Chitral Times

May 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت احساس امبریلا کے تحت مختلف پروگراموں احساس اپنا گھر، احساس نوجوان، احساس ہنر اور احساس روزگار کے حوالے سے اجلاس

Posted on
شیئر کریں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت احساس امبریلا کے تحت مختلف پروگراموں احساس اپنا گھر، احساس نوجوان، احساس ہنر اور احساس روزگار کے حوالے سے اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں احساس امبریلا کے تحت مختلف پروگراموں پر عملدرآمد اور اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، ان پروگراموں میں احساس اپنا گھر، احساس نوجوان، احساس ہنر اور احساس روزگار شامل ہیں۔ متعلقہ اراکین صوبائی کابینہ کے علاوہ متعلقہ محکموں اور شراکت دار اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ انتظامی سیکرٹریز کو اپنے اپنے پروگراموں کی مکمل اونرشپ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ مذکورہ احساس پروگراموں پر عملدرآمد کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کے لئے متعلقہ محکموں کی سطح پر خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں، محکمے اپنے متعلقہ پروگراموں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد اور پیشرفت یقینی بنائیں، اور ان پروگراموں کے تحت قرضوں کی فراہمی کے عمل کو تیز کیا جائے۔

 

 

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کے اہم فلاحی منصوبے ہیں، ان پر عملدرآمد میں تاخیر قابل قبول نہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ان پروگراموں کی بھر پور تشہیر کی جائے تاکہ ذیادہ سے ذیادہ لوگ ان سے مستفید ہوسکیں۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ نے ان پروگراموں میں صوبے کے تمام اضلاع کو آبادی کے تناسب سے کوٹہ فراہم کرنے اور ان پروگراموں میں خواتین، خصوصی افراد، نوجوانوں اور خواجہ سراوں سمیت تمام طبقات کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کی طرف سے پروگراموں پر عملدرآمد کے سلسلے میں اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ احساس نوجوان پروگرام کے دو مختلف کمپوننٹس کا اجراءکر دیا گیا ہے۔ احساس نوجوان پروگرام کے پہلے مرحلے پر ایک ارب روپے کی لاگت سے بنک آف خیبر کے ذریعے عمل درآمد جاری ہے، پروگرام کے تحت قرضوں کے حصول کے لیے کل 9976 درخواستیں موصول ہوئی ہیں، اس مرحلے کے تحت اب تک نوجوانوں کے 47 کلسٹرز میں 11 کروڑ روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں جبکہ 120 کیسز چھان بین کے مراحل میں ہیں۔

 

 

وزیر اعلیٰ نے پروگرام کے تحت کیسز پراسس کرنے کے عمل کو سادہ اور مختصر رکھنے کی ہدایت کی اور تاکید کی کہ اگلے ایک ہفتے میں واضح پیش رفت نظر آنی چاہیے۔ حکام نے آگاہ کیا کہ احساس نوجوان پروگرام کا دوسرا مرحلہ دو ارب روپے کی لاگت سے اخوت کے تعاون سے لانچ کیا گیا ہے، اب تک پروگرام کے لیے 20 کروڑ روپے جاری کیے گئے جو سارے تقسیم کیے جا چکے ہیں، مختلف اضلاع سے 1390 مستحق افراد اس پروگرام کے تحت بلاسود قرضہ حاصل کر چکے ہیں۔ پروگرام کے تحت مزید 2600 درخواست گزاروں کو بلاسود قرضے فراہم کرنے کا عمل جاری ہے۔

 

 

وزیر اعلیٰ نے پروگرام کے لیے فوری طور پر مزید 20 کروڑ روپے جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اسی طرح اجلاس میں بتایا گیا کہ احساس اپنا گھر پروگرام بنک آف خیبر کے تعاون سے لانچ کیا گیا ہے، پروگرام کے تحت درخواستوں کی وصولی کا عمل جاری ہے، اب تک مختلف اضلاع سے 14500 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن کی جانچ پڑتال جاری ہے۔ علاوہ ازیں احساس ہنر پروگرام کے تحت درخواستوں کی وصولی کے لیے آن لائن پورٹل کا اجراءکر دیا گیا ہے، پروگرام پر عمل درآمد کے لیے 20 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ ان پروگراموں کے علاوہ احساس روزگار اسکیم بھی چار ارب روپے کی لاگت سے شروع کی جارہی ہے۔

 

 

صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبے ” سولرائزیشن آف پبلک بلڈنگز اینڈ پرائیویٹ ہاوسز ”  بارے قائم کمیٹی کا اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبے ” سولرائزیشن آف پبلک بلڈنگز اینڈ پرائیویٹ ہاوسز ”  بارے قائم کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوا جس میں سرکاری عمارتوں اور نجی گھروں کی سولرائزیشن پر عملدرآمد کے لئے اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ اراکین طارق سدوزئی اور مزمل اسلم کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا کام انرجی سروسز کمپنیوں کے ذریعے کرانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا یے اور متعلقہ حکام کو سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کو پائیدار بنیادوں پر انجام دینے کے لئے قابل  عمل فنانشل ماڈل تیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

 

 

یاد رہے ، اسکیم کے تحت تمام سرکاری عمارتوں بشمول دفاتر، یونیورسٹیز،  کالجز، جیل خانہ جات، پولیس اسٹیشنز، اسپتال، ٹیوب ویلز وغیرہ کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں کم و بیش 23 ہزار سرکاری عمارتوں کی نشاندھی کی گئی ہے۔ سرکاری عمارتوں کی بجلی کی بلوں کی مد میں صوبائی حکومت سالانہ 22 ارب روپے ادا کرتی ہے جبکہ ان عمارتوں کی سولرائزیشن سے بجلی کے بلوں کی مد میں صوبائی حکومت کو سالانہ اربوں روپے کی بچت ہوگی۔

 

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ  گھروں کی سولرائزیشن کے منصوبے کے تحت صوبے میں کل ایک لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے جن میں سے 65 ہزار مستحق گھرانوں کو بالکل مفت سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے جبکہ باقی 65 ہزار گھرانوں کو آدھی قیمت اور آسان اقساط پر سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے۔  وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو گھروں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر یکم مئی سے عملی کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ  سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر کام شروع کرنے لئے دو مہینوں کے اندر اندر تمام لوازمات مکمل کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ انرجی سروسز کمپنیوں کے ذریعے ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز میں سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کا منصوبہ بھی شروع کیا جائے۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
101281