
وزیراعلیٰ کے زیرصدارت مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے اجلاس، ایکٹ کے تحت رولز بنانے کے عمل میں بھی منرل ایسوسی ایشن کے ساتھ بھر پور مشاورت کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ
وزیراعلیٰ کے زیرصدارت مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے اجلاس، ایکٹ کے تحت رولز بنانے کے عمل میں بھی منرل ایسوسی ایشن کے ساتھ بھر پور مشاورت کی جائے گی اور منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹی اور دیگر فورمز میں منرل ایسوسی ایشن کو بھر پور نمائندگی دی جائے گی، وزیراعلیٰ
پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت جمعرات کے روز منرلز ایسوسی ایشن کے وفد کا ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کے مسودے پر مشاورت کی گئی۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی اور متعلقہ کابینہ اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ وفد کی قیادت منرلز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صدر افسر محمد کر رہے تھے۔ مشاورتی اجلاس میں متعلقہ حکام کی طرف سے وفد کو مذکورہ بل کے مختلف پہلووں پر بریفنگ دی گئی۔
مشاورتی اجلاس میں مجوزہ ایکٹ کے بعض پہلوو ں سے متعلق اٹھائے گئے منرل ایسوسی ایشن کے تحفظات کو دور کیا گیا جبکہ منرل ایسوسی ایشن کے وفدنے مجوزہ ایکٹ کے تمام مندرجات سے مکمل اتفاق کیا۔ وفد نے مجوزہ ایکٹ کو صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے مشاورت کرنے پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مجوزہ ایکٹ کی منظوری سے پہلے شراکت داروں سے مشاورت وزیر اعلیٰ کا احسن اقدام ہے۔ وفد نے اس مجوزہ ایکٹ کی منظوری کے بعد اس کے تحت رولز بنانے کے عمل میں بھی منرل ایسوسی ایشن سے مشاورت کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ مجوزہ ایکٹ کا مقصد صوبے کے قیمتی معدنی وسائل کا تحفظ اور موثر استعمال یقینی بنانا ہے، یہ مجوزہ ایکٹ صوبائی حکومت کا اپنا قانون ہے، ضرورت پڑنے پر صوبائی حکومت کسی بھی وقت اس میں ترامیم کر سکے گی۔ اس ایکٹ سے قانونی کان کنی کی حوصلہ افزائی جبکہ غیر قانونی کان کنی کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ اس کے علاوہ نئے قانون سے صوبے کے معدنی شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ایکٹ کے تحت رولز بنانے کے عمل میں بھی منرل ایسوسی ایشن کے ساتھ بھر پور مشاورت کی جائے گی اور منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹی اور دیگر فورمز میں منرل ایسوسی ایشن کو بھر پور نمائندگی دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ معدنیات ہمارا قیمتی اثاثہ اور آنے والی نسلوں کی امانت ہیں ان کے دانشمندانہ استعمال کی ضرورت ہے، ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ خام معدنیات اونے پونے داموں فروخت کرنے کی بجائے صوبے ہی میں ان کی ویلیو ایڈیشن کی جائے جس سے صوبائی حکومت کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ معدنیات کے حوالے سے صوبائی حکومت اور صوبے کے لوگوں کے مفادات کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے گا، معدنیات سے متعلق قانون کو ملکی قانون سے ہم آہنگ کیا جائے گا تاہم اس معاملے میں صوبائی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