتظامی ڈھانچہ ، سٹاف کی تعیناتی، بجٹ کی منظوری سمیت سروس ریگولیشن اور نوٹیفیکیشن کی جزوی منظوری سمیت اتھارٹی کے اثاثوں کی منتقلی، منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی اور ترامیم سمیت مختلف امور پر فیصلے ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنوری کے مہینے میں بھرتیوں اور ٹائم لائن سمیت یہ تمام امور مکمل ہونے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر کی تعیناتی کیلئے مارکیٹ سے بہتر اور کوالیفائڈ امیدوار ملے تو یہ بہتر ہوگا کیونکہ ہم کارپوریٹ گورننس کی طرف جارہے ہیں جس میں ادارے آزادی کے ساتھ بہتر کام کرسکے اور یہ تعیناتی کنٹریکٹ پر ہونی چاہیے تاکہ ان کی کارکردگی کو ہر زاویے سے پرکھا جا سکے تاکہ اتھارٹی میں بہترین لوگوں کا انتخاب ممکن بنایا جاسکے ۔اجلاس میں ناظم اعلیٰ پشاور ارباب عاصم، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، سیکرٹری فنانس شکیل قادر ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ظاہر شاہ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ کامران خان، سی ای او کینٹ بورڈ پشاور ، ڈی آئی جی ٹریفک ، ڈاکٹر اختر علی شاہ ، ایم ڈی خیبرپختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی بورڈ اور نادر احسان نے شرکت کی ۔اجلاس نے وزیراعلیٰ کو خیبرپختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی کے قیام میں پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اجلاس نے KPUMA منیجنگ ڈائریکٹر اور دیگر سٹاف کی بھرتی، اتھارٹیوں کے ٹرانسپورٹ اور لائسنس پالیسی کے حوالے سے بھی وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا وزیراعلیٰ کو خیبرپختونخوا ربن موبیلیٹی ایکٹ 2018 میں ترامیم کے حوالے سے بھی تفصیلاً بتایا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں بی آر ٹی پہلا منظم پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم ابھر کر سامنے آئیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبے میں ٹرانسپورٹ انڈسٹری کو بہت جلد جدید خطوط پر استوار کرنے جا رہے ہیں جس سے پشاور شہر کے لوگوں کو روزگار سمیت ٹرانسپورٹ کے جدیدسہولیات بھی میسر آئینگے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ اور KPUMA میں لائسنسنگ اور مختلف امور کے حوالے سے بھی اختیارات کا تعین کیا جائے تاکہ اتھارٹی اور محکمہ دونوں اپنے اپنے امور کو بطریق احسن نبھاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور شہر کو ٹریفک کے گھمبیر مسئلے سے نکالنے اور اس کے لئے کل وقتی حل صوبائی حکومت کے اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس امر پر زور دیا کہ اتھارٹی کے قیام کیلئے تمام تر انتظامات و لوازمات پر ہوم ورک کیا جائے اور اس کو جلد سے جلد متعلقہ فورم میں پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی میں تمام بھرتیاں میرٹ پر کرائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بی آر ٹی منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی اور حکومت کی توجہ اس پر مرکوز ہے۔ اس صوبے کی تکمیل سے پشاور شہر میں ٹریفک پر قابو پالیا جائے گا اور اتھارٹی کے قیام سے ٹریفک کا ایک جدید اور منظم نظام بھی متعارف کرایا جائے گا ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی کہ پشاور شہر جو کہ صوبے کا مرکز ہے کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔ اور اس شہر کو ایک ایسا نظام مہیا کیا جاسکے جس سے اس شہر کے خوبصورتی اور نکھار میں اضافہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بی آر ٹی منصوبے کی تکمیل سے اور اس اتھارٹی کے قیام سے پشاور شہر میں ٹریفک کے مسئلے پر حکومت مکمل قابو پالے گی۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صفوت غیور چلڈرن ہسپتال میں صفائی کے معیار پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور ہسپتال انتظامیہ کو دس دن کے اندر ہسپتال میں صفائی کا نظام بہترین بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتال انتظامیہ نئی بھرتیوں کیلئے جامع ایس این ای(شیڈول آف نیو ایکسپنڈیچر) اُنہیں بھیج دیں تاکہ مریضوں کو ہسپتال میں مطلوبہ عملے اور معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کمی باقی نہ رہے ۔اسی طرح انہوں نے ہدایت کی کہ ہسپتال انتظامیہ مریضوں کو ادویات کی فراہمی بھی ممکن بنائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صفوت غیور چلڈرن ہسپتال پشاور کے اچانک دورے کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش بھی اُن کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے تمام وارڈز کا تفصیلی معائنہ کیا ۔ انہوں نے مختلف وارڈز میں داخل بچوں کی عیادت بھی کی ۔ انہوں نے ہسپتال میں ناقص صفائی پر انتظامیہ کو تنبیہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ صوبائی حکومت صحت اور صفائی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی لہٰذا تمام عملہ صفائی کا خاص خیال رکھے ۔ وزیراعلیٰ اپنے دورے کے دوران مریض بچوں کے ورثاء سے بھی ملے اور اُن سے ہسپتال میں مختلف قسم کی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا ۔ انہوں نے عملے کی کمی سے متعلق انتظامیہ کو یقین دلایا کہ ہسپتال میں صفائی کو یقینی بنانے کیلئے سٹاف کی فراہمی کو جلد ممکن بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے مریضوں کو بلا تعطل مفت ادویات کی فراہمی کی بھی موقع پر ہدایت جاری کی ۔ انہوں نے کہاکہ صحت و تعلیم صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ صوبائی حکومت تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی اور خاص طور پر صفائی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے خصوصی توجہ مرکوزکئے ہوئے ہے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں نکاسی کے ناقص نظام کا بھی نوٹس لیا اور ہدایت کی کہ انتظامیہ ہسپتال میں نکاسی کے نظام کو بہتر بنائے تاکہ مریضوں کو ہسپتال میں کوئی مشکل پیش نہ آئے ۔اس موقع پر انہوں نے مریضوں کو بھی یقین دلایا کہ صوبائی حکومت علاج اور صحت کا نظام زیادہ سے زیادہ بہتر بنائے گی اور اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت دن رات محنت کر رہی ہے ہسپتالوں کے نظام کو معیاری بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی جائے گی تاکہ مریضوں کو علاج معالجے میں کوئی دقت پیش نہ آئے ۔