وزیراعلیٰ کے زیر صدارت خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا اجلاس، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پالیسی اینڈ روڈ میپ 2030 کے مسودے کو حتمی شکل دیدی گئی
وزیراعلیٰ کے زیر صدارت خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا اجلاس، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پالیسی اینڈ روڈ میپ 2030 کے مسودے کو حتمی شکل دیدی گئی
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا 16 واں بورڈ اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پالیسی اینڈ روڈ میپ 2030 کے مسودے کو حتمی شکل دےدی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ یہ مسودہ صوبائی کابینہ کے اگلے اجلاس میں باضابطہ منظوری کےلئے پیش کیا جائےگا۔ مذکورہ پالیسی اینڈ روڈ میپ مختلف کلیدی ڈومینز پر مشتمل ہے جن میں ڈیجیٹل گورننس ، سکلز ڈویلپمنٹ ، سائبر ریزیلینس ، ایمرجنگ ٹیکنالوجی ، فن ٹیک اینڈ ڈیجیٹل پیمنٹ ، ڈیجیٹل پلیٹ فارم انفراسٹرکچر ، کلائیمیٹ ٹیک، سٹارٹ اپ اینڈ انوویشن ایکوسسٹم وغیرہ شامل ہیں۔بورڈ اجلاس میں چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز ، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے حکام اور دیگر بور ڈ اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں بورڈ کے سابقہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد ، ڈیجیٹل پالیسی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات اور مستقبل کے اہداف کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو ڈیجیٹل پالیسی کے تحت اب تک اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے کےلئے آئی ٹی بورڈ کے تحت 60 سے زیادہ منصوبوں کا اجراءکیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں فلیگ شپ اقدامات میں پبلک سروس ڈیلیوری پورٹل (دستک)، ڈیجیٹل محاصل پلیٹ فارم، ڈیجیٹل فن ٹیک پلیٹ فارم (پامیر)، ڈیجیٹل سٹامپنگ ، موٹر وہیکل رجسٹریشن سسٹم اور کاربن کریڈٹ پورٹل شامل ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم کے ذریعے محکمہ داخلہ کے تحت اسلحہ لائسنس کےلئے ایک لاکھ سے زائدووچرز موصول ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 89 کروڑ روپے سے زائد ادائیگی کی جا چکی ہے۔ اسی طرح محکمہ ایکسائز کے تحت مجموعی طور پر12 کروڑ روپے سے زائد کلیکشن کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق6058 نئی وہیکل رجسٹریشن عمل میں لائی گئی ہیں جن کی مد میں 6 کروڑ روپے سے زائد رقم جمع کی گئی ہے۔ٹوکن ٹیکس کی مد میں پانچ کروڑ ، ٹرانسفرز کی مد میں 57 لاکھ اور دیگر امور میں بھی 28 لاکھ روپے سے زائد رقم جمع کی گئی ہے۔
اجلاس میں مزید آگاہ کیا گیا کہ ڈیجیٹل محاصل ریونیو ، ٹیکس اور جرمانے جمع کرنے کا ایک یونیفائیڈ پلیٹ فارم ہے ۔ کاربن کریڈٹ پورٹل کے اجراءسے تمام کاربن ڈیپازٹس کی تفصیل اور متعلقہ خدمات ایک ہی پلیٹ فارم پر میسر ہوںگی۔ اجلاس میں بتایاگیا کہ خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت اٹھائے گئے مذکورہ اقدامات پر مجموعی طور پر 206 ملین روپے خرچ کئے گئے ہیں جبکہ بیرونی خدمات کے ذریعے اس طرح کے اقدامات کےلئے صرف سافٹ وئیر کی ڈویلپمنٹ پر 1.8 ارب روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اجلاس کو ڈیجیٹل سکلز سے متعلق اقدامات پر پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاگیا کہ خیبرپختونخوا یوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام کے تحت گزشتہ چندسالوں میں 13800 نوجوانوں کو گرافک ڈیزائن ،ویب ڈویلپمنٹ ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور انیشمیشن کے شعبے میں ٹریننگ دی گئی ہے جن میں سے 37 فیصد متعلقہ شعبوں میں روزگار حاصل کر چکے ہیں۔ اسی طرح 2500 نوجوانوں کو کلاوڈ کمپیوٹنگ اور ڈیٹا انجینئرنگ میں ٹریننگ دی گئی ہے جن میں سے 49 فیصد برسر روزگار ہیں۔
