Chitral Times

Jan 16, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزارت مذہبی امور کو سپانسر شپ سکیم کے تحت صرف 4 ہزار کے قریب درخواستیں موصول

Posted on
شیئر کریں:

وزارت مذہبی امور کو سپانسر شپ سکیم کے تحت صرف 4 ہزار کے قریب درخواستیں موصول

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وزارت مذہبی امور کو سپانسر شپ سکیم کیتحت مختص 25 ہزار کیکوٹہ میں سے صرف 4 ہزار کے قریب درخواستیں موصول ہوئی ہیں، سپانسر شپ سکیم کے تحت درخواستوں میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔وزارت مذہبی امور کے مطابق ریگولر حج سکیم کے کوٹے میں 25ہزار درخواستوں کا کوٹہ سپانسپر شپ سکیم کے تحت مختص کیاگیا تھا۔ 31 دسمبر 2023 تک وزارت مذہبی امور کو سپانسر شپ سکیم کے تحت 4 ہزار کے قریب حج درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس میں سے 21ہزار کا کوٹہ باقی بچ گیا ہے۔ حج 2024 کے لئے پالیسی کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی تھی۔باقی بچ جانے والے کوٹے کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے ہی کیاجا سکتا ہے۔ واضح رہیکہ گزشتہ سال سپانسرشپ سکیم کے تحت بچ جانے والے کوٹے کو بروئے کار لاتے ہوئے ریگولر سکیم کے تمام ناکام حج درخواست گزاروں کو کامیاب قرار دیاگیا تھا۔ رواں سال بھی 5 ہزارسے زائد درخواست گزار ناکا م رہے ہیں تاہم اس مرتبہ سپانسر شپ سکیم کے تحت بچ جانے والے کوٹے کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کوئی بھی فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ہی کرے گی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا سالانہ تبادلہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور فیسیلی ٹیشن کی فہرستوں کا سالانہ تبادلہ ہوا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور فیسیلی ٹیشن پر حملوں کی ممانعت کا معاہدہ دیگر باتوں کے ساتھ یہ فراہم کرتا ہے کہ دونوں ممالک ہر کیلنڈر سال کی یکم جنوری کو اپنی جوہری تنصیبات اور فیسیلی ٹیشن کے بارے میں ایک دوسرے کو مطلع کریں گے۔بیان کے مطابق اس معاہدہ پر31 دسمبر 1988 کو دستخط کئے گئے اور یہ معاہدہ 27 جنوری 1991 کو نافذ العمل ہوا۔ معاہدے کے آرٹیکل II کے مطابق پاکستان نے جوہری تنصیبات اور فیسیلی ٹیشن کی فہرست باضابطہ طور پر پیر کے روز وزارت خارجہ میں اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی گئی۔اس کے ساتھ ہی بھارتی وزارت خارجہ نے بھارت کی جوہری تنصیبات اور فیسیلی ٹیشن کی فہرست بھی نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی۔ معاہدہ کے تحت دونوں ممالک یکم جنوری 1992 سے فہرستوں کا تبادلہ کررہے ہیں۔

 

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان اور بھارت نے پیر کو سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فہرستوں کا بیک وقت تبادلہ 2008 کے قونصلر رسائی کے معاہدے کے تحت ہوا۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کو ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔بیان کے مطابق حکومت پاکستان نے پاکستان میں قید 231 بھارتی قیدیوں (47 سویلین قیدی اور 184 ماہی گیروں) کی فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی۔ بھارتی حکومت نے بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی فہرست پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی کے ایک افسر کے ساتھ شیئر کی۔ فہرست کے مطابق بھارت کی جیلوں میں 418 پاکستانی (337 شہری قیدی اور 81 ماہی گیر)قید ہیں۔بیان میں بھارتی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان تمام پاکستانی قیدیوں کو رہا کرے اور وطن واپس بھیجے جو اپنی متعلقہ سزا پوری کرچکے ہیں اور جن کی قومی حیثیت کی تصدیق ہوئی ہے۔ بیان میں 1965 اور 1971 کی جنگوں کے لاپتہ دفاعی اہلکاروں کو قونصلر رسائی دینے اور 77 سول قیدیوں تک خصوصی قونصلر رسائی کی درخواست بھی کی گئی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
83713