مون سون بارشوں اورممکنہ نقصانات کے حوالے چیف سیکریٹری کے زیر صدارت اجلاس
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا محمد سلیم خان نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو بروقت اقدامات سے کم کرنا ممکن ہے جب کہ اس ضمن میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے انکار ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ پشاور خیبر پختونخوا کی پہلی مون سون کانفرنس سے اپنی افتتاحی تقریر میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان رابطے اور معلومات کی شراکت داری اور تعاون کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کم سے کم ہوں اور متاثرہ علاقوں میں ریلیف جلد از جلد پہنچائی جا سکے۔
واضح رہے کہ مون سون کانفرنس 2019 خیبر پختونخوا صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے منعقد کی گئی تھی جس میں متعلقہ ڈویژنل کمشنر، انتظامی سیکرٹریوں سمیت پولیس، ورلڈ فوڈ پورگرام، سپارکو، پاکستان میٹرولاجیکل ڈپارٹمنٹ، پاکستان آرمی اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ اس کانفرنس کا بنیادی مقصد مو ن سون کے دوران قدرتی آفات سے جڑے ہوئے نقصانات کو باہمی طور پر کم کرنا ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کے نمائندگان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پہلے سے مستعد رہنا چاہیے جبکہ نقصانات کے ازالے اور بروقت رسائی کے لیے مقامی سطح کی آرگنائزیشنز کے ساتھ بھی روابط اور تعاون بڑھانے چاہئیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے پرویز خان نے کانفرنس کے شرکاء کو پی ڈی ایم اے کی جانب سے کیے گئے اقدامات اور ان کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔
کانفرنس کے شرکاء نے پی ڈی ایم اے کی جانب سے منعقدہ کانفرنس کو سراہتے ہوئے اسے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے اچھا قدم قرار دیا اور اس موقع پر اپنی رائے اور تجربات بھی شریک کئے۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے کانفرنس کے منتظمین اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بھی قدرتی آفات کے نقصانات جلد اوربروقت کم اور کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