Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی میزبانی میں “دہشتگردی کے خلاف قوم کا اتحاد” کے عنوان سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس، مشترکہ اعلامیہ جاری

Posted on
شیئر کریں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی میزبانی میں “دہشتگردی کے خلاف قوم کا اتحاد” کے عنوان سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس، مشترکہ اعلامیہ جاری

اسلام آباد ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی میزبانی میں پیر کے روز “دہشتگردی کے خلاف قوم کا اتحاد” کے عنوان سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ایک مشاورتی اجلاس خیبر پختونخوا ہاوس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں جماعت اسلامی،  جمیعت علمائے پاکستان، عالمی مجلس ختم نبوت، مجلس وحدت المسلمین، اسلامی تحریک، مرکزی علماءکونسل،تحریک منہاج القرآن، جماعت اہل حدیث، پاکستان مرکزی مسلم لیگ، پاکستان تحریک انصاف اوردیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مشاورتی اجلاس میں شریک اہم رہنماوں میں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر ،محمد علی درانی، پروفیسر ابراہیم، لیاقت بلوچ، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، قاری محمد شیخ یعقوب، سید ناصر عباس شیرازی، پیر سید ہارون علی گیلانی، علامہ عارف حسین واحدی، بیرسٹر محمد علی سیف، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، مولانا حامد الحق،مولانا یوسف شاہ، عبدالغفار روپڑی، قمر قطب الدین،علامہ حامد رضا،ابراہیم قاسمی، اسماعیل بلیدی، علامہ شبیر حسین، مولانا عبدالواسع، علامہ احمد اقبال رضوی،زاہد علی اخونزادہ،حافظ خالد ولید، پیر نورالحسنین گیلانی، عنایت اللہ، سمیع اللہ خان، وسیم اظہر ترابی، پیر پگاڑہ صبغت اللہ راشدی،محمد تابش قیوم، اسرار مدنی، حافظ فضل الرحمن خلیل، بخت زمین اور دیگر شامل تھے۔

 

وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشاورتی اجلاس بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر منعقد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ملک میں دہشت گردی، فرقہ واریت، لسانیات، صوبائیت کے خلاف اور ملک میں قانون کی حکمرانی کےلئے قومی سطح پر ایک جامع پالیسی کی تشکیل کے سلسلے میں مشاورت کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ” میں بانی چیئرمین اور اپنی طرف سے اس مشاورتی نشست میں شریک تمام زعماءکا مشکور ہوں۔

 

اس اجلاس میں مختلف جماعتوں اور مکاتب کے زعماءکی اتنی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہمیں قومی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک اس صورتحال سے دو چار ہے جبکہ ملک میں دہشت گردی، فرقہ واریت، لسانیات، صوبائیت اور لاقانونیت عروج پر ہے، آج ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کےلئے کس طرح کا ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، اگر ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کےلئے ایک بہتر ملک چھوڑنا ہے تو ہمیں دہشتگردی، فرقہ واریت، لسانیات، لاقانونیت اور نسلی تعصب کے خلاف ایک جامع پالیسی تشکیل دے کر اس پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ ” وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ماضی میں اس سلسلے میں کافی کوششیں تو ہوئیں لیکن نتائج سامنے نہیں آئے۔ دہشتگردی کا خاتمہ عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں اس کے خاتمے کی کوششوں میں عوام کو اعتماد میں لینا ہوگا۔

 

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمے کےلئے علماءکرام کا کردار سب سے زیادہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے، ملک کو درپیش ان سنجیدہ مسائل کے حل کےلئے قومی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ ملک میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے اور قانون کی بالادستی کےلئے تمام جماعتوں کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر متحد ہونا ہوگا،آج ملک کو قانون کی حکمرانی کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی تو لوگوں کو ان کا حق ملے گا جبکہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی بھی ریاست آگے نہیں بڑھ سکتی۔ ” ہمیں بطور قوم اپنی خودمختاری اور ملکی استحکام کےلئے اکٹھا ہونا ہے، جب تک ہم خود مختار نہیں ہونگے تب تک اپنی اسلامی اقدار اور قومی نظریے پر عمل نہیں کرسکتے”۔

 

وزیر اعلیٰ نے مشاورتی اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ” اس اہم نشست میں شرکت پر ملی یکجہتی کونسل اور دیگر جماعتوں کے زعماءکا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں،مشاورتی اجلاس میں اتنی بڑی تعداد میں علماءکرام اور سیاسی قائدین کو اکٹھا کرنے پر بیرسٹر محمد علی سیف اور محمد علی درانی کی کوششوں کو سراہتا ہوں اور امید ہے یہ مشاورتی اجلاس ملک میں پائیدار امن کے سلسلے میں قومی اتحاد کےلئے مضبوط بنیادیں فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی خوش آئند ہے کہ دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خاتمے اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے معاملے پر سب ایک پیج پر ہیں، ابتدائی مشاورتی اجلاس میں سامنے آنے والی تجاویز کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

 

