Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورکا منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے عمل کو صحت کارڈ سکیم میں شامل کرنے کا اُصولی فیصلہ

Posted on
شیئر کریں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورکا منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے عمل کو صحت کارڈ سکیم میں شامل کرنے کا اُصولی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے عمل کو صحت کارڈ سکیم میں شامل کرنے کا اُصولی فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں کیس تیار کرکے صوبائی کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔کابینہ کی منظوری کے بعد منشیات کے عادی افراد کی بحالی کےلئے مراکز کو بھی صحت کارڈ کے پینل میں شامل کیا جاسکے گا۔اس اقدام کا مقصد منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے عمل کو موثر اور منظم انداز میں چلانا ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاو رمیں صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد منشیات کے پہلے اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا ۔صوبائی کابینہ اراکین میاں خلیق الرحمان ، فیصل ترکئی ، سید قاسم علی شاہ، چیف سیکرٹری، اینٹی نارکوٹکس فورس ، پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس میں منشیات کے تدارک کےلئے اقدامات اور کاروائیوں کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیس کو صوبہ بھر میں منشیات فروشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاو ¿ن کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مزید برآںمتعلقہ حکام کو منشیات فروشوں کے خلاف مو ¿ثر کاروائیاں نہ کرنے والے پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹانے کی ہدایت کی گئی اور منشیات کے خلاف کارروائیوں کا جائزہ لینے کےلئے اگلے پندرہ دنوں میں ٹاسک فورس کا خصوصی اجلاس منعقد کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں تمام اضلاع میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاو ن کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس میں صوبے کے چند علاقوں میں پوست کی کاشت پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان علاقوں میں پوست کی کاشت کے تدارک کےلئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا ۔

 

پوست کی کاشت کو ختم کرنے کےلئے پوست کاشت کرنے والوں کو متبادل فصل کاشت کرنے پر آمادہ کرنے کےلئے کمیٹی تشکیل دی گئی جو ایک ہفتے میں متعلقہ کاشتکاروں کے ساتھ جرگہ منعقد کر کے وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متبادل فصل کاشت کرنے کےلئے بیج وغیرہ صوبائی حکومت فراہم کرے گی۔اسی طرح اجلاس میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے عمل کو ادارہ جاتی شکل دینے کا فیصلہ کیا گیا ، اس مقصد کےلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کی ذمہ داریوں کا واضح تعین کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں کیس حتمی منظوری کےلئے صوبائی کابینہ کو پیش کیا جائے گااور منشیات کا قلع قمع کرنے کےلئے اس کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے۔

 

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ لوگوں کو منشیات کا عادی بنانے اور انہیں برباد کرنے والوں کےلئے کوئی رعایت اور معافی نہیں ہے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہر ضلع میں منشیات کے خلاف زیادہ سے زیادہ کارروائیاں کی جائیں ۔وزیراعلیٰ نے پشاور میں جاری منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے پروگرام کو قابل ستائش قرارد یا اور ہدایت کی کہ دیگر اضلاع کے منشیات کے عادی افراد کو بھی پشاور کے بحالی مراکز منتقل کیا جائے ۔ مزید برآں اُنہوں نے جیلوں میں قید منشیات کے عادی افراد کی بحالی کےلئے بھی خصوصی اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے ۔

 

اجلاس کو ڈرگ فری پشاور مہم کے تحت انسداد منشیات کے سلسلے میں اب تک کی کارروائیوں، منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور دیگر اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ ایکسائز کی جانب سے پشاور میں ہیروئن مکسنگ کی تین فیکٹریاں بند کی گئی ہیں ۔ ضلع خیبر میں 200کنال، مہمند 112کنال ، صوابی 45 اور مانسہرہ میں 13کنال رقبے پر کاشت پوست کی فصل تلف کی گئی ہے، سال 2024 میں 1141 کلو گرام مختلف اقسام کی منشیات جلائی گئی ہیں جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت 2 ارب روپے بنتی ہے۔محکمہ ایکسائز کے تحت کارروائیوں میں جون 2024 سے اب تک 2952 کلو گرام چرس پکڑی گئی ہے ، اسی عرصے میں تقریباً 105کلو گرام ہیروئن ،157کلو گرام افیون ،37کلو گرام آئس اور 248 لیٹر شراب پکڑی گئی ہے جبکہ منشیات کے خلاف کارروائیوں میں 238 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

 

اجلاس میں بتایا گیا کہ منشیات کے خلاف آگہی کےلئے تعلیمی اداروں میں خصوصی مہمات چلائی گئی ہیں،ڈرگ فری پشاور مہم کے تحت تعلیمی اداروں میں آگہی مہم کے بڑے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں ، ہر یونیورسٹی میں نارکوٹکس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ڈرگ فری پشاور مہم کے تیسرے مرحلے کے تحت منشیات کے دو ہزار افراد کی بحالی عمل میں لائی جا رہی ہے،اس سے قبل پہلے دو مرحلوں میں تقریباً 2400 منشیات کے عادی افراد کی بحالی عمل میں لائی گئی ہے ۔

 

اجلاس کو صوبے میں منشیات کے تدارک کےلئے اینٹی نارکاٹکس فورس کی کارروائیوں اور کارکردگی پر بھی بریفنگ دی گئی اور آگاہ کیا گیا کہ گذشتہ سال کے دوران اے این ایف کی طرف سے منشیات کے مجرموں کو سزا دلانے کی شرح 81 فیصد رہی۔ گذشتہ سال کے دوران اے این ایف خیبر پختونخوا نے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث 242 پاکستانیوں اور چھ غیر ملکیوں کو گرفتار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے منشیات کے تدارک کےلئے اے این ایف کی کارکردگی کو بھی سراہا اور اُمید ظاہر کی کہ منشیات کے خلاف صوبے میں جاری اقدامات سے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98619