نئے بجٹ میں چترال میں سیاحت کی ترقی کیلئے متعدد نئی سکیمیں منظور کی گئی ہیں۔زاہد چن زیب
نئے بجٹ میں چترال میں سیاحت کی ترقی کیلئے متعدد نئی سکیمیں منظور کی گئی ہیں۔زاہد چن زیب
ان میں جشن ترچ میر کا سرکاری سطح پر انعقاد اور چترال کے باشندوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کی سکیمیں قابل ذکر ہیں، مشیر سیاحت
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا کے نئے بجٹ میں چترال میں سیاحت کی ترقی کیلئے متعدد نئی سکیمیں منظور کی گئی ہیں اور خاطر خواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ ان میں کیلاش کے روایتی تہواروں اور شندور پولو میلہ زیادہ منظم انداز میں منانے کے علاؤہ ایسے نئے منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن کی بدولت سیاح سال کے بارہ مہینے بھی چترال کی سیر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
نئی سکیموں میں جشن ترچ میر کا سرکاری سطح پر انعقاد اور چترال کے باشندوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کی سکیمیں شامل ہیں تاکہ وہ غیرملکی سیاحوں کو اپنے گھروں میں ٹہرانے کیلئے تمام سہولیات کے ساتھ اضافی کمروں کی تعمیر کر سکیں۔ غیرملکی سیاحوں کو کرائے پر گھروں میں ٹہرانے کا تجربہ گلگت بلتستان میں کافی کامیاب ثابت ہوا ہے جس سے سیاحوں کی آمد میں اضافے کے علاؤہ مقامی لوگوں کی آمدن بھی بڑھتی ہے۔ اس امر کا انکشاف وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے اپنے دفتر پشاور میں چترال سے آئے مختلف وفود سے ملاقات میں کیا جنہوں نے چترال میں شعبہ سیاحت کیلئے نئی سکیموں اور اضافی فنڈز مختص کرنے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ چترال کے سیاح یہاں کی مہمان نوازی کے خوشگوار یادوں کے ساتھ واپس اپنے ممالک جائیں گے اور یہاں کا اچھا امیج بنے گا۔ زاہد چن زیب کا کہنا تھا کہ فیملیز بیسڈ اکاموڈیشن فار دی فارن ٹورسٹس کے نام سے ایک نئی سکیم ان 18 نئی سکیموں میں شامل ہے جن کیلئے نئے بجٹ میں تقریبا 44 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ انکی مجموعی لاگت کا تخمینہ 4 ارب روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور اور خود انہیں اس بات کا پورا یقین ہے کہ ایسی سکیموں پر جتنا خرچ ہو گا اس سے کئی گنا زیادہ آمدن بھی ہوگی جبکہ غیرملکی سیاحوں کی آمد میں اضافے کے علاؤہ مقامی لوگوں کی معاشی حالت بھی بہتر ہو گی، باعزت روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور ہمارے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو نوکریوں کیلئے دوسرے شہروں کا سفر کرنے یا غیر ممالک میں خجل خوار ہونے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ گھروں کے اضافی کمروں میں غیرملکی مہمان ٹہرانے کا تجربہ گلگت میں بھی کامیابی سے جاری ہے جس سے غیرملکی سیاحوں اور مہمانوں کو مقامی لوگوں کے رہن سہن اور رسم و رواج سمجھنے میں مدد ملتی ہے اور انکی دلچسپی اور تجسس بڑھنے کی وجہ سے غیرملکی سیاحوں کی آمد میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا ہے۔ مشیر سیاحت نے مزید انکشاف کیا کہ آئندہ چترال میں جشن ترچ میر بھی ہر سال سرکاری سرپرستی میں منایا جائے گا اور چترال کے 25 ہزار تین سو فٹ اس بلند ترین پہاڑ کے دامن میں پوری پلاننگ کے ساتھ روایتی رقص، تصویری نمائش، نیزہ بازی اور گھڑسواری کے علاؤہ ہائیکنگ، ٹریکنگ اور کوہ پیمائی کے مقابلے منعقد ہوں گے اور اسکی وجہ سے غیرملکی سیاحوں کی تعداد اور صوبے کی معیشت و آمدن میں اضافے کے علاؤہ خیبرپختونخوا کا سافٹ امیج دنیا بھر میں اجاگر ہوگا۔
قبل ازیں چترال کے ایک وفد سے جس میں ایم پی اے فاتح الملک، علی ناصر اور پی ٹی آئی ملاکنڈ ڈویژن کے سینئیر نائب صدر رضیت باللہ شامل تھے ملاقات میں مشیر سیاحت نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت چترال لوئر میں ہر صورت سیاحت کو مزید فروغ دیے گی۔ مشیر سیاحت نے وفد کو یہ بھی یقین دلایا کے چترال میں سیاحت کے فروغ کیلئے مزید ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے تاکہ وہاں سے بیروزگاری کی عفریت کا مکمل خاتمہ ہو سکے۔ زاہد چن زیب نے وفد کے مطالبے پر دروش میں دروش گول خام کو پارک بنانے کا یقین بھی دلایا اور اس ضمن میں موقع پر احکامات جاری کئے۔ انہوں نے وفد کی طرف سے دورہ چترال کی دعوت قبول کرتے ہوئے شندور فیسٹیول کے موقع پر چترال انے کا وعدہ بھی کیا۔