
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکا صوبے میں رواں مون سون سیزن کے دوران بارشوں اور سیلاب کے خدشات کے پیش نظر تمام متعلقہ صوبائی محکموں اوراضلاع کی انتظامیہ کو ضروری انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکا صوبے میں رواں مون سون سیزن کے دوران بارشوں اور سیلاب کے خدشات کے پیش نظر تمام متعلقہ صوبائی محکموں اوراضلاع کی انتظامیہ کو ضروری انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے صوبے میں رواں مون سون سیزن کے دوران بارشوں اور سیلاب کے خدشات کے پیش نظر تمام متعلقہ صوبائی محکموں اور اضلاع کی انتظامیہ کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ضروری انتظامات مکمل رکھنے اور صوبائی حکومت کے مون سون کنٹینجنسی پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ پراونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ گائیڈ لائنز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ نے ممکنہ سیلاب کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے پیشگی تیاریاں ہر لحاظ سے مکمل رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ضروری افرادی قوت، مشینری اور ریلیف اشیاءکی ہمہ وقت دستیابی یقینی بنائی جائے اور بارشوں کے دوران اضلاع کی سطح پر تمام متعلقہ عملے اور ریسکیو ٹیموں کو ہمہ وقت الرٹ رکھا جائے۔ علی امین گنڈاپور نے متعلقہ حکام کو تمام ہسپتالوں میں عملے اور ضروری ادویات کی ہمہ وقت دستیابی کے لئے بھی ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ سیلابوں کے حوالے سے ہائی رسک اضلاع میں غیر معمولی انتظامات کئے جائیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے فوری رسپانس میکینزم تیار رکھا جائے۔ہنگامی صورتحال میں متعلقہ محکموں اور ریسکیو اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کا موثر نظام وضع کیا جائے اور اس مقصد کے لئے صوبے اور ہائی رسک اضلاع کی سطح پر کنٹرول رومز قائم کئے جائیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کم ساوتھ ریجن سیکرٹریٹ کے طرز پر ہزارہ ریجن کے لئے بھی ایک الگ سیکرٹریٹ کے قیام کی اصولی فیصلہ
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے ساوتھ ریجن سیکرٹریٹ کے طرز پر ہزارہ ریجن کے لئے بھی ایک الگ سیکرٹریٹ کے قیام کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الگ سیکرٹریٹ کے قیام کا مقصد ترقیاتی منصوبوں کی موثر نگرانی، ان پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کام کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر ان ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسی کا اہم حصہ ہے جس پر عمل درآمد کے لئے ورک لوڈ کو تقسیم کرنا انتہائی ضروری ہے جو الگ سیکرٹریٹ کے قیام کے ذریعے ممکن ہے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بناکر ان کے ثمرات بلا تاخیر عوام تک پہنچائے جاسکیں۔ وہ بدھ کے روز خیبر پختونخوا کے پارلیمنٹیرینز کے ایک مشاورتی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
اجلاس میں ممبران اسمبلی کے حلقوں میں فوری نوعیت کے عوامی مسائل کے حل اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے سے متعلق معاملات پر گفتگو کی گئی۔ ممبران اسمبلی نے اپنے اپنے حلقوں میں عوامی مسائل سے متعلق امور اور فوری نوعیت کے کاموں کے بارے وزیر اعلی کو آگاہ کیا۔ ان مسائل میں صحت، تعلیم، مواصلات، گورننس اور بجلی سے متعلق مسائل شامل تھے ۔ وزیر اعلی نے مذکورہ مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر ضروری کاروائیاں عمل میں لانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عوام کو فوری ریلیف کی فراہمی اور لوگوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں، اس مقصد کے لئے گورننس کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں مختلف سماجی شعبوں میں سروس ڈیلیوری کو بھی عوامی توقعات سے ہم آہنگ بنایا جائے گا۔
وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسی کا اہم جز ہے،جو منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں انہیں پہلی فرصت میں مکمل کیا جائے گا، تکمیل کے آخری مراحل میں داخل 600 منصوبوں کو رواں سال مکمل کیا جائے گا۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ان منصوبوں کو فل فنڈنگ کر رہی ہے، کام کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے منتخب عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں اور سروس ڈیلیوری کے عمل کی کڑی نگرانی کریں۔
اجلاس میں ترنول اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے متوقع جلسے کی تیاریوں سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس متوقع جلسے کو کامیاب بنانے کے لئے انتظامات اور لائحہ عمل کے بارے مشاورت کی گئی اورجلسے کی تیاریوں کے سلسلے میں پارلیمنٹیرینز اور دیگر پارٹی قائدین کو ذمہ داریاں دی گئیں ۔ ممبران اسمبلی نے جلسے کو ایک کامیاب اور تاریخی جلسہ بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں بھر پور عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں انسداد پولیو ٹیموں کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور پولیس حکام کو فائرنگ میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مذکورہ واقعات میں فائرنگ سے زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کو زخمی اہلکاروں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انسداد پولیو ٹیموں کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانا قابل مذمت اور افسوسناک اقدام ہے، اس طرح کے بزدلانہ واقعات میں ملوث عناصر ہمارے بچوں کے محفوظ مستقبل کے دشمن ہیں،فرنٹ لائن پولیو ورکرز ہمارے ہیرو ہیں، اس طرح کے واقعات سے پولیو ٹیموں کے حوصلے پست نہیں ہونگے۔صوبائی حکومت صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے۔