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ان تجاویز کی روشنی میں آگے بڑھنے کےلئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور شرکاءکی تجویز کی روشنی میں مشاورتی اجلاس جلد پشاور میں منعقد کیا جا ئے گا۔ کوشش ہوگی کہ اگلی نشست میں دیگر جماعتوں کو بھی شریک کیا جائے۔ ” یقین دلاتا ہوں کہ مشاورتی اجلاس میں پیش کی گئیںتمام تجاویز پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا”. انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پہلے دن ہی سے میرا موقف واضح ہے کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے۔ عنقریب وفد افغانستان بھیجا جائے گا جس میں تمام طبقوں اور شعبوں کی نمائندگی ہوگی جبکہ اس سلسلے میں بیرسٹر محمد علی سیف کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

 

مشاورتی اجلاس سے دیگر جماعتوں اور مکاتب فکر کے زعماءنے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک اہم قومی مسئلے پر اس طرح کے مشاورتی اجلاس کا انعقاد انتہائی احسن اقدام ہے۔ مشاورتی اجلاس کے انعقاد پر وزیر اعلی علی امین گنڈاپور مبارکباد کے مستحق ہیں اور اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ اور خیبرپختونخوا حکومت کا کردار قابل ستائش ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا یہ اقدام دیگر صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کےلئے قابل تقلید ہے، دہشتگردی، فرقہ واریت، لسانی تعصب اور لاقانونیت جیسے قومی مسائل کے لئے قومی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا یہ اقدام اس سلسلے میں ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ شرکاءنے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور ایک صوبے کے وزیر اعلی ہیں لیکن انہوں نے ایک قومی لیڈر کا کردار ادا کیا ہے،یہ ایک قومی مسئلہ ہے جس پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے لیڈ رول لیا ہے۔

 

مشاورتی اجلاس کو بنیاد بنا کر قومی اتحاد کےلئے اس تسلسل کو آگے بڑھانا ہے۔اس سلسلے میں تمام سیاسی و دینی جماعتوں کی اگلی بیٹھک پشاور میں منعقد کی جائے جس کے بعد تمام صوبوں میں بھی اس طرح کی نشستیں منعقد کی جائیں۔ ملک میں دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا ہونگے۔ کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کے لئے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کو ساتھ لیکر آگے بڑھا جائے۔ مشاورتی اجلاس میں شرکاءنے اس سلسلے میں آگے کے لائحہ عمل کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔

 

 

Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa hosts Consultative Meeting on National Unity Against Terrorism 2

 

 

 

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں منعقد مشاورتی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ
اسلام آباد : 27 جنوری 2025

• پاکستان تحریک انصاف کے اسیر قائد جناب عمران خان کی ہدایت پر دہشت گردی کے خلاف قوم کا اتحاد کے عنوان سے ملک و قوم کو در پیش سنگین بحرانوں کے حل کے لئے قومی قیادت کی مجلس مشاورت آج خیبر پختون خوا ہاؤس، اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں ملک کی قومی سیاسی جماعتوں کے قائدین اور معزز را ہنماؤں نے شرکت فرمائی۔

• اجلاس اس مجلس مشاورت کے انعقاد پر پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر اعظم جناب عمران خان کی تحسین کرتا ہے اور اس ضمن میں عملی اقدامات ، رابطوں اور میز بانی پر وزیر اعلی خیبر پختون خوا جناب علی امین گنڈا پور اور ان کی تمام ٹیم کا شکر یہ ادا کرتا ہے۔

• اجلاس نے مجوعی ملکی صورتحال ، دہشت گردی سمیت داخلی اور خارجی مسائل پر تفصیلی غور کیا اور اپنی آرا اور تجاویز دیں۔

• اجلاس نے دہشت گردی کے خلاف قوم کے اتحاد کی اہمیت کی تائید وحمایت کرتے ہوئے ریاستی عمل داری اور سکیورٹی فورسز پر مسلح جتھوں کے حملوں کی مذمت کی اور قرار دیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اس کا دستور 1973 اسلام کے زریں وابدی اصولوں کا امین اور نفاذ کا ضامن ہے۔ یہ پوری قوم کی اجتماعی سوچ کا مظہر ہے۔ آئین پاکستان آقائے نامدار، سرور انبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ کی رسالت و نبوت کے خاتمے کی تاریخی دستاویز بھی ہے جو پاکستان کی غالب اکثریت مسلمان آبادی کے ایمان کا حصہ اور قیام پاکستان کے مقاصد میں سے ایک اہم جزو ہے۔

 

• اجلاس اعادہ کرتا ہے کہ امت کے اندر کسی مسئلے یا تنازعے کے حل کے لئے بات چیت اور دلیل و مشارت کا راستہ اپنانا ہی اسلام اور قرآن کی ہدایت اور رسالت ماب ﷺ کی سنت اطہر ہے لہذا اسلامی ملک اور مسلمانوں کے خلاف اسلام کے نام پر یلغار مسلکی انتشار اور مسلح جتھہ بند حملے کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ایسا کوئی بھی قدم مسلمان کی جان و مال کی حرمت کے احترام کے واضح حکم کی خلاف ورزی ہے۔

