نئے صوبائی بجٹ میں صنعت سیاحت کیلئے پونے دس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں, مجموعی 60 سیاحتی سکیموں کیلئے آٹھ ارب 38 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ زاہد چن زیب
نئے صوبائی بجٹ میں صنعت سیاحت کیلئے پونے دس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں,
مجموعی 60 سیاحتی سکیموں کیلئے آٹھ ارب 38 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ زاہد چن زیب
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت اور آثارقدیمہ زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ نئے مالی کے صوبائی بجٹ میں سیاحت کی صنعت کیلئے تقریباً پونے دس ارب روپے کی کثیر رقم مختص کی گئی ہے جو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ فنڈز ہیں اور یہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن کے مطابق سیاحت کی ترقی میں وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی حد درجہ دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پشاور میں میڈیا کے بعض نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ سیاحت واحد شعبہ ہے جس میں جتنی زیادہ سرمایہ کاری ہوتی ہے اتنا ہی زیادہ آمدن میں اضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار پانچ سالوں میں پاکستان نے صرف سیاحت کے شعبہ میں سالانہ بیس ارب ڈالر کا زرمبادلہ کمایا ہے جو مجموعی قومی شرح نمو کا چار فیصد بنتا ہے جبکہ گزشتہ ایام عید کے دوران 20 تا 30 لاکھ سیاحوں نے خیبرپختونخوا کے سیاحتی علاقوں کا رخ کیا جن سے حکومت کو چار ارب روپے تک کی آمدن ہوئی۔ اسلئے وہ وزیراعلی اور صوبہ کے عوام کو یہ واضح یقین دہانی کراتے ہیں کہ اول تو صوبائی بجٹ میں صنعت سیاحت کیلئے مختص 9.66 ارب روپے کا شفاف اور منصفانہ استعمال یقینی بنایا جائے گا اور دوسرے مکمل کی جانیوالی سیاحتی سکیموں سے خرچ شدہ شدہ رقوم کے مقابلے میں صوبے کو کئی گنا زیادہ مالی و معاشی فوائد ہوں گے نیز سیاحتی خدمات کے ضمن میں مقامی باشندوں کے حالات زندگی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونا یقینی ہے۔ زاہد چن زیب کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں 60 سیاحتی منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر آٹھ ارب 38 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جن میں 42 جاری سکیموں کیلئے سات ارب 95 کروڑ روپے جبکہ 18 نئی سکیموں کیلئے تقریباً 44 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری صوبائی حکومت پالیسی اور ترقیاتی تسلسل پر یقین رکھتی ہے اسلئے زیادہ توجہ جاری سکیموں کی تکمیل پر دی جا رہی ہے جبکہ نئے منصوبوں میں کئی ایسی میگا سکیمیں شامل ہیں جن میں نئے سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحوں کیلئے سہولیات میں اضافے کے علاؤہ روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری شامل ہیں۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت صوبے میں بجلی کی لوڈ مینجمنٹ سے متعلق اجلاس
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے صوبے میں بجلی کی لوڈ مینجمنٹ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبے کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ بجلی کی بہتر لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے گرمیوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔ انہوں نے ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تندہی سے کام کریں اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو تعاون فراہم کرتے ہوئے بجلی کی بلا تعطل فراہمی پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے یہ ہدایات جمعرات کو پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس میں جاری کیں جس میں صوبہ بھر کے پیسکو، پولیس، ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید نے ایک تفصیلی لائحہ عمل پیش کیا جس پر خیبرپختونخوا اور وفاقی حکومتوں نے باہمی اتفاق کیا ہے۔ بجلی کی لوڈ مینجمنٹ کے اس نئے لائحہ عمل پر عملدرآمد سے صوبے کے مختلف حصوں میں لوڈ شیڈنگ مرحلہ وار کم ہو کر ختم ہو جائے گی۔اس لائحہ عمل کو وفاقی سطح پر پزیرائی ملی ہے اور کامیابی سے عمل درآمد کے نتیجے میں پورے صوبے کو لوڈشیڈنگ کے مسئلے سے پاک کر دیا جائے گا۔نئے لائحہ عمل میں سخت سزاؤں اور دیگر اقدامات کی بجائے حکومت ایک جامع حکمت عملی کے تحت مقامی افراد کو اعتماد میں لے کر مقامی سطح پر اقدامات لاگو کریگی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ لائحہ عمل مقامی آبادیوں کے ذریعے گاؤں گاؤں شہر شہر بجلی کی لوڈشیڈنگ کے انتظام میں مدد کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بل ادا کرنے والے افراد کو سال بھر بلا تعطل بجلی ملے اور بجلی صارفین کو واجبات کے آسان اقساط کے ذریعے اپنے میٹر واپس لینے میں مدد مل سکے۔