وزیر اعلیٰ کا بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر پیشرفت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت
وزیر اعلیٰ کا بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر پیشرفت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے 300 میگا واٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو منصوبے پر پیشرفت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے اور تمام اہداف کو ٹائم لائنز کے مطابق حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے کے لیے پیڈو اور متعلقہ تعمیراتی کمپنی کو آپس میں بیٹھ کر تمام حل طلب معاملات ترجیحی بنیادوں پر طے کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ یہ منصوبہ صوبے کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ ہدایات انہوں نے جمعہ کے روز محکمہ توانائی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔محکمہ توانائی اور پیڈو کے اعلیٰ حکام کے علاوہ منصوبے پر کام کرنے والی غیر ملکی کمپنی کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 300 میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 95 ارب روپے کی لاگت سے سات سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا، یہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 100 میگا واٹ استعداد کے حامل تین پاور ہاوسز پر مشتمل ہوگا جو سالانہ 1143 گیگاواٹ (GWh) بجلی پیدا کریں گے۔ مزید بتایا گیا کہ منصوبے سے صوبائی حکومت کو سالانہ 15 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔ ڈیم، پاور ہاو¿سز، ٹنلز، ان ٹیک اسٹرکچر، عملے کے لئے رہائشی کالونی اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر منصوبے کے سول ورک کا اہم جز ہیں۔منصوبے سے صوبے میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد ملے گی اور مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہونگے۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ منصوبے پر اب تک کی فزیکل پراگرس ساڑھے گیارہ فیصد جبکہ فنانشل پراگرس 22 فیصد ہے جبکہ منصوبے کے لئے درکار 1811 کنال زمین کی خریداری کا عمل سو فیصد مکمل کر لیا گیا ہے۔