
وزیراعلیٰکی سکول سے باہربچوںکو سکول لانے کیلئے موثراقدامات اُٹھانے کی ہدایت
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخو امحمود خان نے صوبے میں سکول سے باہر زیادہ سے زیادہ بچوں کو سکول میں لانے کیلئے اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوںنے کہا ہے کہ اس مقصد کیلئے رواں سال اقراءفروغ تعلیم واﺅچر سکیم پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ اقراءفروغ تعلیم واﺅچر سکیم میں حائل رکاوٹوں کے حل کیلئے طریقہ کار وضع کیا جائے ۔ انہوںنے کہا ہے کہ اس سکیم میں حائل تمام قانونی پیچیدگیاں دو ر کرنے کے بعد پنجاب میں رائج ماڈل کولا گو کرنے کیلئے اقدامات ممکن بنائے جائیں گے ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اقراءفروغ تعلیم واﺅچر سکیم کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، سیکرٹری ایلمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، ایم ڈی پرائیوٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی و دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس کو اقراءفروغ تعلیم واﺅچر سکیم پر عمل درآمد اور اس کے لئے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سکیم کو نافذ کرنے کیلئے ڈیزائن پرکام جاری ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مذکورہ ڈیزائن میں قانونی پیچیدگیاں دو ر کرنے کیلئے بہت جلد متعلقہ حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے صوبہ پنجاب میں رائج اقراءفروغ تعلیم واﺅچر سکیم ماڈل کا جائزہ لینے کے بعد اُسی ماڈل میں ضروری ترامیم کرکے منظوری کیلئے بھیجاجائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مذکورہ ماڈل کی منظوری کے بعد پورے صوبے میں اس کا نفاذ یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس کو سکیم کی افادیت اور تعلیم کے فروغ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت تعلیم کے فروغ کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے اور رہے گی ۔ صوبے میں تعلیم کو فروغ دینا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ صوبائی حکومت تعلیم میں اصلاحات لا رہی ہے جبکہ تعلیمی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے تمام ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ معاشرے کے تمام بچوں کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرے ۔ اسی مقصد کیلئے صوبائی حکومت پورے صوبے بشمول قبائلی اضلاع میں تعلیم کے شعبے کو مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔اُنہوںنے واضح کیا ہے کہ صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں طلباءکیلئے تمام ممکن سہولیات مہیا کی جائیں گی جبکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے گا۔
……………………
.
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت پی ڈی اے بورڈ کا دوسرا اِجلاس
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ زرعی زمینوں پر ہاﺅسنگ سوسائٹی اور دیگر تعمیرات کی اجازت نہ دی جائے ۔ انہوںنے ادارے کو اپنے وسائل پیدا کرنے کیلئے دیر پا منصوبہ بندی کی ہدایت کی ہے تاکہ ادارے کے قیام کے مقاصد کا حصول یقینی ہوسکے ۔ انہوںنے پشاور میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تیز تر تکمیل کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ صوبائی دارلحکومت کی معیاری تعمیر و ترقی اور شہریوں کو درپیش مسائل حکومت کی ترجیح ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ کے دوسرے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اِجلاس میں وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی سمیت سیکرٹری پی اینڈ ڈی ،سیکرٹری ماحولیات ، سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری فنانس، ایم پی اے پیر فدا محمد ، کمشنر پشاور اور ڈی جی پی ڈی اے انجینئر محمد عزیر نے شرکت کی۔ اِجلاس میں گیارہ نکاتی ایجنڈا زیر بحث لایا گیا۔ جس میں بورڈ کے سابقہ اِجلاس کی کاروائی کی منظور دی گئی۔ اِجلاس میں پی ڈی اے کے نظر ثانی شدہ بجٹ برائے سال 2018-19اور سالا نہ بجٹ برائے مالی سال 2019-20 کی بھی منظوری دی گئی۔ا ِجلاس میں پرائیوٹ ہاو ¿سنگ سکیم ریگولیشن 2019کی منظوری دی گئی، جس کے مطابق تما م متعلقہ اداروں پر مشتمل کمیٹی کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد ہاو ¿سنگ سوسائیٹیز کی منظوری دے گی۔ ہاو ¿سنگ سکیم ریگولیشن نافذ ہونے کے بعد صرف پی ڈی اے NOC جاری کرنے کا مجاز ہو گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اِس سے پشاور میں زرعی زمین کی حفاظت میں بھی بھرپور مدد ملے گی اور عوام کو ہاو ¿سنگ سوسائٹیز میں بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔ ڈی جی پی ڈی اے نے پی ڈی اے کے اثاثہ جات کے لیے لیز پالیسی پیش کی جس کو بحث کے بعد بلدیات، فنانس ، پی اینڈ ڈی ، محکمہ قانون اور پی ڈی اے پر مشتمل کمیٹی کو جانچ پڑتال کے لیے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اِجلا س میں صوبائی حکومت کے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے لیے نظرثانی شدہ پیکج بھی منظور کیا گیا۔ اِجلا س کے دوران صوبائی حکومت کے فیصلے کے مطابق سب انجینئر کو ون ٹائم بی پی ایس 16 میں پروموشن کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں پی ڈی اے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت درکار وسائل فراہم کرنے کی منظوری دی گئی جو قسطوں میں مرحلہ وار ادا کی جائے گی تاکہ پی ڈی اے کو درپیش مالی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے سرکاری وسائل سے تعمیر کئے جانے والے منصوبوں اور اداروں کو سیاسی شخصیات سے منسوب کرنے کی حوصلہ شکنی کی ہے اور ذاتی مفادات سے بالاتر عوام کی بلاامتیاز اور حقیقی خدمت کا کلچر متعارف کرایا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پشاور میں جاری ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں کی معیاری تکمیل ترجیح ہونی چاہیئے ۔ صوبائی حکومت اداروں کو مضبوط کر رہی ہے اور وسائل کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے ۔ اسلئے نتائج بھی نظر آنے چاہئیں اور عوامی توقعات کے مطابق کارکردگی یقینی بنائی جائے ۔
<><><><><><>