Chitral Times

Oct 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا بورڈ آف ریونیو سے صوبہ بھر میں گذشتہ دو مہینوں کے دوران ہونے والے زمینوں کے انتقالات اور لین دین کی تفصیلات طلب کرلیا

Posted on
شیئر کریں:

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا بورڈ آف ریونیو سے صوبہ بھر میں گذشتہ دو مہینوں کے دوران ہونے والے زمینوں کے انتقالات اور لین دین کی تفصیلات طلب کرلیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے بورڈ آف ریونیو سے صوبہ بھر میں گذشتہ دو مہینوں کے دوران ہونے والے زمینوں کے انتقالات اور لین دین کی تفصیلات طلب کی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ بورڈ آف ریونیو فوری طور پر تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے اپنے اضلاع میں زمینوں کے انتقالات کی تفصیل فراہم کرنے کیلئے مراسلہ ارسال کرے اور موصول ہونے والے یہ تمام ریکارڈز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں جمع کرائے جائیں تاکہ وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل میں ان ریکارڈز کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔ وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل زمینوں کے انتقالات کرانے والے افراد سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے معلومات حاصل کرے گا کہ آیا انتقال کے عمل میں ان سے کوئی اضافی رقم تو نہیں لی گئی ہے۔ زمینوں کے انتقالات میں شہریوں کو بے جا تنگ کرنے یا ان سے زائد رقم وصول کرنے والے متعلقہ پٹوار عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کے اس اقدام کا مقصد زمینوں کے انتقالات میں مبینہ بدعنوانی کو روکنا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کو مختلف ذرائع سے صوبے کے بعض مقامات پر زمینوں کے انتقالات میں متعلقہ عملے کی طرف سے لوگوں کو بے جاتنگ کرنے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں جن کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے زمینوں کے انتقالات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے شہریوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ خود بھی اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کمپلینٹ سیل میں اپنی شکایات درج کرائیں اور شکایات درست ثابت ہونے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے خلاف نگران صوبائی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، شہریوں کو بے جا تنگ کرنے اور رشوت لینے والے سرکاری اہلکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں، ایسے عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔

 

تحصیل خانپورکے منتخب بلدیاتی نمائندوں اور مکھنیال تحفظ موومنٹ کے اراکین پر مشتمل ایک کثیر رکنی وفد کا وزیراعلیِ سے ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ )نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ سے سابق ایم این اے راجہ عامر زمان اور تحصیل چیئرمین خانپور راجہ ہارون سکندر کی قیادت میں تحصیل خانپورکے منتخب بلدیاتی نمائندوں اور مکھنیال تحفظ موومنٹ کے اراکین پر مشتمل ایک کثیر رکنی وفد نے پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی۔صوبائی وزراء بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل اورانجنیئر احمد جان کے علاوہ چیف سیکریٹری ندیم اسلم چودھری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اکرام اللہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد کے دیگر اراکین میں مکھنیال تحفظ مومنٹ کے صدر چوہدری صغیر احمد، ذوالفقار عباس، چوہدری خلیل احمد، ملک امجد، محمد داؤد، محمد ریاض، مجیب الرحمن، یاسین عباسی، وقار صادق عباسی، محمد اسحاق اور دیگر شامل تھے۔ وفد نے وزیر اعلیٰ کو مکھنیال (چار پٹوار سرکلز) میں عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے مکھنیال کے مذکورہ سرکلز کو گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے لیکر واپس تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریٹریشن خانپور کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ وفد کے اراکین نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ جب سے یہ علاقے گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سپرد کیے گئے،عوام کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ وفد کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے نے گزشتہ چار سالوں میں کسی قسم کا ترقیاتی کام نہیں کیا۔ جی ڈی اے نے سہولیات فراہم کرنے کے بجائے وہاں کے غریب عوام کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔جی ڈی اے نے رہائشی علاقوں میں اپنے بائی لاز لاگو کر رکھے ہیں جس سے غریب عوام کو مزید تکالیف میں ڈال رکھا ہے، غریب عوام اس کے کسی صورت متحمل نہیں ہو سکتے۔ وفد کا مزید کہنا تھا کہ جی ڈی اے دراصل نتھیاگلی اور دیگر ملحقہ علاقوں کے لیے بنائی گئی ہے، اس کی حدود سے اتنی دور جا کر مکھنیال کے چار پٹوار سرکلز کو اس کے ماتحت کر دینا نا انصافی ہے اور اتھارٹی کے لیے بھی مشکلات کا باعث ہے۔ یہ فیصلہ کسی صورت بھی قابل عمل نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ چار سال گزر جانے کے باوجود کوئی بہتری نہیں آئی بلکہ مقامی لوگوں کے لیے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ لہذا مذکورہ علاقوں کو جی ڈی اے سے واپس لے کر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریٹریشن خانپور کے حوالے کیا جائے، یہی علاقے اور اس کے عوام کے لیے بہتر ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے وفد کے مسائل و تحفظات کو غور سے سنا اور کہا کہ حکومت اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے وفد کے پرزور مطالبے پر متعلقہ حکام کو مسئلے کے حل سے متعلق پیپر ورک مکمل کرکے قابل عمل تجاویز صوبائی کابینہ کے غور و خوص کے لئے پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں مروجہ قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے معقول تجاویز پیش کی جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کے جائز مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور وہ اس مقصد کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
84403