جاری اقدامات کے تحت بھی 184 نوجوانوں کو گیم ڈویلپمنٹ ، 50 کو کلاوڈ کمپیوٹنگ ، 161کو موبائل ایپ ڈویلپمنٹ اور 50 نوجوانوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں ٹریننگ دی جا چکی ہے۔ نوجوانوں کو ڈیجیٹل سکلز کے ذریعے روزگار کی فراہمی کے نئے اقدامات کے تحت ای کامرس ، آئی ٹی گورننس، موبائل ڈویلپمنٹ ، سوشل میڈیا مارکیٹنگ ، کمپیوٹر نیٹ ورکنگ ، سائبر سکیورٹی اور دیگر شعبوں میں مزید 27 ہزار نوجوانوں کو ہنر سکھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح ضم اضلاع کے سات ہزار سے زائد نوجوانوں کو بھی مختلف شعبوں میں ٹریننگ دی جائے گی۔ ڈیجیٹل اکانومی اینڈ سکلز سنٹر مردان کے تحت 4000 سے زائد نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دی جائے گی۔
مزید برآں اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ ڈیجیٹل انٹرن شپ پروگرام کے تحت 23 نوجوانوں کو چائنہ ایکسلیریٹر جبکہ 2000 سے زائد نوجوانوں کو آئی ٹی پارک کمپنیز میں انٹرن شپ کی سہولت دی گئی ہے جن میں سے 67 فیصد نوجوان اب برسر روزگار ہےں۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ خیبر پاس کے نام سے خیبرپختونخوا ڈیجیٹل آئیڈنٹیٹی پلیٹ فارم کا فریم ورک بھی تیار کر لیا گیا ہے ۔ پلیٹ فارم کے تحت ڈیجیٹل اینڈ ٹرانسپورٹیبل الیکٹرانک آئی ڈی وضع کی جائے گی۔ بچے کی رجسٹریشن سے لیکر ڈیتھ سرٹیفیکیٹ تک تمام شہری خدمات کےلئے آن لائن سہولت میسر ہوگی۔ یہ ایک مکمل پیپر لیس نظام ہوگا۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ سرکاری محکموں کی استعداد کو بڑھانے کیلئے ڈیجیٹائز یشن کے عمل کو تیزکیا جائے اور کہا ہے کہ سرکاری اُمور میں شفافیت ، گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی کا موثر استعمال موجودہ صوبائی حکومت کی پالیسی کا ایک انتہائی اہم جز ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ڈیجیٹل سٹی ہری پور کی عمارت کے باقی ماندہ کام کو جلد مکمل کرنے اور پشاور میں آئی ٹی پارک کے قیام پر جلد کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں ہاﺅسنگ کالونیوں کی جی آئی ایس میپنگ کی بھی ہدایت کی ہے ۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کرک اور بنوں میں انسداد پولیو ٹیموں پر نامعلوم افراد کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے واقعات کی رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے پولیس کو حملوں میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے کارروائی عمل میں لانے اور انسداد پولیو ٹیموں کی سکیورٹی بہتر بنانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے حملوں میں انسداد پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر انکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہید کے لواحقین کی بھر پور مالی معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے حملوں میں زخمی دو پولیو اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انسداد پولیو ٹیموں پر حملے کرنے والے ہمارے بچوں کے محفوظ مستقبل کے دشمن ہیں،اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے انسداد پولیو ٹیموں کے حوصلے پست نہیں ہونگے۔فرنٹ لائن انسداد پولیو ورکرز ہمارے ہیرو اور محسن ہیں، صوبائی حکومت صوبے کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کے لئے پر عزم ہے۔