
وزارت مذہبی امور کاحج 2024 کے سرکاری سکیم کے حاجیوں کو 4 ارب 75 کروڑ روپے واپس کرنے کا اعلان
وزارت مذہبی امور کاحج 2024 کے سرکاری سکیم کے حاجیوں کو 4 ارب 75 کروڑ روپے واپس کرنے کا اعلان، 40 دنوں کا حج 10 لاکھ 50 ہزار اور 25 دنوں پر محیط حج 11 لاکھ روپے کا ہو گا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین کی پریس کانفرنس
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وزارت مذہبی امور نے حج 2024 کے سرکاری سکیم کے حاجیوں کو 4 ارب 75 کروڑ روپے واپس کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت حاجیوں کو 20 ہزار روپے سے ایک لاکھ 40 ہزار تک کی رقم واپس کرنے کیلئے سات کیٹگریز بنائی گئی ہیں، رواں سال حج 2025 کے عازمین کے حج اخراجات بھی کم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، 40 دنوں کا حج 10 لاکھ 50 ہزار اور 25 دنوں پر محیط حج 11 لاکھ روپے کا ہو گا۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے منگل کویہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات کے تحت ہماری ٹیم کی انتھک محنت اور لگن کی بدولت چند اچھی خبریں ہیں، ا کے مہمانوں کے سفر کو آسان اور سہولیات سے بھرپور بنانے میں سعودی حکومت بالخصوص وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق بن ربیعہ، ڈپٹی وزیر حسن مناخرہ اور بھائیوں جیسے سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے بھرپور تعاون کا شکرگزار ہوں،
حج انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے میری ٹیم کے تمام افسران پاکستان اور سعودی عرب میں تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل رابطہ میں رہے، حج انتظامات کو سعودی تعلیمات اور گذشتہ تجربات کی روشنی میں حج 2024ء کے فوری بعد شروع کیا گیا، بروقت اقدامات کی بدولت فضائی کمپنیوں کے ساتھ گذشتہ سال کے مقابلہ میں کم اخراجات پر معاہدے ہوئے، اس کے علاوہ سعودی عرب میں منیٰ، مکاتب، مکہ اور مدینہ منورہ کی رہائش گاہیں، خوراک و ٹرانسپورٹ کے اخراجات کو مناسب حد تک رکھنیاور سہولیات کو مزید بہتر کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ فضائی کمپنیوں سے بات چیت کرکے اور دیگر حج اخراجات میں کمی کرکے ہم نے حاجیوں کو رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ یہ حاجیوں کی رقم ہے اور مکمل حساب کرکے ہم نے رقوم کی واپسی کا فارمولا بنایا ہے، کسی حاجی کو ایک لاکھ روپے واپس ملتے ہیں یا کسی کو 20 ہزار ملتے ہیں، اس کا تعین حاجیوں کو حجاز مقدس میں ملنے والی سہولیات کے مطابق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس حاجی کی عمارت حرم کے قریب ہو گی اس کو کم رقم ملے گی اور جس کی دور ہو گی اس کو زیادہ ملے گی، مختلف مدات مختلف رقوم حاجیوں کو واپس کی جا رہی ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ ایک لاکھ 40 ہزار واپس ملنے والی سب سے بڑی رقم ہے، یہ رقم 20 ہزار 228 افراد کو ملے گی،
ایک لاکھ 10 ہزار کی رقم 10 فیصد حجاج یعنی 6 ہزار 784 افراد کو واپس ملے گی، 90 ہزار کی رقم 26 فیصد اور 75 ہزار کی رقم 23 فیصد افراد کو ملے گی، اسی طرح 50 ہزار روپے 19 فیصد کو واپس ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 35 ہزار 358 اور 20 ہزار جو سب سے کم رقم ہے وہ 14 فیصد حجاج کو ملے گی۔ ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ جن کو کم رقم مل رہی ہے ان کو مدینہ اور مکہ میں حرم کے نزدیک سب سے اچھی رہائشیں ملیں گی۔ وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا کہ رقوم کے ریفنڈ کا ہم نے پورا فارمولا بنایا ہے تاکہ بعد میں کسی کو گلہ نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ 75 ہزار سے 11 لاکھ 75 ہزار روپے حج اخراجات کی ہم نے وفاقی کابینہ سے منظوری حاصل کی تھی، 40 دنوں کا حج 10 لاکھ 50 ہزار اور 25 دنوں پر محیط حج 11 لاکھ روپے کا ہو گا، رواں سال بھی اگر حج اخراجات میں بچت ہوئی تو حاجیوں کو واپسی پر وہ رقم واپس کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ رقوم کی واپسی کا یہ صرف اعلان نہیں ہے بلکہ اگلے چند دنوں میں یہ لوگوں کے اکاؤنٹس میں منتقل ہو جائیں گی۔ ڈاکٹر عطاء الرحمن کا کہنا تھا کہ جمعہ تک یہ رقوم منتقل کر دی جائیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور نے کہا کہ حج انتظامات جاری ہیں جو آخری دن تک جاری رہتے ہیں، رواں سال بھی حج درخواستیں ماضی کے تناسب سے ہی آئی ہیں۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ سرکاری سکیم کے تحت کوٹہ مکمل ہو چکا ہے، اب درخواستوں کی وصولی بند ہو چکی ہے، اس دفعہ گذشتہ سال کے مقابلہ میں حج اخراجات 10 لاکھ 75 ہزار سے کم ہو کر 10 لاکھ 50 ہزار ہیں۔ وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے مقابلہ میں پاکستان کا حج سب سے سستا اور باسہولت ہے، جتنی سہولیات ہم دیتے ہیں اتنی کوئی بھی نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال ہمارا حاجیوں سے رابطہ پہلے کے مقابلہ میں زیادہ مضبوط ہو گا، اس دفعہ ہر 150 حاجیوں کے گروپ پر ایک معاون مقرر ہو گا جو یہاں سے ان کے ساتھ جائے گا اور حجاز مقدس میں بھی ان کی رہنمائی کیلئے ان کے ساتھ رہے گا اور واپسی پر بھی وہ معاون حاجیوں کے گروپ کے ساتھ واپس آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور کراچی سے حاجی روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت روانہ ہوں گے، ہماری پوری کوشش تھی کہ رواں سال لاہور میں بھی یہ سہولت فراہم ہو جائے مگر نہیں ہو سکی، آئندہ سال لاہور سے بھی روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے آغاز کی بھرپور کوشش کریں گے۔
پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد(سی ایم لنکس)پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی گئیں۔پیکا ترامیم کے خلاف درخواست شہری قیوم خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔درخواست میں پیکا ترامیم کے خلاف سماعت کے لیے فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔درخواست گزار نے درخواست میں مو قف اپنایا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، پارلیمان کو اختیار نہیں کہ بنیادی حقوق کے خلاف قانون سازی کر سکے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ فل کورٹ نہ صرف ترامیم بلکہ اصل پیکا ایکٹ کا بھی بنیادی حقوق کے تناظر میں جائزہ لے۔