وزیراعلی خیبرپختونخو کا محکمہ ایکسائز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے تین الگ ڈائریکٹوریٹس قائم کرنے کا فیصلہ
وزیراعلی خیبرپختونخو کا محکمہ ایکسائز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے تین الگ ڈائریکٹوریٹس قائم کرنے کا فیصلہ
پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے محکمہ ایکسائز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے تین الگ ڈائریکٹوریٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت وہیکل رجسٹریشن اینڈمینجمنٹ، انٹیلیجنس اینڈ نارکوٹکس کنٹرول اور پراپرٹی ٹیکس کے لیے الگ الگ ڈائریکٹوریٹس قائم کی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو مجوزہ ڈائریکٹوریٹس کی ذمہ داریوں کا واضح تعین کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ حتمی مقصد محکمہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے جس کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔وہ گزشتہ روزوزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
وزیراعلیٰ نے محکمے کے ریونیو کو بڑھانے کے لئے موجودہ قوانین میں ضروری ترامیم کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوں نے غیر مجاز افراد کے زیر استعمال ایکسائز کی گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ان غیر مجاز افراد کو گاڑیاں واپس کرنے کے لئے باضابط نوٹس جاری کئے جائیں،مقرر وقت میں گاڑیاں واپس نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائی جائیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ گاڑیاں ضرورت کی بنیاد پر پولیس اور دیگر صوبائی محکموں کو دی جائیںگی ۔ علی امین خان گنڈا پور نے ایکسائز کے وئیر ہاو¿س میں کھڑی ناکارہ گاڑیوں کو شفاف انداز میں نیلام کرنے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ سیاسی سفارش پر کسی کو یہ گاڑیاں نہ دی جائیں،مزید برآں اُنہوںنے ہدایت کی کہ جن مجاز سرکاری لوگوں کو گاڑیاں دی جائیں ان کی مکمل ڈاکومنٹیشن کی جائے ۔ اسی طرح وزیراعلیٰ نے کرائے پر لگے گھروں پر کمرشل ٹیکس وصول کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرنے جبکہ اُن گھروں کے اصل کرایوں کا تعین کرنے کے لئے اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے ، اُنہوں نے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی اور اس میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے جی آئی ایس سسٹم متعارف کرانے جبکہ محکمے کے جملہ معاملات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے قابل عمل پلان ترتیب دینے اور اس پلان پر ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔
علی امین نے واضح کیا کہ وہ کاغذی کاروائی ، روایتی بریفنگ اور پریزینٹیشن کی بجائے آن گراونڈ عملدرآمد پر یقین رکھتے ہیں، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے روایتی انداز سے ہٹ کر کام کیا جائے اور ٹیکسوں کی ادائیگیوں کے سلسلے میں لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے محکمے کے اندر جزا و سزا کا نظام مضبوط بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اچھی کارکردگی کے حامل اہلکاروں کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے ۔ صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الزمان، وزیر اعلی کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور محکمہ ایکسائز کے متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی .
دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقہ تپی میں نامعلوم افراد کی پولیس اہلکار پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ایلیٹ فورس کے اہلکار کی شہادت پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے شہید کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئےشہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
وزیر اعلی نے پولیس کے اعلی حکام کو فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں اورہم عوام کی جان و مال کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکاروں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ شہید کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائےگی۔