Chitral Times

Jan 16, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزارت موسمیاتی تبدیلی اور آغا خان فاؤنڈیشن، پاکستان کے مابین موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور دیہی اور ساحلی علاقوں میں پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

Posted on
شیئر کریں:

وزارت موسمیاتی تبدیلی اور آغا خان فاؤنڈیشن، پاکستان کے مابین موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور دیہی اور ساحلی علاقوں میں پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وزیراعظم کی کوآرڈینٹربرائے موسمیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے پاکستان کے موسمیاتی اور ترقیاتی اہداف کے حصول میں شراکت داری کے اہم کردار پر زور دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز آغا خان فاؤنڈیشن پاکستان کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔معاہدہ پر سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی عائشہ حمیرا موریانی اور پاکستان میں آغا خان فاؤنڈیشن کے سی ای او اختر اقبال نے دستخط کیے۔تقریب میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سینئر حکام بشمول اور آغا خان فاؤنڈیشن پاکستان کے نیشنل کمیٹی کے چیئرمین، محترم امین فیراستہ بھی موجود تھے۔رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ایسی شراکت داریوں سے حکومت کی کوششوں کو تقویت ملے گی تاکہ پاکستان میں جامع اور موسمیاتی لحاظ سے مستحکم سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

 

یہ مفاہمت کی یادداشت موسمیاتی کمزوریوں سے نمٹنے اور ان کمیونٹیز کے لیے پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور آغا خان فاؤنڈیشن پاکستان نے مفاہمت کی اس یادداشت کے ذریعے اپنے تعاون کو باقاعدہ طور پر مستحکم کیا ہے، جس کا مقصد پاکستان کے دیہی اور ساحلی علاقوں میں معاشی تحفظ کو بڑھانا اور پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اس میں سندھ کے ساحلی علاقے، گلگت بلتستان اور  چترال  کے پہاڑی علاقے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے جڑے بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، خاص طور پر ساحلی اور پہاڑی علاقے شدید موسمی واقعات، گلیشئر پگھلنے، سمندری سطح میں اضافے، زرعی کمزوریوں اور پانی کی کمی کا شکار ہیں، جو ان کمیونٹیز کے روزگار کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

 

اانہوں نے کہا کہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مخصوص اقدامات کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے اور ان علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو حمایت دینے کے لیے اس شراکت داری کا آغاز کیا ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ھوئے سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی عائشہ حمیرا موریانی نے کہا کہ گلگت بلتستان، جو کہ ‘دنیا کی چھت’ کہلاتا ہے، شدید موسمی اثرات کا سامنا کر رہا ہے، جن میں گلیشیئر جھیلوں کا پھٹنا، سیلاب اورلینڈسلائیڈنگ کے واقعات شامل ہیں، جو روزگار اور بنیادی ڈھانچے کو متاثر کرتے ہیں۔ سندھ کے ساحلی علاقے سمندری پانی کی افزائش، زیرِ زمین پانی کی آلودگی اور زرعی و ماہی گیری کے شعبوں میں کمی کے مسائل سے دوچار ہیں۔ اس شراکت داری کا مقصد زراعت، وسائل کے انتظام اور بنیادی ڈھانچے میں موسمیاتی حل، مقامی شرکت کو فروغ اور پائیدار طریقوں کو اپنانا ہے۔

 

رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ آغا خان فاؤنڈیشن اور اس کی سسٹر تنظیمیں کمیونٹی کی لچک کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گی، خاص طور پر صاف توانائی، موسمیاتی زراعت اور ماحولیاتی تعلیم وغیرہ۔اس تعاون کے ذریعے، وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور آغا خان فاؤنڈیشن کا مقصد روزگار میں بہتری لانا، ماحولیاتی نظام کا تحفظ اور ان حساس علاقوں میں پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اس شراکت داری کے ذریعے موسمیاتی اقدامات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا، تحقیق کو بڑھایا جائے گا، صلاحیتوں کی تعمیر کی جائے گی اور مشترکہ وسائل کو متحرک کیا جائے گا۔

 

chitraltimes aga khan foundation and ministry of climate change of pakistan sign mou

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
97638