Chitral Times

Dec 5, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت سرکاری جامعات کے مالی مسائل سے متعلق اجلاس، مالی مسائل کی وجوہات اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ، جامعات کے ملازمین کو مئی اور جون کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت سرکاری جامعات کے مالی مسائل سے متعلق اجلاس، مالی مسائل کی وجوہات اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ، جامعات کے ملازمین کو مئی اور جون کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت

 

 

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منگل کے روز سرکاری جامعات کے مالی مسائل سے متعلق ایک اجلاس وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں منعقد ہوا جس میں جامعات کو درپیش مالی مسائل کے محرکات اور مسائل کے حل کےلئے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی ، مشیر خزانہ مزمل اسلم کے علاوہ سیکرٹری اعلیٰ تعلیم اور مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ، مشیر خزانہ ، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم اور دیگر متعلقہ حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو جامعات کے مالی مسائل کی وجوہات اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرے گی۔ مذکورہ کمیٹی مسائل کے مستقل حل کےلئے اپنی تجاویز / حکمت عملی بھی وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی ۔

 

وزیراعلیٰ نے مذکورہ کمیٹی میں صوبے کے تمام ریجنز سے جامعات کے نمائندے بھی شامل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عید سے پہلے کمیٹی کا اجلاس یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے جامعات کے ملازمین کو مئی اور جون کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ جامعات اس سلسلے میں اپنی ضروریات پر مشتمل حقیقت پسندانہ ڈیمانڈز بمعہ ضروری تفصیلات محکمہ خزانہ کو ارسال کردیں ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سرکاری جامعات کے مالی مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے ، ہم اس سلسلے میں مزید کسی غفلت کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ معیاری تعلیم و تحقیق کےلئے سازگار ماحول کا ہونا ضروری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے جامعات کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کےلئے اپنی ضرورت اور پلان سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سولرائزیشن کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں سہولت فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جامعات اپنے مسائل کے حل کےلئے اپنے انتظامی امور کو بہتر بنائےں اور دستیاب وسائل کا دانشمندانہ استعمال یقینی بنایا جائے۔

 

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے  برطانوی ہائی کمشنر جین میرئیٹ کی ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے منگل کے روز برطانوی ہائی کمشنر جین میرئیٹ نے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے اُمور خصوصی طور پر خیبر پختونخوا میں برطانوی حکومت کے مختلف اداروں کے اشتراک سے جاری عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔وزیراعلیٰ نے برطانوی ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے برطانوی اداروں کے تعاون اور اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،صوبائی حکومت مستقبل میں باہمی اشتراک کو مزید وسعت دینا چاہتی ہے اور صوبے میں برطانوی سرمایہ کار اداروں کی طرف سے سرمایہ کاری کی خواہاں ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں معدنیات، توانائی اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں،صوبائی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کار کو فروغ دینا چاہتی ہے۔

 

اُنہوں نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے سرمایہ کاری کے پیچیدہ مراحل کو آسان بنانے پر کام جاری ہے ، صوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔علاوہ ازیں صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کر رہی ہے،دہشتگردی سے مستقل نجات کے لیے لوگوں کو تعلیم اور روزگار دینے کی ضرورت ہے اورموجودہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت کام کر رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے مختلف ترجیحاتی شعبوں میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زراعت کے شعبے کی ترقی کے لئے سمال ڈیموں کی تعمیر پر کام کر رہے ہیں،زراعت کے شعبے کو ترقی دے کر لوگوں کےلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کوبا روزگاربنانے کےلئے انہیں بلاسود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔

 

نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار دینے کےلئے ڈونر اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ علی امین گنڈا پور نے مزید کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے اس صوبے خصوصاً ضم اضلاع کے لوگ بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔دہشت گردی سے متاثرہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔اس موقع پر صوبائی حکومت اور برطانوی اداروں کے درمیان عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں اشتراک کار کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ۔

 

علی امین خان گنڈاپور سے ترکی کی نجی سرمایہ کار کمپنی کے وفد نے بھی وزیراعلیٰ ہاو س میں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں مختلف شعبہ جات میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق اُمور پر گفتگو ہوئی۔ ترکی کی نجی سرمایہ کار کمپنی کے وفد نے خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ نے صوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کار کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ صوبائی حکومت مختلف شعبوں بشمول مائننگ، سیاحت،انرجی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر کام کر رہی ہے ، ان شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی خاطر خواہ استعداد موجود ہے۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کے اقدامات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مائننگ کے لیے خصوصی کمپنی قائم کرنے پر کام جاری ہے،کمپنی مائننگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہش مند افراد کو ون ونڈو فسیلیٹیشن فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ علی امین خان نے شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے کہا کہ اگلے سال کے بجٹ کو ہم نے گرین بجٹ کا نام دیا ہے، توانائی کے منصوبوں کے لیے خاطر خواہ رقم مختص کی ہے۔ سرکاری یونیورسٹیوں ، کالجز اور سرکاری دفاتر کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے پر کام کیا جائے گا، خط غربت سے نیچے لوگوں کے گھروں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔

chitraltimes cm kp ali amin gandapur talking with turkish investors


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89718