Chitral Times

Jan 16, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

نئی مردم شماری سے بھی چترال کو فائدہ حاصل نہیں ہوا، صوبائی اسمبلی کی نشست وہی ایک رہ گئی

شیئر کریں:

نئی مردم شماری سے بھی چترال کو فائدہ حاصل نہیں ہوا، صوبائی اسمبلی کی نشست وہی ایک رہ گئی

چترال (ظہیر الدین سے) نئی مردم شماری سے بھی چترال کو فائدہ حاصل نہیں ہوا اور صوبائی اسمبلی کی نشست وہی ایک رہ گئی جوکہ چترالی عوام کے لئے عمومی اور الیکشن لڑنے اور ایم پی اے بننے کی خواہش دل میں بسانے والوں کے لئے خصوصی طور پر مایوسی کا باعث ہے۔ اپر چترال کو صوبائی اسمبلی کا حلقہ بننے کے لئے 10,816نفوس کم پڑگئے۔

 

مشترکہ قومی مفادات کونسل (سی سی آئی) سے مردم شماری 2023ء کے نتائج کی توثیق کے بعد ریلیز ہونے والی اعدادوشمار کے مطابق ضلع لویر چترال کی آبادی 3,20,407ہے جبکہ اپر چترال کی آبادی 1,95,528اور دونوں اضلاع کی مجموعی آبادی 5لاکھ 16ہزار اور 25ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے اعلان کے مطابق عام انتخابات نئی مردم شماری کے مطابق ہوں گے اور اس فیصلے سے چترال کو نقصان لاحق ہوا ۔ کوہ یونین کونسل کو اپر چترال میں شامل کرنے سے بھی ایک نشست کا اضافہ یقینی بات تھی۔

نئی حلقہ بندیوں (delimitation)کے طریقہ کار کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کی حلقوں کا تعین کرنے کے لئے اس صوبے کی کل آبادی کو کل جنرل نشستوں پر تقسیم کیا جاتاہے اور ہر ضلعے کی کل آبادی کو اس عدد پر تقسیم کیا جاتا ہے جسے اس ضلعے کا اعشاریہ (index)کہتے ہیں۔ اگر یہ اعشاریہ 0.5یا اس سے ذیادہ ہو تو اس ضلعے میں صوبائی اسمبلی کا ایک حلقہ، اگر 1.5ہو تو دو حلقے، 2.5ہو تو 3حلقے، 3.5ہو تو 4حلقے ہوں گے۔ اگر یہ اعشاریہ 0.5 سے کم ہو تو اس ضلعے میں صوبائی اسمبلی کی کوئی نشست نہیں ہوگی اور ضلع اپر چترال کا اعشاریہ 0.4اور ضلع لویر چترال کا اعشاریہ 0.7ہے۔

2023ء مردم شماری کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کی کل آبادی 4کروڑ 8لاکھ56ہزار 97ہے جسے صوبائی اسمبلی کی99جنرل نشستوں پر تقسیم کرنے سے ایک حلقہ کی آبادی 4لاکھ 12ہزار688بنتی ہے۔ یوں ضلع اپر چترال کی ایک لاکھ 95ہزار528آبادی کا اعشاریہ 0.48 نکل آتا ہے اور ہاں ریاضی کے اصول کے مطابق نقطہ اعشاریہ کے بعد دوسرا ہندسہ یعنی 8 کو راونڈ کرنے کی صورت میں یہ 0.5بن سکتا ہے اور پسماندہ چترال کو صوبائی اسمبلی کا ایک حلقہ مل سکتا ہے۔ یاد رہے کہ انڈیکس کو 05بننے کے لئے آبادی کا 206344ہونا چاہئے اور یوں اپر چترال میں 10ہزار 816نفوس کی کمی سامنے آئی۔

اسی طرح لویر چترال کی,407 3,20 کی آبادی کا اعشاریہ 0.77ہے جس سے بیڑا آسانی سے پار ہوگا۔ اب چترال سے صوبائی اسمبلی کے حلقے کا نام ہوگا PK-1 Upper Chitral -cum-LowerChitral ۔(پی کے ون اپر چترال و لویر چترال) قارئیں میں بیشتر کو یاد ہوگاکہ 1985ء کے عام انتخابات سے پہلے چترال سے قومی اسمبلی کی نشست کا نام NA-24 Chitral-Dir-Swatتھا۔ اس دفعہ قومی اسمبلی کی نشست کے لئے چترال کی مجموعی آبادی (516,025) بمشکل پوری ہے جس کا انڈیکس 0.58ہے یعنی پاکستان کی کل آبادی 241499431کو 272(جنرل سیٹوں کی تعداد) پر تقسیم کرنے سے ایک حلقے کی آبادی 8لاکھ87ہزار 865ہوتی ہے جسے چترال کی آبادی 516025پر تقسیم کرنے سے اس کا انڈیکس0.58حاصل ہوتا ہے۔

chitraltimes first digital census continue chitral 3


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
77696