Chitral Times

Dec 11, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج کی سہولیات کو وسعت دینے کے لیے مزید سرکاری اور نجی ہسپتالوں کو صحت کارڈ کے پینل میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ

Posted on
شیئر کریں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج کی سہولیات کو وسعت دینے کے لیے مزید سرکاری اور نجی ہسپتالوں کو صحت کارڈ کے پینل میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج کی سہولیات کو وسعت دینے کے لیے مزید سرکاری اور نجی ہسپتالوں کو صحت کارڈ کے پینل میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے پالیسی بورڈ کا اجلاس جلد منعقد کرکے صحت کارڈ اسکیم کے معیار پر پورا اترنے والے مزید ہسپتالوں کو پینل میں شامل کرنے کی حتمی منظوری دینے کی ہدایت کی ہے اورتاکید کی ہے کہ صحت کارڈ کے پینل میں شامل کرنے کے لئے طے شدہ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ صحت کارڈ کے پینل میں ہسپتالوں کی شمولیت کے لئے آبادی اور ہسپتالوں کے درمیان فاصلوں پر خصوصی توجہ دی جائے اور کوشش کی جائے کہ ہر تحصیل کی سطح پر صحت کارڈ کے پینل پر کم سے کم ایک ہسپتال موجود ہو۔ وہ پیر کے روز محکمہ صحت کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

 

وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت احتشام علی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ و ڈویلپمنٹ اکرام اللہ خان، سیکرٹری صحت سید عدیل شاہ کے علاوہ محکمہ صحت اور اس کے ذیلی ادارے خیبرپختونخوا ہیلتھ فاونڈیشن اور صحت کارڈ پلس کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صحت کارڈ اسکیم میں نئے ہسپتالوں کی شمولیت اور دور افتادہ اضلاع میں ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ سمیت صحت کے شعبے میں اصلاحات اور دیگر امور پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا۔ اجلاس میں صوبے کے بعض اضلاع میں پہلے سے آوٹ سورس سرکاری ہسپتالوں کے بقایاجات کی ادائیگیوں اور دیگر متعلقہ اُمور کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ وزیر اعلی نے محکمہ خزانہ کو ان ہسپتالوں کے بقایاجات فوری طور پر ادا کرنے اور ان ہسپتالوں میں طبی خدمات کی فراہمی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔اجلاس میں صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ہیلتھ فاونڈیشن کے ذریعے مزید ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ کے معاملے پر بھی غور کیا گیا اور محکمہ صحت کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مزید ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ کے لئے اگلے مہینے تک تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کیگئی ہے۔اجلاس میں ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ کے موجودہ پیچیدہ عمل کو آسان بنانے کے لیے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم کا اُصولی فیصلہ بھی ہوا ہے۔

 

 

اسی طرح مزید ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، وزیر اعلی خود مذکورہ اسٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین ہونگے۔ اجلاس میں روش فارماسیوٹیکل کمپنی کے اشتراک سے صوبے میں ہیموفیلیا کا شکار بچوں کو مفت ادویات کی فراہمی کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہیموفیلیا کے شکار بچوں کو مفت ادویات کی فراہمی پر آنے والی لاگت کا آدھا حصہ صوبائی حکومت اور آدھا روش کمپنی برداشت کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دور افتادہ علاقوں کے لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات مقامی سطح پر فراہمی موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس مقصد کے لئے نچلی سطح کے طبی مراکز کو مستحکم کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔اس سلسلے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں، دور دراز علاقوں کے لوگوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لئے آوٹ سورسنگ کے عمل کو بہتر بنایا جائے گا۔ نچلی سطح کے ہسپتالوں کو مستحکم کرنے کے علاوہ صحت کارڈ اسکیم اور تدریسی ہسپتالوں کے نظام میں مزید بہتری لا رہے ہیں۔صوبائی حکومت کے ان اقدامات سے صحت کے شعبے میں بہت جلد واضح تبدیلی نظر آئے گی۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95399