نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ اپنے اپنے نامکمل روڈ پراجیکٹوں کو بروقت اور مطلوبہ معیار کے ساتھ مکمل کرنے کو یقینی بنائے جوکہ غیر معمولی تاخیر کا شکار ہیں۔ سی ڈی ایم
نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ اپنے اپنے نامکمل روڈ پراجیکٹوں کو بروقت اور مطلوبہ معیار کے ساتھ مکمل کرنے کو یقینی بنائے جوکہ غیر معمولی تاخیر کا شکار ہیں۔ سی ڈی ایم
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال میں ترقیاتی کاموں کے لئے کوشاں سول سوسائٹی تنظیم چترال ڈیویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم) کے زیر اہتمام اتوار کے روز یک روزہ سیمینار میں ترقی کے تمام سیکٹرز میں چترال کے سلگتے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ حکومت کی ترجیح میں چترال کبھی بھی شامل نہیں رہا اور نہ ہی حکومت کی نظر میں اس کے رہنے والوں کی کوئی وقعت ہے۔ سی ڈی ایم کے سرپرست اعلیٰ شہزادہ سراج الملک کی صدارت میں سیمینار میں متفقہ طور پر منظور کردہ قرار داد میں ترقی کے مختلف شعبہ جات بشمول روڈ کمیونیکیشن، بجلی، ماحولیات، خوراک، صحت اور مائننگ میں درپیش چیدہ مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے تجاویز پیش کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں پر زوردیا گیا کہ چترال کے پرامن عوام کی صبر وشرافت کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ اپنے اپنے نامکمل روڈ پراجیکٹوں کو بروقت اور مطلوبہ معیار کے ساتھ مکمل کرنے کو یقینی بنائے جوکہ غیر معمولی تاخیر کا شکار ہیں جن میں این ایچ اے کا چترال شندور روڈ پراجیکٹ چترالی عوام کے لئے درد سر بناہوا ہے۔ قرارداد میں یہ مطالبہ کیاگیاکہ چترال میں غیر معمولی اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے اور چترال میں 5ہزار میگاواٹ پن بجلی پیدا کرنے کے لئے ماسٹر پلان بناکر اس پر عملدرامد کیا جائے۔ اسی طرح خوراک کے شعبے میں چترال میں گندم کا مسئلہ حل کرنے کے لئے لویر چترال کا روزانہ کوٹہ 150میٹرک ٹن اور اپر چترال کا کوٹہ 80میٹرک ٹن کیا جائے۔
ماحولیات کے شعبے میں مسائل حل کرنے پر خصوصی اقدامات کرتے ہوئے چترال میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی کو روکنے سمیت یہاں انوائرنمنٹل ایمرجنسی ڈیکلیر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ صحت کے سیکٹر میں مسائل کا ذکر کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ڈاکٹروں کی شدید کمی کو دور کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر سی ڈی ایم کے چیرمین وقاص احمد ایڈوکیٹ کے علاوہ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ساجد اللہ ایڈوکیٹ، تنظیم کے عہدیدار لیاقت علی، عنایت اللہ اسیر، شبیر احمد، شریف حسین اور سول سوسائٹی کے رہنما صفدر علی کاش، کالاش خاتون گل، محمد سید خان لال، الحاج عید الحسین اور دوسروں نے کہاکہ چترال سے پسماندگی کو دور کرنے اور یہاں سے احساس محرومی کو دورکرنے کے لئے چترال کے عوام تمام اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہیں اور وہ اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
سی ڈی ایم کے سرپرست اعلیٰ شہزادہ سراج الملک نے کہاکہ ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر اس وقت ہوگا جب ہم میں مکمل اتحادواتفاق اور ہم آہنگی ہوتاکہ حکومت کی توجہ حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے حکومت کی سردمہری کا مثال دیتے ہوئے کہاکہ گولین گاؤں میں حالیہ قیامت خیز سیلاب کے بعد ڈی سی لویر چترال نے ایک ہفتے تک ان کے مسائل سننے کے لئے وقت ہی نہیں دیا۔