
وزیراعظم پاکستان کی جانب سے چترال کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے ڈائریکٹیوز جاری ، وزیراعظم کا خصوصی شکریہ، عبد الولی خان ایڈوکیٹ و وقاص احمد ایڈوکیٹ
وزیراعظم پاکستان کی جانب سے چترال کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے ڈائریکٹیوز جاری ، وزیراعظم کا خصوصی شکریہ، عبد الولی خان ایڈوکیٹ و وقاص احمد ایڈوکیٹ
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے چترال کے لئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی ڈائریکٹیوز جاری کردیا ہے، وزیراعظم سیکریٹریٹ سے جاری مراسلے کے مطابق وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے چترال میں سٹیٹ أف دی أرٹ ہسپتال، دانش سکول کے قیام اور وفاقی حکومت کے زیرانتظام جاری سڑکوں کے منصوبوں کی فوری انسپیکششن اور ان پر کام کے رفتار کو تیز کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔ اور ساتھ چترال کے معروف قانون دان عبد الولی ٰخان ایڈوکیٹ کو چترال میں جاری مرکزی حکومت کے منصوبوں کے لئے فوکل پرسن منتخب کیا گیا ہے۔ یادرہے کہ گزشتہ دنوں پی ایم ایل این چترال کے صدر عبد الولی خان ایڈوکیٹ اور غزالہ انجم کی قیادت میں چترال کا ایک وفد وزیراعظم سے ملاقات کرکے انھیں چترال کے مسائل سے اگاہ کیا تھا۔ وفد نے خصوصی طور پر چترال میں جاری سڑکوں کے منصوبوں کی غیر معمولی تاخیر پر تشویش سے بھی وزیراعظم کو اگاہ کیا ، اور ساتھ چترال میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال اور دانش سکول کھولنے کی درخواست کی تھی، وزیراعظم نے وفد کو یقین دلایا تھا کہ چترال کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیئے جائیں گے، جس کے بابت آج وزیراعظم سیکریٹریٹ سے متعلقہ اداروں کے زمہ داروں کو ایک مراسلے جاری کرتے ہوئے ان پر فوری عمل درآمد کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیراعظم سیکریٹریٹ کی جانب سے ڈائریکٹیوز ایشو ہونے پر چترال کے مختلف مکاتب فکر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان ڈائریکٹیوز پر جلد عملدرآمد کو یقینی بنایا جائیگا۔
چترال کے سینئر قانون دان عبد الولی خان ایڈوکیٹ نے ملاقات کے لئے ٹائم دینے اور انکی گزارشات پر فوری عملدرآمد کے لئے احکامات جاری کرنے پر وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کا خصوصی شکریہ ادا کرتےہوئے کہا ہے کہ چترال کے میگاپراجیکٹس پی ایم ایل این ہی کی حکومت میں تکمیل کو پہنچے ہیں۔ چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے ٹیلی فونک گفتگو کرتےہوئے انھوں نے کہا کہ چترال کی سڑکوں پر تعمیراتی کام انتہائی سست روی کا شکار تھے جس پر وزیراعظم کو اگاہ کیا گیا تھااور ساتھ چترال میں ایک بڑے ہسپتال اور سکول کی اشد ضرورت تھی جس پر وزیراعظم نےہماری درخواست پر موقع پر ہی احکامات جاری کیئے ، جس کے لئے میں اپنی اور پوری چترالی کمیونٹی کی طرف سے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عبدالولی خان نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ ان ڈائریکٹیوز پر متعلقہ حکام جلد عملدرآمد کرینگے اور ساتھ صوبائی حکومت بھی چترال کی پسماندگی کو مدنظر رکھتےہوئے سکول اور ہسپتال کی قیام کے سلسلے میں کردارادا کریگی،
دریں اثنا سی ڈی ایم (چترال ڈیویلپمنٹ مومنٹ) کا وزیراعظم کی جانب سے چترال میں ہسپتال، دانش سکول کے قیام اور زیر تعمیر سڑکوں کے معائنے کی ہدایت کا خیرمقدم کیا گیا ہے ،
پیر کو جاری ایک بیان میں سی ڈی ایم کے صدر وقاص احمد ایڈوکیٹ کا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے چترال میں صحت اور تعلیم کے نئے منصوبے شروع کرنے اور سڑکوں کے زیرتعمیر منصوبون کے انسپیکشن کے احکامات خوش أئند ہے اور ہم ان اعلانات اور احکامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
سی ڈی ایم کو امید ہے کہ وزیراعظم اپنے ریپیوٹیشن کے مطابق ان احکامات پر فوری اور تیز تر عملدرأمد بھی کرائیں گے۔۔
مذکورہ احکامات اور اعلانات مسلم لیگ ن چترال کے ایک اعلی سطح کے وفد کی وزیراعظم سے چند دن پہلے ملاقات کے بعد کیے گئے ہیں اور یہ اس وفد کی پرخلوص کوششوں کا نتجہ ہے۔
اس وفد میں غزالہ انجم کائے، صدر مسلم لیگ ن چترال عبدالولی خان ایڈوکیٹ کے علاوہ تورکھو تریچ یو سی سے تعلق رکھنے والے نامور قانون دان نیاز احمد نیازی ایڈوکیٹ اور ساجد اللہ ایڈوکیٹ بھی شامل تھے۔۔
سی ڈی ایم اس وفد کے تمام ارکان کا چترال میں تعلیم و صحت کی بہتری اور سڑکوں اور انفراسٹذکچر کی بہتری کے لیے پرخلوص کوشش کرنے پر شکرگزار ہے۔۔
چونکہ چترال کی اہم سڑکیں وفاقی حکومت خود یا پی ایس ڈی پی فنڈنگ کے ذریعے تعمیر کرا رہی ہے اس لیے وزیراعظم کی جانب سے اپنے انسپپیکشن کمیشن کے چئیرمین کو ان پراجیکٹس کا فوری معائنہ کرنے کے احکامات نہ صرف خوش أئند ہے بلکہ بروقت بھی ہے اور ہم امیدوکرتے ہیں کہ اس انسپیکشن اور اسے کے فالو اپ میں لیے گئے ایڈمنسٹریٹو اور مالیاتی اقدامات کے نتیجے میں سڑکوں کے زیرتعمیر منصوبوں کی بروقت اور معیاری تعمیر اور تکمیل ہوسکے گا۔
سی ڈی ایم اس موقع پر مسلم لیگ ن چترال کے صدر اور نامور قانون دان عبدالولی عابد کو چترال میں وفاق کے منصوبوں کے لیے فوکل پرسن برائے وزیراعظم مقرر کرنے کا خیر مقدم کرتی ہے۔۔
چونکہ عبدالولی عابد صاحب کا تعلق چترال سے ہے اور وہ خود ان سڑکوں پر سفر کرتے رہتے ہیں جو وفاق کے فنڈنگ سے یا وفاقی اداروں کے زیرنگرانی تعمیر ہورہے ہیں اور ان پر کام یا تو بند ہے یا رفتار اور معیار پست ہے اس لیے امید ہے وہ اس مسئلے کو سنجیدگی اور تندہی سے حل کرنے یا کروانے کی کوشش کریں گے۔۔