 

• یہ اجلاس اتحاد بین المسلمین اور تمام مسالک کے ایک دوسرے کے لئے احترام کا بھی مظہر ہونے کی حیثیت سے قرار دیتا ہے کہ تمام مسالک کے قائدین اور راہنما جماعتی اور انفرادی حیثیت سے اُن عوامل کے سد باب کے لئے اپنا کردار اور معاونت فرمائیں گے جن کے ذریعے بیرونی شرارتوں کا خاتمہ کرتے ہوئے امن کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔

 

• اجلاس وطن عزیز کے دفاع ، سلامتی، سالمیت اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے مسلح افواج ، پولیس، رینجرز ، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر تمام اداروں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کرتا ہے۔ بلا شک و شبہ ارض پاک کی وحدت و سالمیت کے لئے مضبوط فوج اور قانون نا فذ کرنے والے ادارے ایک لازمی ضرورت ہے جس سے کسی صورت صرف نظر نہیں کیا جا سکتا۔
• اجلاس یہ بھی ضروری سمجھتا ہے کہ ریاست کے شہریوں کے تمام آئینی وقانونی حقوق، جائز شکایات اور مسائل کا تدارک بھی حکومت کا بنیادی دستوری فرض ہے۔ اس ضمن میں اجلاس میں شامل جماعتیں اور ان کے محترم قائدین متفق ہیں کہ خیبر پختون خوا کی حکومت کی معاونت سے مقامی آبادی کے جائزہ قانونی مسائل کے حل کے لئے اپنا بھر پور مشاورتی کردار ادا کریں گے ۔ اس ضمن میں اجلاس تجویز کرتا ہے کہ قائدین کی مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس ضمن میں مناسب اور قابل عمل تجاویز تیار کرے۔

 

• اجلاس یہ بھی زور دیتا ہے کہ قومی سطح پر سیاسی کھینچا تانی اور قید و بند کے ذریعے کسی ایک جماعت کو دبانے اور منظر سے ہٹانے کا سلسلہ ماضی میں بھی کبھی کامیاب نہیں ہو سکا بلکہ اس کے نتیجے میں ملک وقوم مزید سنگین اور بڑے بحرانوں کا شکار ہوئے ہیں لہذا وقت کی نزاکت ، دہشت گردی سمیت دیگر حساس نوعیت کے درپیش مسائل ، معاشی مشکلات اور عوام کو در پیش مہنگائی ، بے روز گاری اور سماجی بہتری کے مصائب متقاضی ہیں کہ قومی مفاہمت کے عمل کو فی الفور شروع کیا جائے۔ اجلاس تمام حکومتی، اپوزیشن جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز پر زور دیتا ہے کہ قومی مفاہمت کے عمل کے لئے غیر جانبدار شخصیات کے ذریعے اجتماعیت کے حامل اعتماد سازی کے اقدامات کا آغاز کیا جائے تا کہ قوم کے اندر موجود تقسیم کا خاتمہ ہوا اور قومی نجات کا اجتماعی حل طے پائے۔

 

• اجلاس سمجھتا ہے کہ یہ عمل اداروں کے آئین وقانون کے مطابق کردار اور غیر جانبدارانہ حیثیت کی بحالی کے لئے بھی ضروری ہے تا کہ کوئی اداروں پر انگلی نہ اٹھا سکے، اُن کے خلاف پراپگنڈہ نہ کر سکے اور پورے احترام کے ساتھ قوم ان پر اعتماد قائم رکھے۔ اجلاس نے یہ بھی زور دیا کہ مشاورت میں شامل جماعتوں میں سے کسی کے بھی حامیوں کی جانب سے اداروں کے خلاف پرا پگنڈہ کرنے والے عناصر کی تا دیب کی جائے تا کہ قوم اور اداروں میں محاذ آرائی کا ہر تاثر ختم کر کے غیر ملکی قوتوں کے مذموم ارادوں کو نا کام کیا جائے۔

 

• اجلاس نے اتفاق رائے سے یہ بھی طے کیا کہ اس نشست میں طے پانے والے نکات کو عملی شکل دینے کے لئے قومی سطح پر مشارت کے عمل کو مزید وسیع کیا جائے۔ اس ضمن میں قومی سطح پر رابطوں کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تا کہ تمام قومی سیاسی جماعتوں کے درمیان تعاون ، رابطوں اور تجاویز کے ذریعے قومی مفاہمت و ترقی کا ایجنڈا تیار ہو جس کی روشنی میں ملک وقوم کو بحرانوں سے نجات ملے، سیاسی نظام مستحکم بنیاد پر استوار ہو، مہنگائی بے روزگاری سمیت عوام کے بنیادی مسائل کے حل اور معاشی ترقی کی ٹھوس بنیادیں قائم ہوں، اداروں اور عوام کے درمیان بھائی چارے اور اتحاد کی فضا کو مزید مضبوط بنا کر بدامنی کا خاتمہ کرتے ہوئے قوم اور ملک کے خلاف بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا جائے

 

Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa hosts Consultative Meeting on National Unity Against Terrorism 1

 

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98489